Special Bachon Ka Social Network
سپیشل بچوں کا سوشل نیٹ ورک
سپیشل بچوں کے لیے ہم اس فیلڈ سے متعلقین ایک سب سے اہم کام کرتے ہیں۔ وہ ان کو جتنی جلدی ممکن ہو سوشل کرنا ہوتا ہے اور یہ عمل اپنی منازل طے کرتا رہتا ہے۔ تعلیم و تعلم، ہنر اور بحالی سب کچھ بعد میں آئے گا اور پہلے ایک سپیشل بچے کی سوشل لائف آتی ہے۔ اپنے کیرئیر میں مجھے اس کام کو کرنے کا بہت مزہ آیا کہ میں خود ایک سوشل سا بندہ ہوں۔ نئے لوگوں سے ملنا، نئی جگہوں پر جانا، نئی باتیں سننا اور پڑھنا۔
میں نے ہمیشہ اپنے طالبعلموں کو بھی یہی بتایا ہے کہ آپ کا نیٹ ورک ہی آپ کی نیٹ ورتھ ہے۔ سوشل ہونے کے جہاں فائدے ہیں وہاں نقصان بھی بہت ہیں۔ جب دونوں کو یکجا کرکے بھاری پلڑا دیکھا جائے تو فائدہ زیادہ ہے۔ جہاں ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے وہاں کئی بار نئے مواقع اور ایک نئی سوچ بھی ہم اپنا لیتے ہیں۔ میں نے اپنی سوشل پرسنیلٹی کی وجہ سے وہ کام کیے ہیں ان لوگوں سے ملا ہوں ان جگہوں تک رسائی پائی ہے۔ جہاں پر جانا ایک سرکاری سکول ٹیچر شاید سوچ بھی نہ سکے۔ تو میں اپنے بچوں کو کیوں سوشل نہ کروں۔
عمومی طور پر والدین پہلے پہل تو اپنے سپیشل بچوں کو ظاہر کرنا اور انکے متعلق بات کرنا اچھا نہیں سمجھتے تھے اور ایسا وہ اس وجہ سے کرتے تھے کہ لوگ بلا وجہ سے ہمدردیاں اور مشورے دینے لگ جاتے ہیں۔ آپ پر ترس کھانا شروع ہو جاتے ہیں یا اس بچے کو دیکھ کر آہو نی آہو قسم کی آنٹیاں توبہ استغفار کرکے اپنے کانوں کو ہاتھ لگانے لگتی ہیں۔ تو اس ساری اذیت اور تکلیف سے بچنے کا آسان حل ہے بچے کو گھر رہنے دو۔ مگر اب بدلاؤ آیا ہے۔
سماجی رویے تو زیادہ نہیں بدلے مگر والدین کی ہمت اپنے بچوں کو لے کر ضرور بڑھی ہے۔ وہ اب ان کو سوشل کر رہے ہیں۔ انکی تعلیم پر کام کر رہے ہیں۔ آج سے صرف دس سال پہلے یہ تصویر ایسی نہیں تھی جیسی اب ہے۔ میرا دل بہت خوش ہوتا ہے کہ چیزیں بدل رہی ہیں اور والدین سے محبت ہونے لگتی ہے اور جذبات میں آکر بھر سا جاتا ہے۔ میں کہیں بھی کمزور پڑنے لگوں تو میں پتا کہاں سے ہمت اور چارجنگ لیتا ہوں؟ دنیا بھر میں رہنے والے سپیشل بچوں کے والدین سے۔