Shan Masood
شان مسعود
ہمارے ہاں سپورٹس خاص کر کرکٹ پر اکثر تبصرے کرنے والوں، خاص کر سوشل میڈیا رائٹرز یا کمنٹس کرنے والوں کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ چیزوں کو زیادہ گہرائی سے نہیں دیکھتے، بس سرسری نظر ڈال کر لکھ ڈالتے ہیں یا بات کر دیتے ہیں۔ بدقسمتی سے اکثر چینلز پر بھی یہی ہو رہا ہے۔
مثال کے طور پر جب شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بنایا گیا تو بہت سے لوگوں نے اس کی ٹیسٹ میچز ایوریج پر سخت تنقید کی اور خواہ مخواہ میں اسے صلواتیں سنائیں۔ حالانکہ جب بابر اعظم ٹیسٹ کا کپتان بننے کو تیار نہیں تو اور کون سی آپشن بچی تھی؟
میں نے شان مسعود کی کپتانی پر ایک تائیدی پوسٹ لکھی، جب اس پر تنقید ہوئی تو ایک تفصیلی پوسٹ میں شان مسعود کے حوالے سے لکھا کہ اگرچہ اس کی ٹیسٹ میچز ایوریج زیادہ نہیں مگر اس کی مختلف وجوہات ہیں اور اصل بات یہ دیکھنا ہے کہ اس کی حالیہ میچز میں فارم کیسی ہے۔ خیر جس نے نہیں ماننا ہوتا، اس پر دلیل کا کیا اثر ہونا ہے۔ لوگ اپنے الٹے سیدھے کمنٹ کرتے رہے۔ ہم نے بھی نظرانداز کر دیا۔
اب پاکستانی ٹیم آسٹریلیا میں ہے، ٹیسٹ سے پہلے ایک چار روزہ میچ کھیل رہے ہیں، پہلی اننگ میں شان مسعود نے کل سنچری بنائی تھی ناٹ آئوٹ تھا، آج وہ ڈبل سنچری بنا کر بھی ناٹ آئوٹ رہا۔ شان نے چودہ چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے دو سو ایک رنز بنائے۔ آسٹریلیا کے کسی پریکٹس میچ میں بھی ڈبل سنچری بنانا آسان بات نہیں۔ اس میچ میں پاکستانی بلے بازوں میں سے کسی دوسرے نے نصف سنچری بھی نہیں بنائی۔ بابر اچھا کھیلا، مگر چالیس رنز بنا پایا، سعود شکیل نے سینتیس جبکہ سرفراز نے اکتالیس رنز بنائے۔
مجھے نہیں معلوم کہ تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں شان مسعود کتنے رنز کرتا ہے؟ اللہ کرے وہ کامیاب ہو اور اچھی لمبی اننگز کھیلے، پاکستانی ٹیم کو اس کی شدید ضرورت ہے، مگر کمنز، ہیزل وڈ، سٹارک اور تھیون جیسے نہایت تجربہ کار اٹیک کے سامنے پرفارم کرنا آسان نہیں۔
آسٹریلیا کی سیریز اس لئے زیادہ مشکل ہوتی ہے کہ ہماری بیٹنگ کے ساتھ بائولنگ بھی طویل عرصے سے وہاں ناکام چلی آرہی ہے۔ بائولرز کی زبردست پٹائی کے ساتھ آسٹریلین بلے باز ساڑھے پانچ چھ سو رنز بنالیتے ہیں تو پاکستانی بلے بازوں پر ویسے ہی بے پناہ دبائو آ جاتا ہے۔ دیکھیں ٹیسٹ میچز کا کیا بنےگا، مگر شان مسعود نے شروعات تو اچھی کی ہے، اس کا اسے فائدہ ہوگا، ٹیسٹ میچز میں اعتماد سے جائے گا۔
دراصل ایوریج تو مجموعی کیرئر کی ہوتی ہے، دس برسوں میں اس نے طویل وقفوں کے ساتھ ٹیسٹ میچز کھیلے تو کارکردگی ویسی نہ رہی، دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ اس نے پچھلا سیزن کیسا کھیلا اور آج کل کیا کر رہا ہے۔ پچھلے سال اس نے انگلش کائونٹی میں متواتر دو ڈبل سنچریاں بنائیں۔ اس سال بھی صرف دو ماہ قبل کائونٹی میں شاندار سنچری بنائی جبکہ ڈومیسٹک قائداعظم ٹرافی مین مسلسل رنز کئے، نائنٹی پلس دو اننگز کے ساتھ ایک مین ایک سو اسی رنز بنائے۔ یہ صرف چند ہفتوں پرانی بات ہے۔
کرکٹ میں دلچسپی رکھنے والا، اسے فالو کرنے والا کوئی بھی ایماندار لکھاری اس بات کو کیسے نظرانداز کر سکتا ہے؟ براہ کرم اندھا دھند سوچے سمجھے بغیر کمنٹس کرنے کے بجائے چند منٹ لگا کر گوگل کر لیا کریں، کرک انفو یا کسی دوسری ویب سائٹ سے اعداد وشمار دیکھ لیا کریں۔
مجھے توقع ہے کہ شاہین شاہ آفریدی بھی اللہ نے چاہا تو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت اچھے سے کرے گا۔ ٹیسٹ میچز اور ٹی ٹوئنٹی میں بابراعظم سے بھی غیر معمولی کارکردگی کی توقع ہے کیونکہ اس پر اب قیادت کا دبائو نہیں تو وہ کھل کر کھیلے گا۔