Barray Log
بڑے لوگ
ہماری ایک برانچ مسقط سے صحار اور دوبئی کو جوڑنے والے روڑ پر موجود علاقے السویق صناعیہ میں اوپن ہو رہی ہے۔ یہ آٹو سپیئر پارٹس اور مکینکل ورکشاپ کا تھری سٹار سیٹ آپ ہے۔ جس میں کمپنی کے اوریجنل، چائنہ کاپی جن کو یہاں مقامی لوگ تجاری کہتے ہیں اور مستعمل یعنی استعمال شدہ (رپئیر شدہ نہیں) قابلی پارٹس موجود ہیں۔ ساتھ ہی مکینکل ورکشاپ، آٹو الیکٹریشن، ڈینٹگ اور پینٹنگ کا سیٹ آپ بھی ہے۔ پاکستان میں نجانے کیوں اس ماڈل کو کوئی نہیں اپناتا۔
خیر آج کل اس پراجیکٹ کی مارکیٹنگ چل رہی ہے اور میں خود بھی فزیکلی اس کام میں شامل ہوں۔ آج میں اسی لوکیلٹی میں موجود ہمارے ہی بزنس ماڈل کے ایک Competitor کے پاس گیا۔ جن کے پاس وہ سب پارٹس موجود ہیں جو ہمارے پاس ہیں۔ ان کو بتایا کہ ہم نے یہاں ایک گیراج اوپن کیا ہے اور ان برانڈز کے پارٹس ہمارے پاس موجود ہیں۔ بولے اچھا ہے یہاں مارکیٹ بڑھے گی۔ مجھے نجانے کیا خیال آیا۔ میں نے کہا آپ کی اجازت ہو تو میں اپنا پمفلٹ یہاں آپ کے کسٹمر سروس ایریا میں لگا سکتا ہوں؟ اگر کوئی پارٹ آپکے پاس نہ ہوا تو گاہک شاید اس پمفلٹ کو دیکھ کر ہمارے پاس آجائے۔
میری بات فورمین سے ہو رہی تھی اور سب لوگ اپنا اپنا کام کر رہے تھے۔ مگر مجھے سن رہے تھے۔ میری اس بات پر پن ڈراپ خاموشی چھا گئی کہ سیم بزنس ماڈل میں کیسے کوئی دوسرے کی پرموشن کا اشتہار لگا سکتا ہے۔ فورمین بولا بھائی یہ الاؤ نہیں ہے۔ وہ آفس میں عمانی ارباب بیٹھا ہے۔ آپ بولے تو میں اس سے آپ کی بات کرواتا ہے۔ میں نے کہا یار مجھے عربی نہیں معلوم۔ بولا اس کو انگلش سمجھ آتا ہے بولتا بھی ہے۔ تم اس سے بات کرو۔
میں اندر چلا گیا اور عمانی کو اپنا تعارف کروا کر اجازت طلب کی۔ عمانی نے میری بات سن کر ایک زور کا قہقہہ لگایا اور بولا کوئی مشکل نہیں تم لگا دو اور فورمین سے بولا کہ کوئی سامان ہمارے پاس موجود نہ ہو تو خود کسٹمر کو یہ سٹیکر دکھانا اور کہنا وہاں باکستانی گیراج میں چلا جائے۔ یہاں سویق میں پچانوے فیصد گیراجوں کے مالک عمانی ہیں۔ مجھ سے پوچھا آپ فورمین ہو؟ میں نے کہا نہیں میں مدیر ہوں۔ بولا آپ بیٹھو فورمین لگاتا ہے آپ کا سٹیکر۔ مجھے کافی پلائی اور گپ شپ چلتی رہی۔ مارکیٹ کے متعلق بتایا کہ یہاں زیادہ دیہاتی لوگ آتے ہیں۔ انکے وسائل بہت کم ہیں ریٹ مسقط والا نہ رکھنا یہ سادہ اور محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ ایک بار کسی طرح کوئی کسٹمر آگیا تو دوسری بار اسے بلانا تمہارے اختیار میں ہوگا کہ پہلی بار اسکے ساتھ کیسا برتاؤ کرتے ہو۔ میں نے افتتاح پر آنے کی دعوت دی تو بولا ضرور آوں گا۔
بڑے لوگ کتابوں اور قصہ کہانیوں میں پڑھے اور سنے تھے۔ آج کسی سے بنفس نفیس ملا ہوں تو خوشی کی کوئی انتہا نہیں۔