Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Jamshaid Nazar
  4. Aman Daston Ka Aalmi Din Aur Afwaj e Pakistan

Aman Daston Ka Aalmi Din Aur Afwaj e Pakistan

امن دستوں کا عالمی دن اور افواج پاکستان

دوسری جنگ عظیم اور امریکہ کی جانب سے جاپان پر ایٹم بم کے حملوں کے بعد خدشہ تھا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو جلد ہی کرہء ارض پر نسل انسانی ناپید ہو جائے گی اسی لئے دنیا میں امن کے قیام اور جنگوں کے خاتمہ کے لئے 24 اکتوبر 1945 میں اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ پاکستان نے 30 ستمبر 1947 میں اقوام متحدہ میں شمولیت اختیار کی۔ اقوام متحدہ نے 29 مئی 1948 میں امن مشن قائم کیا تاکہ جنگ بندی معاہدوں کی نگرانی کی جا سکے۔ امن مشن کا آغاز فلسطین اور کشمیر سے شروع کیا گیا لیکن بھارت اور اسرائیل کی ہٹ دھڑمی کی وجہ سے وہاں آج تک حقیقی امن قائم نہیں ہو سکا۔

اقوام متحدہ نے امن مشن کے لئے عالمی سطح پر خصوصی امن دستے قائم کئے جنہیں عالمی امن فوج بھی کہا جاتا ہے۔ امن فوج کا بنیادی مقصد ان جگہوں کی نگرانی کرنا ہے جہاں لڑائی تھم چکی ہو اس کے علاوہ لڑاکا گروہوں کے درمیان امن معاہدہ کی پاسداری کرانا اور قیام امن کے لئے خدمات انجام دینا ہے۔ اقوام متحدہ کے امن دستوں میں فوجی، پولیس افسر اور عام شہری بھی شامل ہوتے ہیں جو اقوام متحدہ کا نشانِ امن "بلیو کیپ" پہن کر اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔

امن دستوں کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہر سال 29 مئی کو امن دستوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے اس سال کا تھیم ہے "امن مجھ سے شروع ہوتا ہے" (PEACE BEGINS WITH ME)۔ سن 1948 سے لے کر اب تک 20 ملین سے زائد فوجی اور سویلین جنگ زدہ اور پیچیدہ سیاسی ماحول میں امن کے قیام کے لئے خدمات انجام دے چکے ہیں جن میں سے 4200 سے زائد افراد امن مشن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے بین الاقوامی برادری کے 103 امن دستوں میں پاکستان سے ایف سی، رینجرز، پولیس، افسران، مرد اور خواتین اہلکاروں پر مشتمل دستہ بھی شامل ہے۔ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے پہلی مرتبہ خواتین کی ٹیم بھیجنے کا اعزاز بھی پاکستان کو حاصل ہے۔ پاکستانی خواتین ٹیم جمہوریہ کانگو (مونسوکو) میں قیام امن مشن میں خدمات انجام دینے پر اقوام متحدہ سے میڈل بھی حاصل کر چکی ہے۔ اقوام متحدہ کی امن سے متعلق ویب سائٹ (peacekeeping۔ un۔ org) میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے زیادہ تعاون کرنے والا ملک ہے۔ اسی ویب سائٹ پر پاکستان کا شکریہ ان الفاظ میں کیا گیا ہے۔

(Thank you PAKISTAN for your service sacrifice)

پاکستان کے امن دستے ہیٹی، لائبیریا، صحارا، وسطی افریقہ، سوڈان، نیوگینی، نمیبیا، کمبوڈیا، صومالیہ، روانڈا، سری لیون اور بوسنیا میں اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ اس وقت 4 ہزار سے زائد پاکستانی فوجی، پولیس افسران و دیگر اہلکار کانگو، وسطی افریقی جمہوریہ، جنوبی سوڈان، صومالیہ، مغربی صحارا، مالی اور قبرص میں امن کے قیام کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ کے 46 امن مشنز میں حصہ لے چکا ہے۔

حالیہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان امن مشن میں تعاون فراہم کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے۔ 25 مئی کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر نیویارک میں امن مشن کی 75ویں سالگرہ کے حوالے سے ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی اس موقع پر 103 امن دستوں میں سے 8 پاکستانی امن فوجیوں کو اعزازات سے نوازا گیا۔ کانگو میں 29 مارچ 2022 کو پاکستانی امن دستے کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا تھا حادثے میں شہید ہونے والے پاک فوج کے 6 اہلکاروں کو بھی میڈلز سے نوازا گیا۔

گزشتہ سال آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے مشنز میں دو لاکھ سے زائد فوجی بھیج چکا ہے جبکہ 169 پاکستانی فوجی جوان انسانیت کی خدمت کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔ دنیا میں قیام امن کے لئے پاکستان کے امن دستے کی خدمات اور قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

Check Also

Nakara System Aur Jhuggi Ki Doctor

By Mubashir Aziz