Australia Ki Shikast
آسٹریلیا کی شکست
جیسا کہ پچھلی تحریر میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ آسٹریلیا کے لئے میچ جیتنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ انڈیا نے بڑا ٹارگٹ سیٹ کیا ہے۔ وہی ہوا، پچیس رنز سے آسٹریلیا ہار گیا۔
آسٹریلین مڈل آرڈر فلاپ ہوئی اور میکسویل آج بڑی اننگ کھیلنے کے بجائے اپنی وکٹ تھرو کر گئے، سٹونس بھی بری طرح ناکام ہوئے، ٹم ڈیوڈ کے بس کی بات نہیں تھی، اس نے گیارہ گیندوں پر پندرہ رنز بنائے۔ آج پہلے اوور میں وارنر کا آوٹ ہونا اہم تھا، پھر ٹریوس ہیڈ اور مچل مارش نے اچھا پاور پلے کھیلا، مارش کا غیر معمولی کیچ بھی ٹرننگ پوائنٹ تھا۔
اس کے بعد جب میکسویل آیا اور اس نے جدیجہ کے پہلے اوور میں سوئچ ہٹنگ کرکے چھکا اور چوکا لگایا اور ایک اوور میں سترہ رنز بنا لئے تو لگا کہ انڈیا مشکل میں آ جائے گا۔ میکسویل نے مگر کلدیپ کو وکٹ تھرو کر دی۔ حالانکہ کلدیپ کا وہ آخری اوور تھا اور اس کے بعد میکسویل کے لئے بہت موقعہ تھا۔ اس نے وہی کیا جو فخر زماں نے انڈیا کے خلاف کیا تھا، اندھا دھند باہر نکل کر شاٹ کھیلنے کی کوشش اور وکٹ گئی۔
ٹریوس ہیڈ آج بھی بہت اچھا کھیلا، مگر دو سو پلس رنز ایک کھلاڑی سے نہیں بن پاتا، تین چار کھلاڑیوں کی مشترکہ پرفارمنس کی ضرورت تھی، مارش نے کچھ حصہ ڈالا، تھوڑا سا میکسویل کا بھی، مگر یہ کافی نہیں تھا۔
انڈین سپن بائولنگ کو کریڈٹ دینا پڑے گا، خاص کر مسٹری سپنر کلدیپ یادو نے بہت اچھی بائولنگ کی، چار اوورز میں صرف چوبیس رنز دے کر دو اہم وکٹیں لیں، میسکویل اور مارچ کو کلدیپ ہی نے آوٹ کیا۔ اکثر پٹیل کا پہلا اوور برا گیا، مگر بعد میں اس نے دبائو کے وقت میں دو بہت اچھے اوورز کرائے، اسی دبائو کی وجہ سے میکسویل کو خو د کش شاٹ کھیلنا پڑا اور سٹونس بھی اپنی وکٹ گنوا بیٹھا۔
بمرا ایک بار نہایت خطرناک اور کفایتی باولر ثابت ہوا، اس نے باندھ کر رکھا۔ جس ٹیم کے پاس بمرا جیسا بائولر ہو، اس کے لئے میچ جیتنا آسان ہوجاتا ہے۔ یہ نئی گیند سے بھی خطرناک ہے اور ڈیتھ اوورز میں بھی نپی تلی بائولنگ سے اپنے ساتھی بائولر پر سے دبائو کم کر دیتا ہے۔ ارشدیب کے یارکر بھی اچھے رہے، اسے شاٹس لگیں مگر اس نے اہم وکٹیں بھی لیں۔ ہاردک پانڈیا کی خاصی پٹائی ہوئی، یہی منظر پورے میچ میں میرے لئے دل خوش کن تھا۔
آسٹریلیا یہ میچ ہار گیا، آسٹریلین بائولنگ آج کے میچ میں آپ ٹو مارک نہیں تھی، خاص کر زمپا سے کچھ بہتر باولنگ کی توقع تھی۔ آسٹریلین بیٹنگ میں اگر اچھی پارٹنر شپس بنتیں تو ٹریوس ہیڈ انہیں فتح کی طرف لے کر جا رہا تھا۔ مارش کے شاٹ پر غیر معمولی کیچ اور پھر میکسویل کا وکٹ تھرو کرنا آسٹریلیا کے لئے بہت مہنگا پڑا۔
اب انہیں کل کے میچ کے نتیجے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ افغانستان کا بنگلہ دیش سے جیتنا آسٹریلیا کو سیمی فائنل سے باہر کر دے گا۔ ایک بڑی اور مضبوط ٹیم کا باہر ہونا کرکٹ شائقین کے لئے اچھا نہیں، مگر جو اچھا کھیلتا ہے، جیتنا اسی نے ہے۔