High Cholesterol Ki Wajuhat Alamat Aur Ilaj
ہائی کولیسٹرول کی وجوہات علامات اور علاج
قرآن کریم فرقان حمید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے اور جب میں بیمار پڑتا ہوں تو اللہ مجھے شفا بخشتا ہے۔ (سورۃ الشعراء)
اور اگر اللہ تجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو اللہ کے سوا اور کوئی دور کرنے والا نہیں اور اگر اللہ تجھے کوئی بھلائی پہنچائے تو وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ (سورۃ الانعام)
موجودہ دور میں پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمارے لائف اسٹائل میں تیزی سے رونما ہوتی تبدیلیوں کے پیش نظر ہم لوگ آرگنائزیشن کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ لیک آف فزیکل ایکٹیویٹی Lack of physical activity ہائی کولیسٹرول کی main reason ہے۔ ہائی کولیسٹرول بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک، فالج سمیت کئی بیماریوں کا موجب بنتا ہے۔
اکثر سننے اور دیکھنے میں آتا تھا کہ چالیس سال سے زائد عمر کے لوگوں میں ہائی کولیسٹرول کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے لیکن اب یہ مرض نوجوانوں میں بھی تیزی پکڑ رہا ہے۔ حالیہ طبی تحقیق کے مطابق % 50 سے زائد ہارٹ اٹیک کے مریضوں کی عمر 50 سال سے کم ہوتی ہے۔ نوجوانوں میں کولیسٹرول کا مسئلہ صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ اب یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔
سردی کے باعث جیسے ہی فزیکل ایکٹیویٹیز میں کمی واقع ہوتی ہے تو ساتھ ہی گھی اور تیل سے بنے ہوۓ مختلف النواع اقسام کے پکوان کا استعمال بڑھ جاتا ہے جو فیٹ کی صورت میں ہماری باڈی میں جمع ہو کر ہائی کولیسٹرول کی وجہ بنتا ہے۔ ہائی کولیسٹرول ایک ایسی بیماری ہے جسکا شمار دنیا کی خطرناک بیماریوں میں کیا جاتا ہے۔ ہائی کولیسٹرول کو خاموش قاتل کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کیونکہ یہ خود سے بےخبر رہنے والوں کو خاموشی سے مختلف جان لیوا امراض کیطرف دھکیل رہا ہوتا ہے۔
دنیا میں تیزی سے بڑھنے والی اس بیماری کے بارے میں لاعلمی کے باعث لوگ اس کے سپٹمز کو نظر انداز کرتے ہوئے خود کو خطرناک موڑ کی طرف لے جا رہے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا کے 80 فیصد لوگوں میں ہارٹ اٹیک کا سبب ہائی کولیسٹرول ہے۔ کولیسٹرول کی ماڈریٹ اماؤنٹ ہمارے جسم میں ہونا ضروری ہے لیکن اس کی زیادتی کئی بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔
کولیسٹرول ایک چربی نما نرم و ملائم مادہ ہوتا ہے۔ جسکی متعین مقدار صحت کیلئے فائدہ مند اور زیادہ مقدار خون کی نالیوں اور شریانوں کی دیواروں میں جم کر انہیں تنگ اور سخت کر دیتی ہے۔ ہائی کولیسٹرول کے مضر اثرات صرف دل کی شریانوں تک محدود نہیں بلکہ ٹانگوں کی شریانوں میں بھی خون میں رکاوٹ اور ٹانگوں کی تکلیف جینا محال کر دیتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں 12 لاکھ افراد کولیسٹرول کی زیادتی کے سبب ٹانگوں کی تکالیف میں مبتلا ہیں۔
کولیسٹرول ٹیسٹ کو Lipid panel cholesterol test کہا جاتا ہے۔ جس میں 1) ٹوٹل کولیسٹرول 2) ٹرائی گلیسرائیڈز 3) ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین (4) لو ڈینسٹی لیپو پروٹین (5) ویری لو ڈینسٹی لیپو پروٹین ٹیسٹ سے باڈی میں موجود کولیسٹرول لیول کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ ہماری باڈی میں دو ٹائپس کے کولیسٹرول کو (HDL) High density lipoprotein یعنی گڈ کولیسٹرول اور Low density lipoprotein (LDL) یعنی بیڈ کولیسٹرول کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔
عام لوگوں کی نسبت ایل ڈی ایل کا نمبر ڈیفرنٹ گروپ آف پیشنٹ میں مختلف ہوتا ہے۔ جیسے کہ بعض ڈاکٹر ماہرین کے مطابق امراض قلب اور ذیابیطس کے مریضوں کا کولیسٹرول 100 یا 70 سے کم ہونا چاہیے۔ اگر ایل ڈی ایل کی مقدار 190mg/dl سے زائد ہو تو یہ جسم کی شریانوں میں جم جاتا ہے جو فالج، اور ہارٹ اٹیک جیسی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔
اسکے بعد ایچ ڈی ایل یعنی گڈ کولیسٹرول کی بات کی جائے تو یہ کولیسٹرول مقدار میں جتنا زیادہ ہوگا اتنا ہی جسم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ جس میں 40 سے 60mg/dl گڈ کولیسٹرول نمبر آف پوائنٹ ہے۔ ڈاکٹرز ماہرین کی ریسرچ مطابق فیمیل میں یہ مقدار پچاس ملی گرام سے زیادہ اور میل میں 40 ملی گرام سے زیادہ ہونی چاہیے اگر یہ مقدار خواتین میں 50 ملی گرام اور مردوں میں 40 ملی گرام سے کم ہو تو اسے ڈائٹ پلین، ایکسرسائز کے ذریعے سے مینٹین کیا جا سکتا ہے۔
سب سے پہلے ہم ان وجوہات کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں جو کولیسٹرول کی زیادتی کی وجہ بنتی ہیں۔ ہماری روزمرہ ڈائٹ میں کچھ ایسی غذائیں پائی جاتی ہیں جو کولیسٹرول کو بڑھانے کی بنیادی وجہ بنتی ہیں۔ جن میں گھی، مکھن، ایگ کا ییلو پارٹ زیادہ کھانے سے فاسٹ فوڈز، فیٹی فوڈز، سگریٹ نوشی، کولڈ ڈرنکس، پیسٹریز، سویٹ ڈشز، شراب نوشی، شیشہ، تمباکو نوشی، انرجی ڈرنکس، ایکسرسائز نہ کرنا، وغیرہ وغیرہ۔
اب ہم بات کرتے ہیں ان علامات کی جو کولیسٹرول کے مرض میں مبتلا ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
کولیسٹرول جب دل کی شریانوں کو تنگ کرتا ہے تو اس سے پوری باڈی متاثر ہوتی ہے۔
1)۔ ہائی کولیسٹرول سے دل کی نالیوں میں بلاکج آنے کیساتھ دماغ میں خون پہنچانے والی آرٹریز میں بھی بلاکج پیدا ہو جاتی ہے جس سے سر میں درد آدھے سر درد کی شکل میں سامنے آتا ہے اور دماغی کمزوری بھی بڑھ جاتی ہے۔
2)۔ جب باڈی میں خون پہنچانے والی والی Arteries تنگ ہونے لگتی ہیں تب ہاتھ اور پاؤں کا سن پڑ جانا ہائی کولیسٹرول کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
3)۔ ہائی کولیسٹرول کی وجہ سے انسانی جسم کھانے میں موجود ضروری اجزاء کو حاصل کرنے کی صلاحیت کم کر دیتا ہے جس سے ہمیں Fatique، Weakness نیوٹرن ڈیفیشینسی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سینےکا درد۔ cheast pain جب دل تک خون کا صحیح طرح فلو نہیں ہو پاتا اور ساتھ ہی آکسیجن کی کمی ہو جانے سے ہارٹ اٹیک کے چانسز بڑھ جاتے ہیں جو کہ ہماری باڈی میں ہائی کولیسٹرول اس کی بنیادی وجہ بنتا ہے۔
4)۔ وزن کا تیزی سے بڑھنا Fast weight gain جب بھی ہماری باڈی میں ایل ڈی ایل کی مقدار بڑھے گی توچربی زیادہ اور وزن تیزی سے بڑھنے لگے گا۔
5)۔ ٹانگوں میں درد رہنا۔ کولیسٹرول کے بڑھنے سے خون کی شریانیں یا تو پھول جاتی ہیں یا سکڑ جاتی ہیں جس کے باعث پیروں تک خون کی رسائی ناممکن ہو جاتی ہے جس سے یا تو ٹانگوں پر بھاری پن محسوس، یا جلن کا احساس ہوتا ہے۔
6)۔ تھوڑا کام کرنے کیساتھ زیادہ پسینہ آنا، جلدی تھک جانے کے ساتھ سانس کی کمی واقع ہونا، سستی اور تھکان کی شکایت رہنا۔ جب چلنا پھرنا یا کچھ دیر تک کھڑا رہنا دشوار لگے تو یہ اس بات کیطرف اشارہ ہے کہ کولیسٹرول آپکی ٹانگوں کو متاثر کر رہا ہے۔
7)۔ ذیابیطس کے مریضوں کیطرح کولیسٹرول کے مریضوں کے پاؤں پر لگے زخم بھی جلد نہیں بھر پاتے بعض اوقات زخم کبھی سرخ اور کبھی کالے رنگ نمایاں ہوتے ہیں۔
8)۔ جب خون کے بہاؤ کی رسائی پاؤں اور ٹانگوں تک مسلسل نہ ہو پا رہی ہو تو ٹانگوں پر سے بال کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ اسکے ساتھ ہی ٹانگوں پر سوجن، پنڈلیوں اور رانوں پر سوزش آ جانا، ہاتھ سے دبانے پر گڑھا معلوم ہونا، ٹانگوں پر خشکی آ جانا۔
9)۔ بعض لوگ کولیسٹرول کی علامات ظاہر ہونے کے باوجود وقت پر اپنا علاج نہیں کرواتے اور پاؤں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کیساتھ ان کے ٹشوز کا ختم ہو جانا اُنہیں ایک سنگین صورتحال سے دوچار کر کے رکھ دیتا ہے۔ ٹشوز کے ختم ہو جانے کے سبب نہ صرف مریض اپاہج ہو جاتا ہے بلکہ اسکی جان کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
ان تمام مصائب سے نپٹنے کے لئے ہمیں ان رولز کو خود پر لاگو کرنے کی ضرورت ہے جن پر عمل کرتے ہوئے ہائی کولیسٹرول کو کم کیا جا سکتا ہے۔
1) ایکسرسائز۔ جسے ہمیں اپنے معمول میں شامل کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔
2) فوڈز۔ ڈائٹ پلین، خوراک میں احتیاط۔
3) میڈی کیشنز۔ ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ادویات کا استعمال۔
ڈیلی ایکسرسائز کے بعد ہمیں سب سے زیادہ فوکس کرنا ہوگا اپنی روزمرہ کی خوراک پر جو کولیسٹرول کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو۔
1)۔ فش ایک بھرپور متوازن غذا ہے مچھلی کو لوگ بہت زیادہ پسند کرتے ہیں لیکن پھر بھی اپنے کھانوں میں اس کا استعمال کم کرتے ہیں۔ مچھلی میں (mega 3) اومیگا تھری کے نام سے ایک انگریڈینٹ ہوتا ہے یہ HDL گڈ کولیسٹرول کو زیادہ اور LDL بیڈ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
2)۔ بادام Almonds ڈاکٹرز کی ریسرچ کے مطابق بادام گڈ کولیسٹرول کو زیادہ اور بیڈ کولیسٹرول کو کم کرتے ہوۓ جسم میں کولیسٹرول جمنے کی رفتار میں بھی کمی لاتے ہیں۔
3)۔ اورنج جوس اور Tomatoes گارلک (لہسن)، جنجر (ادرک)، ہلدی اور چائے کا زیادہ استعمال، کولیسٹرول میں کمی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
4)۔ پتوں والی سبزیوں Leafy vegetables کا استعمال جسم میں کولیسٹرول کی کمی کی وجہ بنتا ہے۔ کیونکہ پتوں والی سبزیوں میں ایک کیمیکل ہوتا ہے جس سے بائل کہتے ہیں یہ جگر سے خارج ہوتا ہے اس کے ساتھ گرین ویجیٹیبل ملکر کولیسٹرول کے اخراج کو مدد فراہم کرتے ہیں جس سے بیڈ کولیسٹرول کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔
5)۔ پھلیاں اور دالیں Beans & Legumes ڈائریکٹلی کولیسٹرول کو کم تو نہیں کرتیں لیکن دالیں اور پھلیاں کھانے سے بھوک کا احساس کم ہوتا ہے جس سے وزن میں کمی کیساتھ کولیسٹرول میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔
6)۔ بلوبیریز Blueberries کا استعمال جسم میں ایچ ڈی ایل کو زیادہ اور ایل ڈی ایل کو کم کرتا ہے۔
7)۔ چاکلیٹ Chocolates کے عموماََ بچے اور بڑے سبھی شوقین ہوتے ہیں چاکلیٹ میں ایک امپورٹنٹ Ingrediant انگریڈیئینٹ ہوتا ہے جسے coca کے نام سے جانا جاتا ہے coca جسم میں LDL کیساتھ ملکر آکسیڈائزیشن کرتا ہے اور خون میں بیڈ کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرتا ہے۔
یہ وہ نیچرل طریقے ہیں جنکو فالو کرتے ہوۓ ہائی کولیسٹرول جیسے مرض سے بچا جا سکتا ہے۔ مگر اس مرض کی علامات ظاہر ہونے والے افراد کو چاہیے فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ اس مرض کی صحیح تشخیص ہونے پر ورزش، کھانے پینے میں احتیاط اور ادویات کے استعمال سے اس خطرناک مرض سے جلد از جلد چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔