Ashrafia Ki Toti
اشرافیہ کی طوطی
بندیال نے قومی لٹیروں کو پاکستان پر مسلط کر کے قومی خزانے کو کنگال کر دیا، کچھ اہل دانش۔ گیارہ امریکی نواز سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی قیادت کا عمران خان سے موازنہ کر رہے ہیں، یہ کہاں کی عقل مندی ہے، وہ عمران خان برطانیہ میں شاہی زندگی چھوڑ کر اپنا سب کچھ پاکستان لے آیا اس لئے کہ وہ وطن دوست ہیں، اور وہ وطن دشمن۔
قومی لٹیرے، قومی دولت لوٹ کر عیاش زندگی کے لئے برطانیہ اور دوسرے مغربی ممالک میں جا کر اپنے خاندانوں کے سا تھ آباد ہو گئے۔ حیرانی ہے، ان قومی لٹیروں کے چاہنے والوں پر کیا ان کی قومی اور مذہبی غیرت مر چکی ہے، پاکستان میں رہ کر پاکستان لوٹنے والوں کے گیت گانے والے اپنے دیس پاکستان کوکیوں نہیں سوچتے۔
کیا وہ نہیں جانتے کہ پاکستان کی خدائی قوت سے خوف زدہ مغرب پاکستان کے خلاف کیا کچھ نہیں کر رہا ہے، پہلے قومی حکومت گرا کر اپنے غلاموں کو قوم پر مسلط کیا، اور اب دنیا کی پانچویں بڑی فوجی طاقت افواج پاکستان کی اعلیٰ قیادت کو بدنام کرنے کے لئے میڈیا وار میں پاکستان کی عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے، اور ہم عقل کے اندھے اپنے دیس کی بربادی کی ہر سازش کے تشہیر کر رہے ہیں۔
امریکی نواز حکمرانی میں دنیا کی عظیم فوج پر دنیا بھر میں انگلیاں اٹھ رہی ہیں، کنیڈا کی پار لیمنٹ میں آرمی چیف کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اور امپورٹڈ امریکی نواز حکو مت کی تنخواہ دار صحافت نے اس پر نمبر سکورنگ کی۔ در اصل یہ میاں محمد نواز شریف کے اس بیانئے کو اپنی حکمرانی میں تقویت دے رہے ہیں۔ جس میں اس نے فوج کو نشانے پر رکھ کر ماتم کیا۔
کہ مجھے کیوں نکالا۔ اوراب یہودی گماشتوں کے ساتھ ملکر اپنے بیانئے، " ووٹ کو عزت دو "کا جنازہ نکالا۔ سوشل میڈیا پر پاکستان اور افواج پاکستان دشمن قوتوں کے آلہ کا ر آرمی کے سابق آفیسر کے بہروپ میں افواج پاکستان کی توہین کرتے ہیں۔ اور سوشل میڈیا کے فلاسفر اس فیک وڈیو کومذہبی اور قومی فرض سمجھتے ہوئے اسے شیئر کر رہے ہیں۔
گذشتہ دنوں آئی ایس آئی کے سابق چیف جنرل شجاع پاشا کی آرمی چیف قمر جاوید باجو ہ کے حوالے سے وڈیو شیئر ہوئی، تو میں نے آرمی کے چند سابق افسران سے اس کی تصدیق چاہی کہ یہ کم بخت واقعی جنرل شجاع پا شا ہیں، تو انہوں نے کہا یہ فیک وڈیو ہے۔ ایک سابق آفیسر نے کہا یہ سب بکواس ہے یہ جنرل شجاع پاشا نہیں بلکہ 6، FF، کے سابق کپتان اعجاز راجہ ہیں۔
جسے فاٹا اپریشن کے دوران فوج سے برطرف کر دیا گیا تھا، ہمارے ایک اور دوست نے بڑی دلچسپ بات کی، کہتے ہیں کہ اگر یہ بندہ جنرل سجاد پاشا بن سکتا ہے، تو ممکن ہے، میاں محمد نواز شریف پلاسٹک سرجری کروا کر باجوہ بھی بن سکتا ہے، اور ہمارے اس دوست کی بات میں وزن بھی ہے، اگر دادی ماں پلاسٹک سرجری کروا کے بہو کے مقابلے جوان لگ سکتی ہے۔ تو میاں نواز شریف کے لئے کیا مشکل ہے وہ تو ہر فن مولا ہیں۔
بد قسمتی تو یہ ہے، کہ دور حاضر میں جھوٹ سر چڑھ کر بول رہا ہے، او ر قوم نے سچائی کے پر کاٹ دیئے ہیں۔ لیکن کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔
سچائی چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے
کہ خوشبو آ نہیں سکتی کھبی کاغذ کے پھولوں سے
علی بابا کابینہ کے وزیر خرم دستگیر کے بعد مولانا فضل الرحمن کی زبان نے بھی سچ اگل دیا ہے۔ ایک انٹرویو میں وہ کہتے ہیں، کہ عمران خان کی حکمرانی کے خلاف پاکستان میں سازش ہوئی اور اب فوج بے نقاب ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی نٹ ورک میں اشرافیہ ملوث ہے، اگر اشرافیہ کے گھر میں آنٹیاں پریشان ہیں، تو اس لئے کہ ان کا ایجنڈا تباہ ہو گیا ہے۔
ہم پاک فوج کو ان کی قومی ذمہ داریوں تک محدود رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم کسی بھی بین الاقوامی دباؤ کو قبول نہیں کریں گے، آج کے حکمرانی کا مقصد صرف عمران خان کو گرانا نہیں تھا، قومی معیشت اوپر اٹھانے کا بھی قوم سے وعدہ کیا گیا تھا، تسلیم کرتے ہیں کہ آئی ایم ایف کا ہم پر دباؤ ہے۔ اسی دباؤ کے پیش نظر ہم قانوں سازی بھی کر رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کی اس سچائی کے باوجود بھی اگر مریم اورنگ ز یب رانا ثناء اللہ کے ساتھ بیٹھ کر جھوٹ پر جھوٹ بول رہی ہیں۔ تو وہ ایمانداری سے اشرافیہ کے کھائے ہوئے نمک کا حق ادا کر رہی ہیں۔ وہ تو اشرافیہ کی طوطی ہے، جو بتایا جاتا ہے، وہ ہی بولتی ہے، میڈم طاہرہ نے مولانا سمیع الحق کی جو پگڑی اچھالی تھی زیادہ پرانی بات تو نہیں۔