Feminism
فیمنزم
عورت و مرد دو مختلف مخلوق ہیں۔ میرے مشاہدے و تجربے کے مطابق جو مخلوق اپنی اصل کو سمجھ کر اسکے مطابق اپنے حقوق و فرائض پر مطمئن و شاکر ہو جاتی ہے، اسکو زندگی میں کم مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عورت کی تکلیف کا ذکر تو چھوڑ دیں، میں نے بیشمار مردوں کو لڑکپن سے اس تکلیف میں مبتلا دیکھا ہے کہ انکے خیال میں لڑکیوں کو ان سے زیادہ مواقع، ترجیح، یا ایڈوانٹیج کیوں مل رہا ہے۔
ہاتھی اور گھوڑے کی مثال لے لیں۔ اگر ہاتھی گھوڑے کو دیکھ کر تیز اور مسلسل دوڑنے کی صلاحیت حاصل کرنے پر اپنی زندگی لگا دے، تب بھی وہ ایک بیمار گھوڑے جتنا نہیں دوڑ پائے گا۔ اسی طرح گھوڑا اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود ناک سے درخت اکھاڑنے کا کارنامہ سرانجام نہیں دے پائیگا۔ انسان بھی اپنی جنس، جسامت، صلاحیتوں کو پہچان کر کوشش کرے تو اپنی زندگی میں بہترین کر سکتا ہے۔ کسی دوسرے کا بہترین آپکا بدترین ثابت ہو سکتا ہے۔ کیونکہ خالق کائنات نے انسانوں کے دل و دماغ اپنی مشیت کے مطابق مختلف بنائے ہیں۔
ایک آدمی کو گھومنا پھرنا اچھا لگتا ہے تو دوسرا کمرے میں بند کتاب پڑھنے کا رسیا ہے۔ اب انکے ماحول کو بدل دو اور گھومنے والے کو زبردستی کتاب دیدو اور کتاب والے کو بزور گھومنے بھیج دو، تو دونوں ناخوش ہو جائینگے۔ کتاب کا شوقین چند گھنٹوں کی خواری کے بعد تھک کر بیٹھ جائیگا اور شکایت کرنے لگے گا اور گھومنے کا شوقین کتاب پڑھتے پڑھتے اونگھنے لگے گا اور ممکن ہے پہلے ہی گھنٹے میں اسکے خراٹے گونجنے لگیں۔ یہی کام اپنی اپنی پسند کے ہوں تو آپ دیکھیں گے کہ گھومنے کا شوقین کئی دن مسلسل آوارہ گردی کے بعد بھی تھکن سے دور ہوگا اور پرجوش دکھائی دے گا۔ اور کتاب کا شوقین مسلسل ایک کے بعد دوسری کتاب کے تجسس میں ہوگا۔
فیمنزم نے ایک جو سب سے برا کام عورت کے ساتھ کیا ہے وہ عورت کو مرد بننے پر لگانا ہے۔ عورت کو بجائے اسکی اپنی فطرت و پسند کے مطابق کام کرنے اور زندگی گزارنے پر حوصلہ بڑھایا جاتا، اس کو ان کاموں کی طرف دھکیل دیا گیا جو مرد کرنا پسند کرتے ہیں جبکہ وہ عورت کی فطرت کے مخالف ہیں۔ اسکا نتیجہ یہ نکلا کہ اکیسویں صدی میں ہمیں ایسی عورتیں تو بیشمار دکھائی دیتی ہیں جو مردوں سے بہتر مرد بنی ہوئی ہیں، مگر ایسی عورتیں بہت کم ہیں جو بہتر عورت کے طور زندگی گزار رہی ہیں۔
مگر فطرت اپنا کام کرتی جاتی ہے۔ انسان فطرت سے لڑتا ہے تو اسکا نتیجہ پولوشن کی صورت نکلتا ہے۔ فیمنزم نے انسانوں میں پولوشن پیدا کر دی ہے۔ خالص مرد و خالص عورت نایاب ہوگئی ہے۔