Shahbaz Gill Par Zehni Aur Jismani Tashadud
شہباز گل پر ذہنی اور جسمانی تشدد
تحریکِ انصاف کے قائد عمران خان کو شہباز گل کی عیادت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، عمران خان سے قبل شہباز گل کی خالہ شہباز گل کے بیوی بچوں کے ساتھ ہسپتال پہنچیں لیکن امریکی غلاموں کے درباریوں نے انہیں بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ لیکن ہم پاکستانی خاص کر شہید پیپلز پارٹی کے جیالے جانتے ہیں کہ ضیاءالحق کے جابرانہ دور حکمرانی میں ایسا ہی ظلم جیالوں کے ساتھ بھی روا رکھا گیا تھا، امرتسر کے بازار حسن میں پھولوں کے گجرے فروخت کر کے اور ڈھولکی بجا کر حق حلال کی روزی کمانے والے والدین کی اولاد دراصل راہ حق بھول گئے ہیں۔ وہ اپنے دیس میں اپنے سوا کسی کو باعزت زندگی جینے کا حق کیسے دے سکتے ہیں؟
پی ڈی ایم کے امریکی درباری گزشتہ 53 سال کی حکمرانی نورا کشتی کھیل کر عوام کو بے قوف بناتے رہے۔ پہلی بار ان کا واسطہ پاکستان کے نیازی خان سے پڑا ہے، اسے تختِ اسلام آباد سے گرانے والے بھی پریشان ہیں۔ اب اپنے گھناؤنے کردار کی سزا کے خوف سے چھپتے پھر رہے ہیں لیکن کب تک؟ مسلم لیگ ن کی قیادت کو اگر عبرت ناک انجام کی طرف لے جایا جا رہا ہے تو وہ مسلم لیگ ن کے اپنے آستین کے سپولے اور سپولیاں ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ اسلام آباد مسلم لیگ ن کا ہندوستان ہے اس لئے وہاں پاکستان کا آئین اور قانون نہیں بلکہ بے ایمان، بد زبان اور بد کلام یہودی اور یزیدی غلاموں کے احکامات پر ظلم اور بربریت کا بازار گرم ہے۔ مسلم لیگ ن کی عظمیٰ بخاری کہتی ہیں کہ ہم نے شہباز گل سے عمران خان کا نام اگلوانا ہے، یہ ہے وہ اصل حقیقت، اپنی شیطانی خواہش کے لئے شہباز گل کے ساتھ جو انسانیت سلوک روا رکھا گیا ہے، کوئی بھی صاحبِ ایمان اور زندہ ضمیر اس کی تائید نہیں کرے گا۔
لیکن حیرانی ہے ان کی سوچ پر جنہوں نے حق اور صداقت کا ساتھ دینے کا حلف اٹھایا ہے اور وہ جس کے سر پر افواجِ پاکستان نے قیادت کا تاج سجایا تھا، جو شہباز گل پر انسانیت سوز ظلم دیکھتے ہوئے بھی خاموش ہیں لیکن دین مصطفی کے علمبردار جانتے ہیں کہ حق و صداقت کے علمبردار حضرت بلالؓ کے نقشِ قدم پر آج بھی شہباز گل جیسے مومن دین اور دیس کے لئے اپنی جان سے بے پرواہ ہیں۔
شہباز گل کی خالہ نے ہسپتال سے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا، میرے بچے پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں لیکن ہم اور ہمارا بیٹا ثابت قدم ہیں، ہم باطل کے خلاف حق کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ دور حاضر کا جہاد عظیم ہے ساری طاعونی طاقتیں ایک عمران خان کے خلاف کھڑی ہیں اور ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم نے تو اپنا سب کچھ پاکستان پر قربان کیا تھا، ہم پاکستانی ہیں ہمیں اپنے دیس پر فخر ہے آج کے حکمران تو یہودی غلام ہیں انہوں نے پاکستان کو لوٹا اور لوٹ رہے ہیں۔
ان کم بختوں کا عمران خان سے کیا مقابلہ، ہم پاکستان کو مزید لٹنے نہیں دیں گے ہم مرتے ہیں تو مر جائیں غلامی کی ایسی ذلت بھری زندگی سے موت بہتر ہے، آج حق اور باطل کی اس جنگ میں جو گھر بیٹھے گا اس سے بڑا بے ضمیر مسلمان اور کوئی نہیں ہو گا، شہباز گل باطل کے خلاف حق کے ساتھ کھڑا ہے اس آپریشن کے خلاف کھڑا ہے جو اس ملک کو تباہی اور بربادی کے طرف لے جا رہا ہے۔ ہم کسی بھی صورت میں حق و صداقت کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔
یہ ایک ایسی پاکستانی خاتوں کی آواز ہے جس پر ہم پاکستانی قوم کے سر فخر سے بلند ہیں۔ یہ آواز عمران خان کی ایبسلوٹلی ناٹ کی صدائے حق سے بھی بھاری ہے اس لئے کہ ایک محب وطن، پاکستان پرست شہباز گل کو توڑنے کے لیے ان کی تذلیل کی گئی۔ شہباز گل پر ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کے ساتھ جنسی تشدد بھی کیا گیا ہے جو کہ ایک انتہائی ظلم ہے۔ لیکن شاید یہود و ہنود پرست بھول گئے ہیں کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ آسمانی خدائے واحد کو بھول جانے والے زمینی خدا آج اپنے عبرت ناک انجام سے بے خبر ہیں لیکن قوم جاگ رہی ہے۔