Thursday, 10 April 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khateeb Ahmad
  4. Heavy Machinery Ke Drivers

Heavy Machinery Ke Drivers

ہیوی مشینری کے ڈرائیورز

آج کل راہ گیروں یا بائیک سواروں کو اتنے ٹرک اور ٹرالر کیوں کچل رہے ہیں؟ یاد رہے یہ پہلے بھی روزانہ کی بنیاد پر ایسا ہوتا تھا۔ جب ایک خبر ہائی لائیٹ ہوتی ہے تو ریٹنگ کہیے یا کچھ اور اس سے ملتی جلتی خبریں آنے والے چند دن تک دیکھنے سننے کو ملتی رہتی ہیں۔ ابھی چند دن بعد یہ خبر کوئی خبر نہیں رہے گی اور یہ ٹرک ٹرالے ایسے ہی جانیں لیتے رہیں گے۔

اس کی اصل وجہ کو تلاش کرنا ضروری ہے۔ چند وجوہات جو میرے علم میں ہیں وہ بیان کر رہا ہوں۔

ہیوی مشینری کے ڈرائیورز کی اکثریت نشئی ہوتی ہے۔ چرس افیون شراب نسوار سپاری پان سگریٹ اور دنیا جہان کا گند بلا انکی خوارک ہوتی ہے۔ نشے میں ڈرائیونگ کرنی تو خود بھی مرنا اوروں کو بھی مارنا۔

دوسری وجہ کئی دن تک اکیلے ڈرائیور کا سوئے بغیر کڑک ٹرک اڈوں کی بندہ مار ٹائپ چائے پی کر جاگتے رہنا اور چلتے رہنا۔ جہاں اونگھ آئی وہیں آپ بھی مرے یا اگلے کو مار دیا۔

تیسری وجہ ان گاڑیوں کی پاسنگ کا کوئی سسٹم نہیں ہے۔ ٹائر کیسے ہیں، انجن سسپنشن کیسا ہے، گاڑی مکینکلی سڑک پر چلنے کے قابل بھی ہے یا نہیں تمام صوبوں کی جعلی حکومتوں کے کبھی بھی کرنے کا یہ کام نہیں رہا۔

چوتھی وجہ حد سے زیادہ لوڈ لاد کر سفر کرنا۔ سڑکیں بھی تباہ کرنا اور ایک حد سے زیادہ لوڈ ڈال کر بریک سسٹم کام نہیں کرتا۔ بریک لگی نہ لگی ایک برابر۔ ٹرک کلٹی کھا کر اگلی یا سائیڈ والی گاڑی یا بائیک سوار پر گر جاتا ہے اور قیمتی جانوں کا نقصان ہوجاتا ہے۔

پانچویں وجہ ان ڈرائیورز کی تربیت اور تعلیم کا کوئی نظام نہ ہونا۔ روڑ سیفٹی اپنی اور دوسروں کی جان کی قیمت۔ لوڈ مینجمنٹ اور لمبے سفر پر دو ڈرائیورز کا سفر کرنا یا کچھ سفر کے بعد نیند پوری کرنا ان لوگوں کے لیے فضول باتیں ہیں اور خود بھی مرتے دوسروں کو بھی مار کے کہتے ہیں اللہ کو یہی منظور تھا۔

کس حکومت سے اور کیا گلہ کریں؟ وہ حکومت جو کبھی عوام کی منتخب کردہ آئی ہی نہیں۔ ایسے کٹھ پتلیوں کو ہمیشہ اپنا اقتدار بچانے کی فکر رہتی ہے نہ کہ عوامی اور انسانی جانوں کے ضیاع پر کوئی پالیسی بنا کر اس پر عمل در آمد کروائیں۔ خود قانون کی دھجیاں بکھیرنے والے کیا قانون اور رول آف لا کی بات کو سمجھیں اور اس پر عمل کریں اور کروائیں گے۔ اس خبر کی ریچ بھی چند دن بعد کم ہوجائے گی اور بظاہر ٹرالے راہگیروں کو کچلنا بند کر دیں گے۔

Check Also

Professor Aur Talaba Ka Mukalma, Chand Mazeed Pehlu

By Zulfiqar Ahmed Cheema