Saturday, 21 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khateeb Ahmad
  4. Ghoomer Dekhi Hai?

Ghoomer Dekhi Hai?

گھومر دیکھی ہے؟

سپیشل بچوں کے والدین اور سپیشل افراد کو یہ فلم ضرور دیکھنی چاہیے۔ بہت ہی شاندار سکرپٹ لکھا گیا ہے اور لڑکی نے کردار بھی خوب نبھایا۔ اس فلم کی کہانی کو لکھنے والی ٹیم میں بالی وڈ فلم رائٹرز کے تین معتبر نام شامل ہیں۔ رشی ورمانی، راہول سن گپتا اور آر بالکی۔ رشی ورمانی ٹرانس جینڈر رائٹ ایکٹوسٹ ہیں اور بالی ووڈ میں عالمی ٹرانس جینڈر تنظیم کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ابھیشک بچن کی بہن کا کردار اس فلم میں رشی ورمانی کی تخلیق ہے۔ جو پہلے ایک لڑکا تھا اس کے جسم میں لڑکی کی روح تھی گھر والوں نے اسے نکال دیا۔

باؤلر صاحب نے نہ صرف اسے پناہ دی بلکہ اسکا جنس تبدیلی کا آپریشن کروا کر لڑکی بنایا اور بہن بنا لیا۔ اس کا گورنمنٹ کے ریکارڈ میں بطور ٹرانس جینڈر لڑکی اندراج کرایا۔ ان کا طریقہ واردات یہی ہے کہ مقدمہ ایسا دکھی کرکے پیش کریں گے کہ چاہتے نہ چاہتے بھی سادہ لوح لوگوں کی ہمدردیاں اور سپورٹ حاصل کر لیتے ہیں۔ رشی ورمانی کے قلم سے حال ہی میں فلم لسٹ سٹوریز 2 آئی تھی۔ سال 2022 میں ان کی دو فلمیں ہٹ ہوئی تھی چپ اور نظر انداز۔

ان کے ہی ہم خیال ایک اور سکرپٹ رائٹر دوست ہیں سمت اروڑا۔ بالی وڈ سینما رائٹنگ میں اچھا نام ہے۔ موصوف کی حالیہ فلم جوان آئی تھی۔ اس سے پہلے سپر ہٹ ٹی وی سیریز دی فیملی مین تھی۔ جوان میں شاہ رخ خان کی بیوی نرمدہ رائے کی بیٹی سمت اروڑا کا کردار ہے۔ وہ بچی نرمدہ کے کسی بوائے فرینڈ کی تھی یعنی شادی سے پہلے حرام کاری کا نتیجہ۔ اور ایک فلم میں کیسے اس بات کو ایموشنل کرکے دکھایا کہ وہ بچی اپنے لیے باپ دیکھنے جاتی ہے اور دلہا صاحب کو کوئی اعتراض نہیں کہ انکی ہونے والی بیوی ایک ناجائز بیٹی کی ماں ہے۔

بالی وڈ سے ریلیز ہونے والی ہر دوسری فلم میں ان دو پوائنٹس کو نارمل کرکے نہ صرف دکھایا جا رہا ہے بلکہ عوامی رائے ہموار کی جا رہی ہے کہ جنس کی اپنی مرضی سے تبدیلی اور شادی سے بلکہ نہ صرف ناجائز تعلقات بلکہ بچوں کا ہو جانا بھی نارمل ہے۔ یہ ایک سلو پائزن ہے جسے میٹھا کرکے پاک و ہند میں دیا جانا شروع ہو چکا ہے۔ اس کے اثرات بیس سال بعد ہم سب دیکھ رہے ہونگے۔ کوشش کریں اپنے بچوں سے اور بہن بھائیوں سے اس موضوع پر بات کریں۔ ان کو درست اور غلط حلال اور حرام کی پہچان کراتے رہیں۔

استاد بھی سکول کالج یونیورسٹی میں ان موضوعات پر بات کریں اور اس خطرناک جال کے تانے بانے نئی نسل کو بتانے کی کوشش کریں۔ میں کوئی دو لفظ لکھ لیتا ہوں اور جانتا ہوں کیسے ایک رائیٹر اپنی آڈئینس کے ذہن میں وہ خیال پیغام یا نظریہ ڈالتا ہے کہ دیکھنے اور پڑھنے والے کو گمان بھی نہیں ہوتا کہ اس کی سوچ بدلی جا رہی ہے۔ یہ کام بہت آہستہ کیا جاتا ہے۔ وقت لگتا ہے وہ رائٹر اپنا ہم خیال گروپ بنا لیتا ہے۔ ہم نے ان فتنوں کی فکر نہ کی تو وہ دن دور نہیں یہ آگ ہمارے اپنے گھروں کو لپیٹ میں لے لے گی۔

Check Also

Tanhai Ke So Saal

By Syed Mehdi Bukhari