Saturday, 21 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khateeb Ahmad
  4. Down Syndrome Ki Tashkhees Aur Rok Thaam

Down Syndrome Ki Tashkhees Aur Rok Thaam

ڈاؤن سنڈروم کی تشخیص اور روک تھام

نیچرل حمل میں تو ابھی تک کوئی ایسا طریقہ یا ادویات نہیں ہیں۔ جو ڈاؤن کی روک تھام کر سکیں۔ ہاں آئی وی ایف جس میں نطفے اور بیضے کا لیبارٹری میں ملاپ کرایا جاتا ہے۔ اس صورت میں جنیٹک ٹسٹنگ کرکے نہ صرف ڈاؤن سنڈروم بلکہ پٹاؤ سنڈروم، ایڈورڈ سنڈروم اور کلائنفیلٹر سنڈروم کا پتا چلایا جا سکتا ہے۔ اور ایسی کوئی کنڈیشن اگر معلوم ہو جائے تو اس زائیگوٹ کو تلف کرکے نیا زائیگوٹ کی تیاری شروع کی جاتی ہے۔ جس میں ایسی کوئی ابنارملٹی نہ ہو۔ اسکے علاوہ فی الحال روک تھام کی دوسری کوئی آپشن نہیں۔ ہاں پہلا بچہ ماں بیس سے تیس سال کی عمر کے درمیان پیدا کرکے اسی فیصد تک اس رسک سے بچ سکتی ہے۔

رہی بات دوران حمل اسکی تشخیص کی تو سونوگرافی کا ایک شارٹ کورس کرنے والی گائناکالوجسٹ کی مہارت ایسی نہیں ہوتی کہ وہ الٹرا ساؤنڈ میں حمل کے بارہویں سے چودہویں ہفتے میں یہ دیکھ سکے کہ چہرے پر ناک کی ہڈی بنی ہی نہیں ہے یا دیگر بچوں کی نسبت بہت ہی چھوٹی ہے۔ نہ ہی وہ بچے کی گردن کے پیچھے غیر ضروری مادے کی نشاندہی کر سکتی ہے۔ یہ دونوں چیزیں ابتدائی سٹیج پر ڈاؤن سنڈروم کے امکانات کو ظاہر کرتی ہیں۔ اس الٹرا ساؤنڈ کو measurement of nuchal translucency کہا جاتا ہے۔ جو حمل کے پہلے ٹرائی سمیسٹر میں پرفارم کرکے ایک ماہر ریڈیالوجسٹ والدین کو مزید ٹیسٹنگ اور ریگولر سکین کا مشورہ دیتا ہے۔

آغا خان ہسپتال نوے ہزار روپے سے NIPT نامی حاملہ ماں کا ایک بلڈ ٹیسٹ بھی کرتا ہے۔ جس کا سامپل لندن بھیجا جاتا ہے۔ اور جنیٹک ٹیسٹنگ سے ننانوے فیصد تک کنفرم معلوم ہوجاتا ہے کہ بچہ کسی بھی قسم کی کروموسومل ابنارمیلٹی کے ساتھ تو نہیں۔ سامپل بھی کراچی ہی لیا جاتا ہے۔ لاہور میں حمید لطیف ہسپتال Harmony نامی ایک ٹیسٹ کرکے بھی یہ چیز بتا دیتا ہے اور اسکی فیس بھی ایک لاکھ روپے کے قریب ہے۔ اور یہ ٹیسٹ پینتیس سال کی عمر کے بعد ماں بننے والی تمام لڑکیوں کو ضرور کرانا چاہئے۔ یا کم از کم تیرھویں ہفتے کسی ماہر ریڈیالوجسٹ سے کہنا چاہئیے کہ ڈاؤن سنڈروم کی شناخت والا الٹرا ساؤنڈ کریں۔ اگر وہ خطرے کی بتی بتائے توجنیٹک ٹیسٹ کرا لیا جائے۔ اگر تو ایسا بچہ پیدا کرنے اور اسکی پرورش میں کوئی مسئلہ نہیں ہے تو پھر اللہ کی سپرد کریں سب کچھ جیسے ننانوے فیصد عوام حمل ہونے کے بعد اگلے نو ماہ تک کرتی ہے۔

Check Also

Police Muqable Ka Tashweesh Naak Pehlu

By Hameed Ullah Bhatti