Wednesday, 23 October 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khateeb Ahmad
  4. Aap Murghi To Nahi Hain

Aap Murghi To Nahi Hain

آپ مرغی تو نہیں ہیں

پنجاب کے دیہاتوں میں بچے میٹرک یا انٹر کرکے واپڈا میں اسسٹنٹ لائن مین سکیل 3 گھر گھر جا کر بل بانٹنے والا ملازم سکیل 5 پولیس یا آرمی میں ایک سپاہی سکیل 5 یا اس سے بھی کم نائب قاصد مالی سکیل 1 میں بھرتی ہو جاتے ہیں اور ان کو ایسا کرنے میں عموماََوہ لوگ مشورہ دیتے ہیں جو ان ملازمتوں میں اپنی آدھی پونی زندگی گزار چکے ہوتے ہیں۔ مجھے آج تک یہ بات سمجھ نہیں آئی وہ انکے ساتھ نیکی کرتے ہیں یا ان کے ساتھ کوئی دشمنی نکالتے ہیں؟ ان کو فارم لا کر دیتے ہیں اپلائی کرواتے ہیں۔ رشوت کے لین دین میں بھی سہولت کاری کی ضرورت ہو تو مدد کرتے ہیں۔ سرکاری کے علاوہ پرائیویٹ معمولی سی ملازمت اس تعلیم کے فورا بعد جائن کرنے والوں کا بھی کوئی حال نہیں۔

یہی بچے اگر اس تعلیم کے بعد تعلیم کو چھوڑ کر کوئی ہنر سیکھ لیں۔ یا آگے اپنی تعلیم مکمل کریں۔ اپنے شعور کو تھوڑا پختہ ہونے دیں۔ اچھی کتب پڑھیں۔ کامیاب لوگوں کی زندگی کو پڑھیں۔ کچھ شہروں کا اکیلے سفر کریں۔ اپنے گاؤں شہر صوبے سے باہر کی دنیا میں والدین سے دور رہ کر کچھ وقت گزاریں۔ جس جاب کو آپ جائن کرنے کا سوچ رہے ہیں اس جاب سے ریٹائر ہونے والے چند ایک ملازمین اور انکے بچوں کو دیکھ لیں کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔ آپ اپنے مستقبل کے متعلق ضرور کوئی بہتر فیصلہ کر لیں گے۔

ایک مرغی نے جس دن انڈہ دینا ہو وہ جگہ تلاش کر رہی ہوتی ہے۔ کہ ہر صورت آج ہی انڈہ ڈیلیور کرنا ہوگا۔ آج کا انڈہ کل تک پینڈنگ نہیں کیا جا سکتا۔

آپ کوئی مرغی تو نہیں ہیں کہ بس آج ہر صورت انڈہ دینا ہی دینا ہے؟ یعنی میٹرک یا انٹر کے بعد ہر صورت کسی نہ کسی معمولی سی ملازمت کو قبول کرکے آپ اپنے اوپر آئندہ کھلنے والے اچھے راہ شاید ہمیشہ کے لیے بند کر لیتے ہیں۔ کوئی بڑی مجبوری ہے تو وقتی طور پر کچھ کر لیں اور بھیڑ چال میں بغیر کسی گھریلو مالی مشکل کے ایسا ہر گز مت کریں۔

کچے آم اور پکے آم کیا قیمت میں برابر ہوتے ہیں؟ اپنے آپ کو کچی حالت میں برائے فروخت نہ پیش کیجیے۔ خصوصا میرے وہ بچے جو ابھی میٹرک یا انٹر کر چکے ہیں۔ ان کو یہ بات سمجھائیں کہ کوئی بھی ہنر سیکھ کر پاکستان میں ہی اوپر بتائی گئی ملازمت سے دو تین سو گنا ذیادہ آمدن کما سکتے ہیں یا ملک سے باہر کسی جگہ جا کر بھی عزت کی زندگی گزار سکتے ہیں۔۔

Check Also

Kamyabi Ko Shor Karne Do

By Toqeer Bhumla