Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Gul Bakhshalvi
  4. Sar Zameen Pak Par Marka e Khair o Shar

Sar Zameen Pak Par Marka e Khair o Shar

سر زمین پاک پر معرکہء خیر وشر

اسلامی جمہوریہ پاکستان سے محبت کرنے والوں کے خلاف غلام ابنِ غلام کو تختِ اسلام آباد پر بٹھانے والے اخلاقیات میں اس قدر گر جائیں گے شاید ہی کسی قاضی، کسی عالم کسی حافظ اور کسی مومن نے پہلے سوچا بھی ہوگا۔ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا جرم صرف اتنا ہے کہ وہ پاکستان دوستوں سے محبت اور پاکستان دشمنوں سے نفرت کرتا ہے، اس لئے تو سائفر، اور توشہ خانہ کیس کے بعد عدت کیس میں سزا کے بعد عمران خان نے کہا، عدت کیس میری تذلیل کے لئے بنایا گیا۔ دلیر خان کی دلیر شریک حیات بشرہ بی بی کہتی ہیں یہ غیرت اور بے غیرتی کی جنگ ہے، کہاں ہیں دین مصطفی کے علمبردار علماءو مشائخ، پیر اور قاضی ان کی زبانوں کو چھپ کیوں لگ گئی ہے؟ کیا وہ بھی بے غیرتوں کے ساتھ کھڑے ہیں؟

سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح، کے مقدمے کے فیصلے کے بعد سے جہاں عمران خان کے خلاف ایک ہفتے میں تیسرا فیصلہ آنا قانون دانوں کی نظر میں مضحکہ خیز قرار دیا جا رہا ہے قانونی ماہرین اس فیصلے کو ایک خطرناک نظیر، کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں۔ اس لئے کہ یہ ایک شرمناک فیصلہ ہے جو کہ انصاف اور انسانی حقوق کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔

توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے پر ہنسنے والے عمران خان کا چہرہ بقول صحافیوں کے غصے سے لال ہوگیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ، مجھے امریکی سفارتکار ڈونلڈلو اور قمر جاوید باجوہ کو بے نقاب کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔ لیکن یاد رکھیں، میں نے کسی سے کوئی ڈیل کی، اور نہ کروں گا مجھے جیل میں رہنا منظور ہے، میں جیل میں مر جاؤں گا، لیکن پاکستان دشمن قوتوں کی غلامی نہیں کروں گا، صحافی کے ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ جس دن زرداری سے کہوں گا کہ مجھے بچا لو وہ قیامت کا دن ہوگا! جس کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے سزا سنائی، اسی غلام کو پاکستان پر حکمرانی کرنے کے لئے لایا گیا ہے۔ وہ ان ہی کی غلامی کرے گا۔

عمران خان آج آزاد اور خود مختار پاکستان کے لئے جنگ لڑ رہا ہے، پاکستان سے محبت کرنے والے جانتے ہیں 8 فروری پاکستان کی عظمت و وقار سے بد ترین مذاق کا سیاہ ترین دن ہوگا پاکستان کیا دنیا کی تاریخ میں یہ پہلے انتخابات ہیں۔ جس میں دنیا کو علم ہے کہ کس جماعت کو تختِ اسلام آباد پر بٹھائے جانے کی تیاریاں ہیں، 8 فروری کو ہونے والا الیکشن، الیکشن ہے اور نہ سلیکشن اسے الیکشن کے نام پر بے غیرتی کی انتہا کہہ سکتے ہیں، اس الیکشن سے نگران حکمران دنیا پر ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک مردہ اور بے شعور قوم کا وہ دیس ہے، جہاں ضمیروں کی سوداگری کا بازار گرم ہے۔ آج پاکستان سے محبت کرنے والوں سے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے! آج وہ گولیاں پاکستانیوں کے سینے میں اتاری جا رہی ہیں۔ جو قوم نے اپنے خون پسینے سے قومی دشمن کے سینوں میں اتارنے کے لئے خرید کر افواجِ پاکستان دی ہیں۔

آج سر زمین پاک پر معرکہء خیر وشر ہے، فیصلہ عوام نے کرنا ہے، کہ وہ پاکستانیوں کے خون میں نہائے ہوئے امریکہ کے ساتھ کھڑے ہیں یاایک تنہا عمران خان کے ساتھ جو

پاکستان کو مدینہ ثانی دیکھنا چاہتے ہیں۔

Check Also

Aalmi Siasat 2024, Tanz o Mazah Ko Roshni Mein

By Muhammad Salahuddin