Munafa Nahi Zaroorat Dekhain
منافع نہیں ضرورت دیکھیں
کاروبار کرنا یقیناً ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔ ہر آدمی کاروبار نہیں کر سکتا۔ نوکری آٹھ گھنٹے جبکہ کاروبار چوبیس گھنٹے کا ہوتا ہے۔ کاروباری انسان کو ہر وقت ہوشیار رہنا پڑتا ہے، وقت، حالات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ خود کو اپڈیٹ رکھنا پڑتا ہے۔ مارکیٹ پہ کڑی نظر رکھنی پڑتی ہے۔ اپنے مدمقابل برانڈز یا دکانداروں کی پالیسیوں اور طریقہ کار کو ہر زاویے سے پرکھنا اور دیکھنا پڑتا ہے۔
دنیا تبدیل ہو رہی ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا، سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ نے کاروباری طریقے کو یکسر بدل کے رکھ دیا ہے۔ ہر چیز کا نعم البدل بن رہا ہے۔ جیسے صرف ایک موبائل نے، گھڑی، جنتری، کیلنڈر، الارم، کیلکولیٹر، کیمرہ اور نجانے کتنی ہی چیزوں کو نگل لیا ہے۔ صرف ایک مشین نے کتنی چیزوں کو ایک ساتھ ہی آپ کے ہاتھ میں دے دیا ہے۔ یعنی وقت اور جدت کے مطابق خود کو بدلیں ورنہ وقت آپ کے حالات کو بدل دے گا۔
ہم جب کوئی بھی کاروبار شروع کرنے لگتے ہیں تو ہمارا نظریہ یا ہدف صرف منافع ہوتا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں ناں کہ "جنہوں نے اپنا مال بیچنا ہوتا ہے وہ موقع سے زیادہ ضرورت پر دھیان دیتے ہیں"۔
ہمیں ایسی پروڈکٹس بنانے یا بیچنے پر فوکس کرنا چاہیے کہ جو لوگوں کی ضرورت ہو۔ مثال کے طور پر "پیمپر" ڈائپر۔ پیمپر بنانے والے کا کمال کا آئیڈیا تھا جس کی بدولت ایک ایسی پروڈکٹ لوگوں کے ہاتھ لگی کہ جس کی بہت ضرورت تھی۔ پہلے سردی میں پیمپر کے نہ ہونے کی وجہ سے نمونیہ بخار ہو جانے کی شرح بہت زیادہ تھی جبکہ اب بہت کم ہے۔ ایک پیمپر نے ماں، بچے اور پوری فیملی کو سکون دے دیا ہے۔ گھر میں جگہ جگہ پیشاب، یا اُس کی بدبو نہیں پھیلتی۔ ماں کو آسانی ہوئی اور دوسری اہم بات کہ اِس پروڈکٹ کا کوئی خاص سیزن نہیں ہے۔ کیونکہ سارے دن ہی اسی پروڈکٹ کے ہیں۔ یہ سرکل والی پروڈکٹ ہے یعنی دنیا میں بچے پیدا ہوتے رہیں گے، اور ہر بچہ کم سے کم دو سے تین سال تک پیمپر استعمال کرتا ہے۔ بچے پیدا ہوتے رہیں گے اور سالوں تک پیمپر کو استعمال کرتے رہیں گے اور اِسی لیے پیمپر مارکیٹ کی ہر وقت ضرورت بنا رہتا ہے۔
یہ ساری بات بتانے کا مقصد یہ ہے کہ آپ کی پروڈکٹ ایسی ہو کہ جسے استعمال کرکے لوگوں کو لگے کہ جیسے اُن کی مدد ہو رہی ہے۔ اور جب ایسی کوئی پروڈکٹ بن جاتی ہے تو منافع اِتنا زیادہ ہونے لگتا ہے کہ گِنا نہیں جاتا۔ تو کاروبار کرنے سے پہلے اِس چیز کا خاص خیال رکھیں کہ آپ نے پہلے لوگوں کی ضرورت دیکھنی ہے اور منافع بعد میں۔ لوگوں کو یہ احساس ہو کہ جیسے آپ اُن کی مدد کر رہے ہیں نا کہ کاروبار۔ اور یہی چیز آپ کے کامیاب کاروبار کی ضمانت ٹھہرتی ہے۔
تو کیا خیال ہے، آج سے اور ابھی سے سوچنا شروع کریں کہ اگر کاروبار کرنا ہے تو پھر ایسی کون سے پروڈکٹ بنائیں کہ جو لوگوں کے دل پہ سیدھی ٹھاہ کرکے لگے اور اُن کی زندگی میں کسی حد تک آسانی بھی لا سکے۔