Saturday, 18 May 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khateeb Ahmad
  4. Ghaltian Kis Se Nahi Hoti?

Ghaltian Kis Se Nahi Hoti?

غلطیاں کس سے نہیں ہوتیں؟

غلطی ہونے پر ہم انسانوں کی طرف سے عموماً پانچ طرح کی نفسیات سامنے آتی ہیں۔ ایک سرے سے انکار کر دینا۔ دوسرا اپنی غلطی کسی اور پر ڈال دینا۔ غلطی ماننا ہی نہیں۔ تیسرا غلطی کو جسٹی فائی کرنا۔ چوتھا غلطی کو تسلیم کرکے معافی مانگ لینا۔ پانچواں اگلے بندے کے سامنے غلطی ماننا اور سزا بھی دل سے قبول کرنا۔

میں غلطی کی نوعیت پر ان پانچ اقسام کی نفسیات میں سے چوتھی اور پانچویں قسم میں فال کرتا ہوں۔ جب پتا ہے ہوگئی غلطی تو فوری مان لیتا ہوں۔ جہاں پتا ہو معافی ملنے کا امکان ہے تو دو ٹوک لفظوں میں معافی کا مطالبہ کرتا ہوں۔ اور جہاں غلطی کی سزا ہو وہاں اسے بھی قبول کرتا ہوں۔ ٹریفک قوانین کی کبھی انجانے یا جان بوجھ کر خلاف ورزی ہو جائے تو میں کوئی وضاحت نہیں دیتا نہ ہی کسی کا فون کراتا ہوں۔ شناختی کارڈ فوری پکڑا کر وارڈن سے خود کہتا ہوں چالان کر دیں۔

اب تک میرا ایک ہی چالان ہوا ہے۔ کار کے پچھلے شیشوں پر کالے پیپر لگے تھے۔ وہ اتنے مدھم تھے کہ مجھے لگا لگے ہی نہیں ہیں۔ لاہور میں وارڈن نے روکا۔ چالان بھی کرایا اور ادھر ہی کھڑے ہو کر پیپر بھی اتار دیے۔ تھانے اور عدالت بھی کچھ معاملات میں جانا ہوا۔ پولیس کے تفتیشی اور ججز کے سامنے بھی جو اپنی غلطی تھی وہ بالکل سچ بیان کی اور مان لیا کہ ہاں ایسا ہوا ہے۔ نہ کہ جھوٹ کا سہارا لیکر ڈرامے بازیاں کی جائیں۔ پولیس اور ججوں کو ایک منٹ میں معلوم ہو جاتا ہے کہ اگلا بندہ ان کو الو بنا رہا یا سچ بول رہا۔

ہاں اسکے بعد جو بھی قانونی سزا ہو وہ ملے۔ غلطیاں کس سے نہیں ہوتیں؟ ان کو مان کر قبول کرنا چاہیے اور آئندہ کے لیے ان سے سبق سیکھنا چاہیے۔ اگر ہم سزا سے بچنے لگیں یا اپنے تعلق و پیسہ لگا کر سچ کو جھوٹ بنا دیں تو یہ چیز ہماری شخصیت کو بگاڑنا شروع کرتی ہے۔ ایک وقت آتا ہے ہم دوسروں کی نظروں میں چاہے کتنے ہی بڑے ہوں اپنی نظروں میں بہت چھوٹے ہو جاتے ہیں۔ خود کو تو پتا ہی ہوتا ہے کہ میں کیا ہوں۔ یا خود کو بھی دھوکہ دیا سکتا ہے؟

آپ سے کوئی غلطی ہو جائے تو آپ ان چاروں قسم نفسیات والوں میں سے کونسی قسم کے بندے ہیں؟

Check Also

Imf Aur Pakistan, Naya Magar Shanasa Manzar

By Khalid Mehmood Rasool