Bachon Se Darawne Mazaq Mat Karen
بچوں سے ڈراؤنے مذاق مت کریں
بچے چھوٹی عمر میں چھوٹے دل کے ساتھ ساتھ کم عقل اور نادان بھی ہوتے ہیں۔ وہ شعور سے عاری ہوتے ہیں۔ اُنہیں اپنے فائدہ نقصان کی کوئی سمجھ بوجھ نہیں ہوتی۔ وہ اپنے فیصلوں میں بھی بہت کمزور ہوتے ہیں اور شاید اِسی لیے ہی بچے کہلاتے ہیں۔ چونکہ بچے بہت چھوٹے دل کے ہوتے ییں تو اِسی لیے ہی اِن سے مذاق بھی اُن کی عقل و شعور کے مطابق ہی کرنا چاہئے اور خاص طور پر تب جب مذاق جن بھوت کے بارے میں ہو، یا کوئی اور ڈراؤنی بات ہو تو کسی صورت بھی ایسا مذاق مت کریں، ورنہ یہ مذاق جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
میرے ایک جاننے والے دوست اِسی مذاق کا بہت بُرا انجام بھگت چکے ہیں۔ ہوا یہ کہ اُن کے گھر چند قریبی عزیز و اقارب کی دعوت کا پرتکلف اہتمام کیا گیا۔ جب فیمیلیز آئیں تو گھر میں کافی بچے بھی اکٹھے ہو گئے۔ جن کی عمریں تقریباً کوئی آٹھ سال سے چودہ پندرہ سال تک کی ہونگی۔ وہ سب ایک کمرے میں جمع ہو کر اپنی کھیل کود میں مصروف ہو گئے۔ جب کھیل سے فارغ ہوئے تو سب ایک جگہ جمع ہو کر آپس میں باتیں کرنا شروع کر دیں۔
باتیں ہوتی ہوئیں بھوت پریت کے موضوع تک آ گئیں۔ ایک بڑے کزن نے سوال کیا کہ کس کس کو جن بھوت سے ڈر نہیں لگتا؟ ایک دو کزنوں کو چھوڑ کر باقی سب نے ہاتھ کھڑا کر دیا جس میں میرے اُس جاننے والے دوست کی بھتیجی کرن بھی شامل تھی۔ کزنوں نے پھر دوبارہ اُس سے کنفرم کیا کہ کیا واقعی تمہیں ڈر نہیں لگتا؟ اُس کزن نے انکار میں سر ہلا دیا۔ بچوں کی محفل کچھ دیر بعد ختم ہوگئی اور سب بچے اپنے مخصوص کردہ کمروں میں سونے کے لیے چلے گے۔ جس کزن نے کہا تھا کہ وہ نہیں ڈرتی وہ بھی اپنے کمرے میں چلی گئی۔ اُس کے جانے کے بعد بڑے کزن اکٹھے ہوئے اور اُنہوں نے اُسے ڈرانے کا پروگرام بنایا۔
اُنہوں نے کسی طرح کچھ ڈراؤنے ماسک اکٹھے کیے اور کرن کے کمرے میں پہنچ گئے۔ وہ اپنی گہری نیند سو رہی تھی تب انہوں نے اُسے بہت برے طریقے سے اُٹھایا اور اُس کے بیڈ کے اِردگرد عجیب طرح سے چکر کاٹنا شروع کر دیے۔ کبھی قریب آتے تو کبھی دور ہیچھے ہٹ جاتے۔ ایسا کرنے سے وہ چھوٹی کزن کی طبیعت بہت خراب ہونا شروع ہوگئی جس سے باقی کزن ڈر گئے۔ اُنہوں نے فوراً ماسک اُتارے اور اُسے بتایا کہ وہ کزن ہیں لیکن اُس کی حالت بہتر نہ ہو سکی۔
کزنوں نے گھر کے بڑوں کو فوراً بلایا۔ وہ چھوٹی کزن کو ہسپتال لیکر گئے لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی۔ ایک مذاق ایک بچے کو کھا گیا۔ اُس کی جان لے گیا۔ اُس کی ماں اِس واقعے کے بعد چند دنوں تک پاگل سی رہی اور پھر وہ بھی اِس دارِ فانی سے کوچ کر گئی۔ باپ پہلے ہی سر پر نہیں تھا۔ ایک بُرے مذاق نے دو جیتے جاگتے وجود موت کے حوالے کر دیے۔
بچے تو بچے ہوتے ہیں لیکن آپ بڑے ہیں۔ بچوں پر نظر رکھا کریں۔ اُنہیں بتائیں کہ ایسا کوئی مذاق نہ کریں۔ ڈرنے اور ڈرانے والی کسی بھی طرح کے بات اور عمل سے باز رہیں۔ آپس میں کھیلیں کودیں، شغل میلہ کریں لیکن کوئی جان لیوا اور بُرا مذاق نہ کریں۔ جھوٹ نہ بولیں۔ تمیز سے رہیں۔ بڑوں کی عزت اور اپنے سے چھوٹی عمر کے بچوں کے ساتھ اچھے سلوک سے پیش آئیں۔ والدین یہ چیز بچوں کی تربیت میں لازمی شامل کریں کہ مذاق کے بھی کچھ اصول و ضوابط ہوا کرتے ہیں۔ جبکہ یہ کلیہ بڑوں پر بھی ویسے ہی لاگو ہوتا ہے کہ مذاق وہی کریں جو کسی کے لیے تکلیف دہ نہ ہو۔ باقی ہنسیں، کھیلیں کودیں، موج ماریں۔