Paise Ko Istemal Mein Layen
پیسے کو استعمال میں لائیں
کوئی 8 ماہ قبل میں نے یاماہا بائیک 4 ماہ چلی ہوئی اسلام آباد سے 163 کی لی تھی۔ تب اس کی اپلائیڈ فار قیمت تقریباً 187 تھی۔ دو بار بیچنا چاہی مگر پھر نہ بیچی۔ کل اسی بائیک کی قیمت 255 ہو گئی ہے۔ یہ میری بائیک اب 2 لاکھ مالیت کی ہے۔ یعنی 8 ماہ میں 10 ہزار کلومیٹر چلا کر 40 ہزار کے قریب منافع بھی۔ یہ منافع ہے نہیں ویسے بلکہ گھاٹے سے بچ گیا ہوں۔ 8 ماہ پہلے کا 163 پڑا ہوتا تو وہ اپنی قدر کھو چکا ہوتا مگر پیسوں کی بجائے بائیک تھی تو اس نے اپنی قدر برقرار رکھی۔
یہی حال کاروں کے ساتھ ہو رہا ہے۔ جس نے پچھلے پانچ سال میں جب بھی کار لی وہ آج لاکھوں روپے نفع دے رہی ہے اور قیمتیں بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ آپ کے پاس پیسے پڑے ہیں یا کوئی زیور پڑا ہے، پیسوں سے کوئی پلاٹ خرید لیں۔ گزشتہ سالوں کی لوٹ مار سے موازنہ کریں تو پراپرٹی کے بہت برے حالات ہیں مگر میں اس بات سے خوش ہوں کہ لوگ اب کوشش کریں تو پلاٹ لے سکتے ہیں۔ پراپرٹی کو بریک لگی ہوئی تھی اب ریورس گئیر ہے۔
جس کا پلاٹ چھ ماہ قبل 20 لاکھ کا تھا وہ اب لگ بھگ 15 لاکھ کا ہو چکا ہے۔ کیونکہ مارکیٹ میں گاہک ہی نہیں ہے۔ پراپرٹی میں انویسٹ کر لیں فائدہ میں رہیں گے۔ فائل کے چکر میں نہ پڑیں بلکہ فوری رجسٹری و انتقال والی جگہ لے کر اس پر قبضہ کریں۔ زیور میں سراسر گھاٹا ہے۔ میں تو کہتا ہوں بیگم کو شادی پر زیور کی بجائے پلاٹ تحفہ دیں جو اس کے نام پر ہو۔ خواتین بھی اس چیز کو سمجھیں وہ نرا گھاٹا ہے آپ نے سناروں کا گھر ہی بھرنا ہے خریدتے اور بیچتے دونوں وقت۔
سونا لینا ہی ہے تو سالڈ سونا لیں۔ ٹکی یا بسکٹ کی شکل میں اور وزن گرام میں کسی با اعتماد سنار سے کیرٹ کے ساتھ لکھوا لیں۔ پالش، گھاڑ، کاٹ، موتیوں کو سونے کے وزن تولنے، بنوائی، کی باندر بازیوں سے بچ جائیں گے۔ سالڈ سونا خرید لیں آج 136 ریٹ ہے۔ یہ 145 سے واپس آیا ہے، اوپر ہی جانا ہے یا کوئی پلاٹ خرید لیں۔ فیول پرائس بڑھنے پر اینٹیں بہت مہنگی ہونے والی ہیں وہ خرید کر بھٹے پر ہی پڑی رہنے دیں۔ کوئی کار خرید لیں۔
مگر پیسے بنک میں یا گھر نہ پڑے رہنے دیں۔ وہ گھر یا بنک میں پڑے پڑے ہی ڈی ویلیو ہو جائیں گے۔ جسے آپ ایک لاکھ سمجھ رہے وہ چھ ماہ بعد 80 یا 70 ہزار رہ جائے گا۔ ہو گا 1 لاکھ ہی مگر اس کی ویلیو کم ہو چکی ہو گی۔ زیور بھی پڑا ہے تو اسے بھی بیچ کر جو نقصان ہوتا کر لیں وہ جب بھی بیچیں گے ہو گا۔ ان پیسوں کا کوئی پلاٹ لے لیں اور اپنا پیسہ بنکوں سے نکال کر فوراً گردش میں لائیے۔ آپ کا بھی فائدہ اور ملک کا بھی فائدہ۔