Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Gul Bakhshalvi
  4. Mian Sahib

Mian Sahib

میاں صاحب

جب ابلیس نے خدا کے شاہکار انسان کو سجدہ کرنے سے انکار کر دیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے کہا تو نکل جا جنت سے اس لئے کہ تو مردود ہے اور بے شک تجھ پر قیامت تک کے لئے لعنت ہے۔ تو ابلیس نے کہا اے میرے ربّ مجھے اس دن تک مہلت دے دے جس دن تیرے مردہ بندے دوبارہ اٹھائے جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے ابلیس سے فرمایا اچھا تمہیں مہلت دی جاتی ہے، قیامت کے دن تک تمہیں مہلت دی جاتی ہے۔

ابلیس نے کہا، پروردگار! میں تیرے بندوں کو تیری دنیا میں گمراہ کر کے گناہ سے آراستہ کر کے دکھاؤں گا، سوائے تیرے ان بندوں کے جو مخلص ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ابلیس سے فرمایا، میرے بندوں پر تیرا بس نہیں چلے گا ہاں سوائے ان گمراہوں میں سے جو تیری پیروی کریں گے۔

اگر ہم پاکستانی آج سوچیں تو ضرور ہمارے دل میں خیال آئے گا کہ جو کردار فردوس میں ابلیس کا تھا وہ ہی کردار جنت نظیر دیس پاکستان میں اشرافیہ کے قائد میاں کا ہے، اس نے اور اس کے حواریوں نے خدا کی دی ہوئی عظیم مملکت کو دل سے تسلیم نہیں کیا، اس لئے سپریم کورٹ نے اس جنت نظیر دیس کے دل اسلام آباد سے اسے یہ کہتے ہوئے نکال دیا کہ تم صادق اور امین نہیں ہو، تو اس نے ماتم شروع کیا، "مجھے کیوں نکالا؟"

لیکن جب کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور خدا کے محبوب بندوں کا اس کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا تو اس نے وجود کی پلیٹیں ڈھیلی ہونے کا ڈرامہ شروع کر دیا اور ایسا ڈرامہ کہ آرمی اور سپریم کورٹ بھی پریشان ہو گئی، کہ اگر اس کو بیرون ملک نہ بھجوایا گیا اور پاکستان میں مر گیا تو اس کی بیٹی اور حواری آسمان سر پر اٹھا لیں گے۔ اس لئے خدا کے محبوب بندوں کا قائد بھی خاموش ہو گیا، اور پچاس روپے کے سٹام پیپر پر لکھے بیان حلفی پر، میاں کو جیل سے عارضی چھٹی ملی تو ہم پاکستانیوں نے اسے جہاز کی سیڑھیوں پر شرارتی بکرے کی طرح چڑھتے دیکھا۔

میاں تو ڈرامہ کر کے جنت سے دھتکارے ہوئے ابلیس کے ساتھ اپنے ہمزادوں کے پاس برطانیہ چلا گیا لیکن اپنے چیلے پیچھے چھوڑ گیا، اور ان چیلوں نے تب سے اب تک جنت نظیر پاکستان میں پاکستانیوں کا جینا مشکل کر دیا ہے۔ میاں کی باقیات میں ان کے سردار اور سردارنی تو عمران دشمنی میں زمینی خدا بن کر اپنی آخرت تک بھول گئے ہیں اس قدر ڈھٹائی سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ بیرون پاکستان بیٹھے شیطان کے بھی کان کھڑے ہو گئے ہیں۔

بیماری کا ڈرامہ کر کے برطانیہ میں شاہی زندگی کھیلنے والے سے برطانیہ والے بھی پریشان ہو گئے ہیں، محلے والوں کی درخواست پر میاں کو 25 ستمبر تک برطانیہ چھوڑنے کا پروانہ مل گیا ہے، برطانیہ کا کہنا ہے چار عورتوں کے شور پر بھی تم پولیس بلا لیتے ہو، "ہم تمہارے غلام ہیں کیا، یہ تمہارا جاتی عمرہ نہیں جہاں پنجاب پولیس تیری دہلیز کی درباری ہے یہ ایون فیلڈ ہے برطانیہ میں۔

میاں نہ گھر کا رہا اور نہ برطانیہ کا، شوباز سے پوچھتا ہے، میں پاکستان آؤں؟ تو جواب ملتا ہے جب تک عمران خان زندہ ہے میں ضمانت نہیں دے سکتا کہ جیل نہیں جاؤ گے، اس لئے بہتر ہے "قطر" چلے جاؤ، اگر قطری شہزادہ مریم نواز کو خط دے سکتا ہے تو تمہیں پناہ بھی دے سکتا ہے لیکن خیال رہے سعودی عرب نہ چلے جانا، وہاں پہلے ہی درِ رسول پر چور چور کے نعرے لگ رہے ہیں۔

Check Also

Hikmat e Amli Ko Tabdeel Kijye

By Rao Manzar Hayat