Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Amir Khakwani
  4. New Zealand Series

New Zealand Series

نیوزی لینڈ سیریز

پاکستان کو نیوزی لینڈ نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آوٹ کلاس کر دیا۔ بڑے مارجن سے شکست دے کر سیریز جیت لی۔ آج کی خاص بات کیوی اوپنر فن ایلن کی شاندار سنچری تھی۔ اس نے پاکستانی باولرز کو یوں دھویا جیسے دھوبی کپڑوں کو پٹخ پٹخ کر مارتا ہے۔ سولہ چھکے لگائے۔

حارث روف مہنگے ترین باولر رہے، چار اوورز میں ساٹھ رنز دئیے۔ پہلے تین اوورز میں ترپن بنوائے تھے۔ حارث نے پاکستانی باولنگ کے چھٹے اوور میں اٹھائیس رنز دئیے، تین چھکے دو چوکے۔ وہ گیم چینجر اوور تھا۔ اس سے پہلے پانچ اوورز میں انتالیس رنز بنے تھے یعنی سب نارمل جا رہا تھا۔ اس اوور سے پاور پلے بہت خراب ہوگیا۔

دس اوورز میں نیوزی لینڈ نے سو رنز بنائے تھے پھر اگلے تین اوورز میں پچاس بنا لئے۔ ان میں خیر سے پھر حارث روف نے بارھویں اوور میں تیئس رنز دئیے۔ اگلے اوور میں کپتان شاہین نے اٹھارہ رنز بنوا دئیے۔ جب تیرہ اوور میں ڈیڈھ سو بن گئے تو اگلے سات اوورز میں اسی نوے رنز بننا تو فطری تھے۔ خوش قسمتی سے آخری دو اوور اچھے گئے ورنہ نیوزی لینڈ ڈھائی سو بنا لیتا۔

پاکستانی بیٹنگ پچھلے میچز کی طرح کھیلی۔ اوپننگ جوڑی زیادہ رنز نہ کر سکی۔ صائم نے دو خوبصورت چوکے لگائے، دو چوکے اچھی فیلڈنگ سے بچے، ساوتھی کی سلو بال پر اونچا شاٹ کھیلتے آوٹ ہوگیا۔ رضوان نے دو چھکے لگائے مگر چوبیس رنز ہی بنا سکا۔ فخر نے ایک چھکا لگایا مگر جلد آوٹ ہوگیا۔ بابر نے مسلسل تیسرے میچ میں عمدہ نصف سنچری بنائی۔ کئی خوبصورت چوکے اور ایک شاندار چھکا لگایا مگر اس کا ساتھ کسی نے نہیں دیا۔ افتخار تیسرے میچ میں بھی ناکام ہوا اور اعظم خان آج ایک بار پھر فیل ہوا۔ البتہ اج اپنے انٹرنیشنل کیریر کا پہلا چھکا لگا لیا۔

افتخار اور اعظم بطور پاور ہٹرز کھیل رہے ہیں۔ دونوں تینوں میچز میں ناکام ہوئے۔ ایسے میں بابر کیا کرتا؟ اس نے ڈیڈھ سو کے سٹرائیک ریٹ سے رنز کئے جو عمدہ کارکردگی سمجھی جاتی ہے۔ نواز اور شاہین شاہ نے کچھ رنز کئے مگر تب تک میچ ہاتھ سے نکل چکا تھا۔

نیوزی لینڈ کی فیلڈنگ شاندار تھی اور باولنگ بھی۔ کپتان سینٹنر نے چار اوورز میں صرف چھبیس رنز دیئے جبکہ ساوتھی نے بھی اچھی باولنگ کی۔ پاور پلے میں ساوتھی کی نپی تلی باولنگ سے بہت فرق پڑا۔ ہنری البتہ مہنگا رہا۔ فوگوسن ٹھیک رہا، بریک تھرو بھی دلوائے

پاکستانی باولرز میں حارث روف بری طرح پٹا۔ نواز غیر موثر ثابت ہوا ہمیشہ کی طرح۔ شاہین شاہ کا پہلا اوور اچھا تھا اور آخری بھی، درمیانی دو اوور مہنگے رہے۔ وسیم جونئیر اور زمان خان ٹھیک رہے، خاص کر جب ایلن جنونیوں کی طرح پیٹ رہا ہو، ایسے میں دس سے کم ایوریج پر رہنا غنیمت تھا۔ زمان کا چار اوورز کا سپیل تیس اکتیس رنز پر ختم ہوتا اگر سکینڈ لاسٹ گیند پر چھکا نہ لگ جاتا۔ ایلن کو آوٹ بھی زمان خان نے کیا۔

پاکستان کو آج اعظم کی جگہ حسیب اللہ کو کھلانا چاہئیے تھا اور افتخار کو بھی ڈراپ کیا جا سکتا تھا۔ ویسے پاکستان کو اس سیریز میں محمد حارث کو لے کر جانا چاہئیے تھا۔ یہ اس کے مزاج کی پچیں تھیں۔

باولنگ میں حارث روف سے پاور ہلے میں ایک بار پھر باولنگ کرائی گئی مگر اس نے پہلا اوور بہت اچھا کرایا اور وکٹ بھی لی، دوسرے میں اٹھائیس رنز دے دئیےجو کہ ناقابل معافی جرم ہے۔ ایسی باولنگ سے میچ نہیں جیتے جا سکتے۔

پاکستان کو اچھے ٹی ٹوئنٹی سپنرز کی شدید ضرورت ہے۔ اسامہ میر اور نواز دونوں ہی فارغ ہیں۔ پی ایس ایل میں ممکن ہے کوئی نیا سامنے آئے۔ حارث روف سے پاور پلے میں باولنگ کرانا رسکی ہے۔ اس حوالے سے کلئیر پالیسی بنانی چاہئیے۔

ایک بات سمجھ نہیں آ رہی کہ پاکستان مسلسل ٹاس جیت کر فیلڈنگ کیوں کر رہا ہے؟ ایک میں تو مختلف ٹرائی کرتے۔

دوسرا یہ کہ جب دیگر باولر پٹ رہے ہیں تو ایک اوور افتخار کو دیا جانا چاہئیے تھا۔ نجانے شاہین شاہ نے تینوں میچز میں ایک اوور بھی افتخار کو کیوں نہیں دیا؟

بہرحال پاکستانی ٹیم، کپتان اور ٹیم ڈائریکٹر حفیظ کو اپنی اوقات پتہ چل گئی۔

ورلڈ کپ سے پہلے جو کچھ ٹھیک ہو سکتا ہے کر لیں۔

اگلے میچز میں صاحبزادہ فرحان اور حسیب اللہ کو مواقع تو ملیں گے مگر سیریز ہاتھ سے نکل گئی، البتہ وائیٹ واش سے بچنے کی تدبیر کریں۔

بابر اعظم پر فضول تنقید کرنے والے یاد رکھیں کہ اگر وہ نہ ہوتا تو تینوں میچز میں پاکستان ڈیڈھ سو بھی نہ کر پاتا۔ بابر بہت اچھا کھیل رہا ہے، اس کے ساتھی اپنا فرض نہیں پورا کر رہے۔ اوپننگ جوڑی ٹوٹنے کا بھی مسئلہ نہیں۔ ایسا کمبی نیشن ہی ٹھیک ہے۔ کیونکہ بابر کو ون ڈاون لایا گیا، مسئلہ تو اس کے لئے بنتا، وہ تو مسلسل اچھے سٹرائیک ریٹ سے رنز کر رہا ہے۔ مڈل آرڈر ٹھیک کریں اور سپن ڈیپارٹمنٹ بہتر جبکہ حارث جیسے اندھادھند فاسٹ باولر کو عقل استعمال کرنا سکھانی چاہئیے، اگرچہ اس کی امید تو نہیں۔

Check Also

Kitabon Ka Safar

By Farnood Alam