1.  Home
  2. Blog
  3. Jamshaid Nazar
  4. Maqbooza Kashmir Ki Khasosi Hesiat Per Shab Khoon

Maqbooza Kashmir Ki Khasosi Hesiat Per Shab Khoon

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت پر شب خون

مہاتما گاندھی نے 9 اگست سن 1942 کو اپنے اخبار "ہریجن" میں لکھا تھا کہ "انڈیا ہر اس فرد سے تعلق رکھتا ہے جو یہاں پیدا ہوا تھا، یہاں بڑا ہوا ہے اور جن کے پاس اپنا ملک کہنے کے لیے یہی ایک ملک ہے، لہٰذا یہ ملک پارسیوں، بنی اسرائیلوں، ہندوستانی عیسائیوں، مسلمان اور دوسرے غیر ہندوؤں کا بھی اتنا ہی ملک ہے جتنا ہندوؤں کا، آزاد ہندوستان میں کوئی ہندو راج نہیں بلکہ بھارت راج ہوگا جس کی بنیاد کسی مذہب یا برادری پر نہیں بلکہ لوگ ہوں گے"۔

گاندھی کے اس تاریخی بیان کے 77 سال بعد 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت نے نریندر مودی کے اشارے پر اپنے ہی ملک کا آئین توڑ کر ایسے قوانین بنائے جو اس بات کی نشاندہی کر رہے تھے کہ بھارت کے بانی ہندو لیڈران گاندھی اور نہرو نے دنیا کے سامنے جو دعوے کئے تھے وہ غلط تھے۔ نریندر مودی کی حکومت نے انڈین آئین میں سے آرٹیکل 35 اے اور 370 کو ختم کر دیا اور جموں و کشمیر اور لداخ کو مرکزی حکومت کے براہ راست تابع کر دیا۔

یہی نہیں بلکہ بھارت نے اس یکطرفہ اقدام سے قبل ہی مقبوضہ وادی میں کرفیو کی طرز کا لاک ڈاؤن لگاتے ہوئے وہاں اضافی فوج تعینات کر دی تھی جبکہ وادی میں مواصلاتی نظام کو بھی معطل کر دیا گیا تھا، اسی لئے پاکستان ہر سال 5 اگست کو یوم استحصال کشمیر منا کر دنیا کو باور کراتا ہے کہ نریندر مودی کا یہ اقدام سراسر غیر قانونی اور جبری ہے۔ پاکستان کے زیر اہتمام مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں ہر سال یوم یکجہتی کشمیر، یوم الحاق پاکستان اور یوم شہدائے کشمیر بھی منایا جاتا ہے۔

یوم استحصال کشمیر اس حوالے سے بھی اہم ہے کہ بھارت نے اس روز اپنے ہی آئین کو خود اپنے پاؤں تلے روندھ دیا تھا جو کہ گاندھی اور نہرو کے بنیادی تصور اور فکر سے متصادم ہے جبکہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین بھی مسلمان کشمیریوں کی شہریت کو یوں مسخ کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے مسلسل محاصرہ، ظلم و تشدد اور خوف و ہراس کے 4 سال گزرنے پر حکومت اور عوام کی جانب سے 5 اگست بروز ہفتہ کو یوم استحصال کشمیر ملک بھر کے ساتھ ساتھ صوبہ پنجاب میں بھی بھرپور جوش و جذبے، ولولہ اور عزم سے منایا جائے گا۔

ملک بھر میں 5 اگست کو دن کا آغاز صبح 9 بجے سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی سے ہوگا۔ یوم استحصال کشمیر کے موقع پر صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع و ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں احتجاجی جلسے و جلوس اور ریلیاں نکالی جائیں گی اور اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری سے بھرپور مطالبہ کیا جائے گا کہ قابض بھارتی افواج کے مسلسل مظالم اور ظلم و تشدد سے مظلوم کشمیریوں کو نجات دلائی جائے اور بھارتی مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کا حق خودارادیت دلایا جائے تاکہ وہ اپنی مرضی کی زندگی بسر کر سکیں۔

5 اگست کو یوم استحصال کشمیر کے موقع پر لاہور سمیت صوبہ بھر میں مختلف تقریبات منعقد ہوں گی اور بھارتی مظالم کی تصویری نمائشوں کے انعقاد کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے اپنے پلیٹ فارمز سے دنیا کو مؤثر پیغام دیں گے کہ بھارت کے ریاستی استحصال سے مظلوم کشمیریوں کو نجات دلا کر انہیں جینے کا حق دیا جائے۔ 5 اگست کو یومِ استحصال کشمیر کے پیشِ نظر خصوصی یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا بھی کیا گیا ہے۔

پاکستان پوسٹ یونیورسل پوسٹل یونین کا رکن ہے پوری دنیا میں ڈاک کی ترسیل ہوتی ہے جس میں اس ٹکٹ کا استعمال کیا جائے گا جب دنیا کے سفارتخانوں میں یہ ٹکٹ جائے گا تو کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم اور فاشسٹ مودی کا چہرہ بے نقاب ہوگا۔ 5 اگست سن 2020 میں مودی نے ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا تھا جس پر معروف اسکالر کرسٹوف زیفرلے کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی خودمختاری کو چھیننا اور بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے جیسے اقدامات کا مقصد انڈیا کو ایک ہندو قوم یا ہندو راشٹر بنانا اور انڈیا کے کثیر الثقافتی آئین کو کمزور کرنا ہے۔

Check Also

Zindagi Mein Maqsadiyat

By Syed Mehdi Bukhari