Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Gul Bakhshalvi
  4. Pakistan Ka Matlab Kya?

Pakistan Ka Matlab Kya?

پاکستان کا مطلب کیا؟

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں سول مارشل لائی کے زیر سایہ فارم 47 کے بے ضمیر حکمران ظلم و جبر کی وہ داستان رقم کرنے جا رہے ہیں جو اپنے وقت کے جابر اور غاصب حکمران جنرل ضیائی الحق نے سوچا بھی نہیں ہوگا، سپریم کورٹ میں چہرہ تو بدل گیا لیکن نظام عدل نہیں بدلے گا اس لئے کہ 28 وین ترمیم کے بعد آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی گئی ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو کے وکلائی اور پارٹی کے درباریوں کی طرح کپتان کے وکیل اور تحریکِ انصاف کے درباری سکرین میڈیا، سوشل میڈیا اور پارلیمنٹ میں گلا پھاڑ پھاڑ کر بول رہے ہیں، سوشل میڈیا قیدی نمبر 804 کے نام پر دنیا کما رہی ہے اور تختِ اسلام آباد پر سول مار شل لائی کا راج ہوگا، سپریم کورٹ پارلیمنٹ کی غلام ہوگئی، موجودہ جمہوری نظام جبر میں وہ ہی کچھ ہوگا جو آرمی چیف چاہے گا۔

تحریکِ انصاف میں آستین کے سانپ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ کھڑے ہو گئے انہوں نے مل کر قیدی نمبر 804 کو اڈیالہ جیل کے تابو ت میں زندہ دفن کر دیا یہ تو دنیا جانتی ہے کہ مولانا فضل الرحمان ان مغربی غلاموں کے یار غار ہیں جو جابر سلطان جنرل ضیاء الحق کے سہولت کا تھے، سوشل میڈیا میں بیانات اور پارلیمنٹ میں ان کی تقاریر در اصل وہ نورا کشتی ہے جو کبھی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کھیلا کرتے تھے رہی بات جماعت اسلامی اور تحریکِ لبیک کی تو انہیں اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نظام عدل اور نفاذ شریعت سے کوئی سرو کار نہیں وہ سیاسی تماش بین ہیں، اپنی غرض کے لئے سیاست کھیل رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی ان کی ساتھ تختِ اسلام آباد پر جلوہ افروز ہے جن کے ہاتھ ان کی ماں اور نانا کے خون میں لتھڑے ہوئے ہیں بلاول زرداری اقتدار کے شوق میں ان کو جھک کر سلام کرتے ہیں جنہوں نے ان کی والدہ ا ور دنیائے اسلام کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی جعلی فحش تصاویر کو انتخابی اشتہار بنایا تھا، جس لیڈر کو اپنی ماں کی بے حرمتی پر غیرت نہیں آتی وہ قوم کی بیٹیوں کی حرمت کا تحفظ کیسے کرے گا۔

آج کے سول مارشل لائی میں حق و صداقت کے علم بردار زندہ ضمیر لکھنے اور بولنے والے اگر خاموش ہیں تو اس لئے دورِ بربریت میں اگر وہ ریاستی ظلم و جبر پر لکھیں گے اور بولیں گے تو ان کی انگلیاں اور زبان کے ساتھ گردن بھی کٹ سکتی ہے عزت دار خاندانوں کی بہو بیٹیوں اور مائوں کی عزت ان کے گھر کے صدر دروازے پر لٹکا نے والے دنیا پر ثابت کریں گے کہ ہم یزید کے غلاموں کے غلام ہیں۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ظلم و جبر کی تاریخ لکھی جا رہی ہے اور دنیا یہ تماشہ دیکھ رہی ہے لیکن پاکستان کا غریب، مزدور، اور محنت کش کسان راکھ کے ڈھیر میں وہ چنگاری ہیں جو صورت بڑھکنے کی منتظر ہیں وہ جانتے ہیں کہ اگر دنیا میں فرغون، نمرود اور یزید مر سکتا ہے۔

تو آج کے نقاب پوش مومن بھی زندہ نہیں رہیں گے یہ بھی اپنے گھناونے اعمال کے ساتھ دفن ہوں گے۔

"مولانا جلال دین رومی فرماتے ہیں کہ وسائل کا برے ہاتھوں میں آجا نا گویا سانپ کا سوراخ سے نکل پڑنا ہے۔

جب نادان اور جاہل، شاہ بن جائے تو اس کارندے سانپ اور بچھو بن کر لوگوں کا ٹتے ہیں

خود یہ شاہ بھی تباہ ہو جاتا ہے اوردوسروں کو بھی رسوا کر دیتا ہے"۔

بد قسمتی سے امریکہ میں بھی وہ ہوا جو حکمران جماعت کے لفافی درباری نہیں چاہتے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر بن گئے بلاول زرداری نے بھی مبارک باد دینے میں دیر نہیں کی، جانے یہ لوگ کیوں گھبرا گئے، ڈونلڈ ٹرمپ وہ ہی کھیل کھیلے گا جو امریکہ کھیلتا آیا ہے، اس لئے کسی کو بھی خوش فہمی یا کوئی غلط فہمی نہیں رہنا چاہیے امریکہ پاکستان سے زیادہ اپنے قومی مفادات کا خیال رکھے گا۔

سول مارشل لائی کے دورِ ظلم و جبر میں پاکستان کے غریب، مزدور اور کسان اپنے دلوں میں امید کی شمع جلائے منتظرہیں وہ جانتے ہیں کہ، قائد اعظم محمد علی جناحؒ اور ذولفقار علی بھٹو دنیا میں واپس نہیں آئیں گے لیکن ان کا شعوری جانشین قیدی نمبر 804 ابھی زندہ ہے وہ قیدی نمبر 804 جو کہتا ہے میں پاکستان کی عظمت اور وقار کے لئے زندگی کی آخری گھڑی تک مغربی غلاموں کے ساتھ لڑوں گا، پاکستان کی حقیقی آزادی کے لئے پاکستانیوں کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔

قیدی نمبر 804 جانتا ہے کہ پاکستان کے غریب، مزدور اور محنت کش کسان کے دل میں آہیں سلگ رہی ہیں اور یہ سلگتی آہیں ایک نہ ایک دن عرش سے ضرور ٹکرائیں گی وہ جانتے ہیں کہ عرش پر دیر ہے اندھیر نہیں۔ وہ جانتا ہے کہ پاکستان میں حضرت بلال حبشی کے چاہنے والے ابھی زندہ ہیں ان کے وجود پر ہونے والے ظلم و تشدد میں ان کی زبان پر ایک ہی کلمہ ہوتا ہے۔ پاکستان کا مطلب کیا، لا الہ ا لا اللہ۔۔

Check Also

Hamzad

By Rao Manzar Hayat