1.  Home/
  2. Blog/
  3. Amir Khakwani/
  4. Dimagh Ka Terha Pan?

Dimagh Ka Terha Pan?

دماغ کا ٹیڑھا پن؟

بہت سال پہلے پریس کلب میں ایک صحافی دوست نے بتایا کہ وہ اخبار کے فرنٹ بیک خبروں والے پیج پہلے پڑھتے ہیں اور پھر ان خبروں کا بقیہ والا پیج اکھٹا ہی پڑھ لیتے ہیں، ورنہ ہر خبر کی ابتدائی سطریں پڑھنے کے بعد اس کا بقیہ ڈھونڈ کر پڑھیں اور پھر اگلی خبر کی طرف جائیں تو اس میں بہت وقت ضائع ہوجاتا ہے۔

یہ بات عجیب سی لگتی ہے کیونکہ جب کوئی اہم خبر پڑھیں تو فوری طور پر اسے مکمل پڑھنے کا جی چاہتا ہے، لیکن میں نے سب خبریں ایک ساتھ پڑھ کر ان کے بقیہ جات اکھٹے ہی پڑھنے شروع کر دئیے۔ یہ سوچ کر کہ دماغ کے کمپیوٹر میں ان کے ٹکڑے خود بخود ایک دوسرے سے جڑ جائیں گے۔ میرے معاملے میں تو خیر ایسا ہی ہوتا ہے۔ مجھے کوئی دقت نہیں آتی اور اس طریقے سے میں ایک سے زائد اخبار بڑی تیزی سے پڑھ لیتا ہوں۔

خیر پچھلے چند برسوں میں ایک اور کام شروع کیا کہ بیک وقت ایک سے زائد کتابیں پڑھنا شروع کر دیں۔ پھر نیٹ فلیکس وغیرہ پر گئے تو بیک وقت کئی سیزن شروع کر دئیے۔ میرے نیٹ فلیکس اکائونٹ میں"ابھی دیکھ رہا ہوں (Continued Watching)" کے کھاتے میں بہت سے سیزن اور ڈرامے پڑے ہوں گے۔ کسی کا ایک یا دو سیزن دیکھ کر چھوڑ دیا اور پھر مہینے دو بعد پھر سے دیکھنا شروع کر دیا۔ اوزارک کے غالباً چار سیزن ہیں میں نے آخری سیزن کی آخری تین قسطیں پچھلے آٹھ نو ماہ سے چھوڑ رکھی ہیں۔ لاسٹ کنگڈم کی آخری قسط ایک سال کے وقفے سے دیکھی۔ جبکہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ کسی ایک سیزن کی چھٹی قسط ایک رات دیکھی اور اگلے روز دوسرے سیزن کی ساتویں قسط دیکھی۔

یہی کتابوں کا بھی معاملہ ہے۔ آج کل میں گاڈ فادر ناول کے مصنف ماریا پوزو کے دو ناول بیک وقت پڑھ رہا ہوں۔ کراچی کتاب میلہ میں سٹی بک پوائنٹ سے یہ دونوں خریدے تھے۔ ایک ناول اومرتا (اطالوی میں اس سے مراد راز فاش نہ کرنا، لب بند رکھنا ہے) آدھے سے زیادہ پڑھ لیا ہے، جبکہ آخری ڈان کا تیس فیصد پڑھ لیا ہے۔ دن کے مختلف اوقات میں انہیں پڑھتا ہوں۔ صبح کو اومرتا اور رات کو آخری ڈان۔

ایسا بھی نہیں کہ میری فوٹوگرافک میموری ہے، ایک زمانے میں قابل رشک تھی، مگر کورونا کے بعد پہلے جیسی نہیں رہی تو کہانیاں زیادہ یاد نہیں رہتیں، مگر جب پڑھنے لگتا ہوں تو فائلیں آپس میں جڑنا شروع کر دیتی ہیں اور بات سمجھ آ جاتی ہے۔

کبھی کسی کتاب یا ناول پر فوکس کرکے اسی جلدی ختم بھی کر لیتا ہوں۔ حفیظ خان صاحب کے ناول کرک ناتھ کو کراچی ائیرپورٹ پر شروع کیا اور وہاں ایک لمبی نشست کے بعد اگلے روز لاہور پہنچتے ہی ختم کر دیا۔ بہت دلچسپ ناول ہے۔ انواسی البتہ ابھی نہیں شروع کیا۔

آپ لوگوں کا تجربہ کیسا ہے؟ آپ لوگ بھی ایک سے زیادہ کتابیں یا بیک وقت ایک سے زیادہ سیزن فلمیں وغیرہ دیکھتے ہیں، مطلب ایک ادھوری چھوڑ کر ہی دوسری شروع کر دیتے ہیں؟

یا یہ صرف میرے دماغ کا ٹیڑھا پن ہے؟

Check Also

Magar Aik Maa Nahi Manti

By Azhar Hussain Azmi