Tuesday, 18 March 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khateeb Ahmad
  4. Oman Aur Pakistani

Oman Aur Pakistani

عمان اور پاکستانی

یہاں میرا قیام عمان کے ایک معروف اور بڑے انڈسڑیل ایریا میں ہے۔ اس کا نام معبیلہ صناعیہ ہے۔ صناعیہ عربی میں انڈسٹریل ایریا کو کہتے ہیں۔ یہاں تقریباََ ضرورت زندگی سے جڑے ہوئے تمام بزنس موجود ہیں اور یہاں کئی کاروباری سرگرمیوں میں کسی ایک ملک یا علاقے کا ہولڈ بھی ہے۔ میرے لیے یہ ایک بہت اچھا اور منفرد تجربہ ہے کہ اس سے پہلے میری زیادہ تر بیٹھک ملازمت پیشہ دوستوں میں ہی رہی ہے۔

ہیوی مشینری ہر قسم کی بڑی سے بڑی مشین کی ڈرائیونگ جیسا کہ ٹرالر، ڈمپر، کرین، بلڈوزر، جے سی پی وغیرہ میں یہاں سب سے زیادہ پاکستانی ہیں۔

گاڑیوں کی ورکشاپ میں پاکستانی مکینک، ڈینٹر پینٹر اور گیراج / ورکشاپ کے مالک بھی کافی زیادہ پاکستانی ہیں۔

حجام کی دوکانوں پر سب سے زیادہ پاکستانی حجام ہیں۔

مزدوری کرنے والوں میں سب سے زیادہ بنگالی اور دوسرے نمبر پر پاکستانی۔

اسکریپ یارڈ میں بہت پاکستانی ہیں۔

لوہے، اسٹیل، ایلومینیم، لکڑی کی وکشاپس میں بہت پاکستانی ہیں۔

بقالہ جسے پاکستانی میں جنرل سٹور کہتے ہیں۔ خال خال ہی پاکستانی دکھائی دیتے ہیں۔ بنگالی اور ہندی بھائی بقالے چلا رہے ہیں۔

ٹائروں کے کام میں یہاں ایرانیوں کا پورا ہولڈ ہے۔

بیٹریوں کی یہاں الگ دوکانیں ہیں اور یمنی چھائے ہوئے ہیں اس بزنس میں۔

گاڑیوں کے فرنٹ بیک سکرین گلاس میں مصری لوگ بہتات میں ہیں۔

دفاتر میں وائٹ کالر ملازمت کو دیکھا جائے تو اکثریت ہندی لوگوں کی ہے۔

خواتین گھریلو کاموں سے لے کر مالز میں سیلز گرل، ہوٹلوں میں ویٹرس وغیرہ پاکستانی لڑکیاں نہیں ہیں۔ بہت کم پاکستانی خواتین یہاں ملازمت کر رہی ہیں۔ انکے شعبہ جات ہائی لیول کے ہیں۔ چند سکولوں میں ٹیچنگ بھی کر رہی ہیں۔ یا تو میڈیکل فیلڈ میں یا کارپوریٹ سیکٹر میں اچھی پروفائل کے ساتھ۔

یہاں سائیکل پر گھوم پر دوکانوں اور کوڑے دانوں سے گتا اور پلاسٹک وغیرہ اکٹھا کرنے تقریباََ ننانوے فیصد پاکستانی اور ایک ہی علاقے کے لوگ ہیں۔ علاقے کا نام لکھا تو دوست ناراض ہونگے۔ بھکاری بھی زیادہ وہیں سے ہیں۔

ہوتا عموماََ یوں ہے کہ کسی خاندان علاقے یا ملک کا بندہ کسی فیلڈ میں آتا ہے۔ تو اسکے رشتہ دار، گاوں والے، دوست اور اہل علاقہ بھی اسی فیلڈ مجں میں آنا شروع ہوجاتے ہیں۔ بھیڑ چال کہیں تو غلط نہ ہوگا۔ پیچھے سے آنے والوں کو یہاں پہلے سےمقیم لوگ اپنے تجربے اور مشاہدات کے بل پر سپورٹ کریں یا اپنے ساتھ ملائیں تو اسی فیلڈ میں آنا بلکل برا نہیں۔

آزاد ویزہ لے کر خوار ہونے والے یہاں عربوں میں ہزاروں لاکھوں لوگ ہیں۔ کچھ وقت کے بعد ہاتھ پاؤں مار کر کسی بنے لوگ لگ ہی جاتے ہیں۔ مگر کئی نقصان کرکے واپس بھی لوٹ جاتے ہیں۔ عمان کے تو ویزہ ہی بند ہوچکے۔

کہیں بھی پردیس جانے کا پلان کریں۔ تو اپنی عقل اور اسکل کو وہاں بھی استعمال کرنے کی سوچ سوچیں۔ نہ کہ جو کام ملے گا کر لیں گے۔ پوری تیاری کرکے نکلیں۔ گھر والوں کو کم از کم چھ ماہ کے لیے کچن چلانے جوگا خرچ دے کر جائیں۔ شادی شدہ ہیں تو ایک سال بعد کم از کم ایک ماہ کی چھٹی کا معاہدہ کریں۔ وہاں پہنچ کر پہلے سال میں ڈرائیونگ لائسنس کے حصول اور اپنی گاڑی خریدنے کو اپنی پلاننگ میں شامل کریں۔ پہلے سال میں زبان سیکھیں۔ کوشش کریں کسی اکیڈمی سے باقاعدہ کلاسز لیں۔ غیر قانونی طریقوں سے کہیں نہ تو جائیں اور نہ ہی ویزہ وغیرہ ختم ہونے پر غیر قانونی قیام کریں۔ یہ چیزیں آپ کی شخصیت، وقار اور اپنی نظروں میں آپ کی اپنی عزت پر آج نہ سہی کبھی ضرور اثر انداز ہونگی۔

Check Also

Ahthra, Jinnat Ki Jhapat Aur Pir Sahab

By Tahira Kazmi