Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Gul Bakhshalvi
  4. Nosar Baz Mustard

Nosar Baz Mustard

نوسر باز مسترد

پنجاب کی عوام نے قومی سیاست میں تبدیلی کی راہ ہموار کر دی اور یہودی غلامی نامنظور کے نعرے کی تعظیم کرتے ہوئے شہید ذو الفقار علی بھٹو کے اس فلسفے کو ثابت کر دیا کہ "طاقت کا سر چشمہ عوام ہیں" امریکہ اور اس کے اتحادی اس فلسفے کو تسلیم نہیں تھے۔ پاکستان کی عوام جاگ اٹھی ہے، عوام نے ضمنی انتخابات میں عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دے کر دنیا پر ثابت کر دیا کہ ہم ایک قوت ہیں۔

گذشتہ عام انتخابات میں بھی پاکستان کی غیور عوام نے امریکی غلاموں اور نورا کشتی کے ماہر نوسر بازوں کو مسترد کر دیا تھا۔ لیکن یہود پرستوں نے انتخابی نتائج پر خلائی مخلوق کو اثر انداز ہونے کا الزام لگا کر عوامی فیصلے کو مسترد کر دیا تھا۔ قابل تحسین ہیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، عمران خان کے دور حکمرانی میں اپوزیشن کے منفی کردار اور افواج پاکستان پر لگائے جانے والے ہر الزام پر خاموش رہے۔

سب کچھ برداشت کیا صرف اور صرف پاکستان کی عظمت بقا اور سلامتی کے لئے لیکن قومی لٹیرے اپنی اوقات بھول گئے، اس لئے ان کو سبق سکھانے کے لئے جنرل نے عمران نیازی کے شانے پر سے دست شفقت اٹھا لیا اس لئے کہ وہ جانتے تھے کہ عمران خان عالمی سطح کے قومی وفادار لیڈر ہیں اسلام اور پاکستان دوست ہیں، مغرب کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکتا ہے۔

وہ عوام کے دلوں کی دھڑکن ہیں، اس لئے وہ نیوٹرل ہو گئے اور پھر تیرہ جماعتوں کے غیر فطری اتحاد نے اسٹیبلشمنٹ اور سپریم کورٹ کے ساتھ مل کر جو تھیٹر لگایا، دنیا نے دیکھا سپریم کورٹ نے بندروں کے ہاتھوں میں استرا دے دیا تھا۔ جس سے بندروں نے نہ صرف خود کو کاٹا بلکہ قوم کے بچے بچے کے دل کو زخمی کر دیا، کرپشن کی دنیا کے بادشاہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے نمک خوار رانا ثنا ¾ءاللہ۔

عطا تارڑ، مریم اورنگ زیب، عظمیٰ بخاری، اور مریم صفدر وغیرہ وغیرہ تو پہلے خدا کی رزاقیت سے منحرف تھے، اقتدار کے نشے میں خدا کی وحدانیت کو بھی بھول گئے، انہوں نے تو بد کلامی، بد نظامی اور بد اخلاقی کی سیاسی تاریخ رقم کرنے میں اپنے قائد میاں محمد نواز شریف کو بھی پیچھے چھوڑ دیا اور بھول گئے کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔

مرکز اور پنجاب میں حکمرانی کے باوجود پنجاب کے ضمنی انتخابات میں تیرہ مغرب پرست جماعتوں کے غیر فطری اتحاد کے زرداریوں، فضل الرحمانوں، نام نہاد شریف زادوں، علیم خانوں، جہانگیر ترینوں، جیو نیوز کے اینکروں، میڈیا کے لفافہ پرستوں اور پٹواریوں کو پنجاب کے وطن دوستوں نے عبرت کا نشان بنا دیا، اپنی دور حکمرانی میں شرمناک شکست کے بعد۔

غیر فطری اتحاد کی قیادت نے پہلی بار کہا ہے کہ انتخابی نتائج تسلیم کرنا ہی حقیقی جمہوریت ہے سیا ست میں فتح اور شکست کی اہمیت نہیں جمہوری ادارے ہی اہم ہیں۔ لیکن اگر عوام کا یہ فیصلہ تحریک انصاف کے دور حکمرانی میں ہوتا تو یہ کم بخت بھٹو دور میں اپنے بڑوں کے نقش قدم پر آج سڑکوں پر دھاندلی دھاندلی کی تال پر شیطانی رقص میں رقصاں ہوتے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے تحریک انصاف کی انتخابی فتح کو تاریخی فتح قراد دیتے ہوئے کہا میں دل سے تسلیم کرتا ہوں کہ عوام کا ووٹ ہمارے خلاف آیا ہے۔ لیکن مسلم لیگ ن کے سعد رفیق کو شرم اب بھی نہیں آئی کہتے ہیں ہماری حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ضمنی انتخاب میں غیر جانبداری رہی۔ سعد رفیق کا ضمنی انتخاب کے بعد یہ پہلا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔

اس لئے کہ ان کے ایک پٹواری پولنگ افسر نے جعلی ووٹ ڈالے اور ایک خاتون کی نشاندہی پر گرفتاری کے بعد اس نے تسلیم کیا کہ میں نے چھ سو ووٹ پول کئے، ادارے اور حکمران غیر جانبدار نہیں تھے۔ لیکن تحریکِ انصاف کے سپاہیوں نے ان کا ہر حربہ ناکام بنایا، انہوں نے نہ صرف ووٹ پول کئے بلکہ اپنے ووٹ کا پیرہ بھی دیا۔

Check Also

Jaane Wale Yahan Ke Thay Hi Nahi

By Syed Mehdi Bukhari