Tuesday, 21 May 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ali Hassan
  4. Siasi Halchal

Siasi Halchal

سیاسی ہلچل

اگر موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کریں۔ کیا حکومت خطرے میں ہے؟ کیا حکومت جا رہی ہے یا حکومت مزید مضبوط ہو گی؟ میرا یہ تجزیہ ہے کے اپوزیشن اس مہم سے گورنمنٹ کو فائدہ پہنچا رہی ہے اپوزیشن اس دفعہ بھی ناکام ہوگی پر اس دفعہ عمران خان کے خلاف کامیاب نہیں ہوئی تو ان کی سوچ سے بھی ذیادہ عمران خان طاقتور بن کر نکلے گا اور اس تحریک سے آنے والے وقت میں عام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات میں عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ کرےگی جس کی ضرورت اس وقت عمران خان کو ہے۔ تحریک عدم اعتماد وزیراعظم عمران خان کے لیے اعتماد پلس میں بدل جائے گی۔

اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی ہے عوام تنگ ہے لوگ حکومت کی کارکردگی سے ناخوش ہیں اگر حلومت نااہل ہے تو اپوزیشن اس سے ذیادہ نااہل ہے اپوزیشن چاہتے ہوئے بھی کچھ نہیں کر سکتی۔ اپوزیشن لوگوں کو سٹرکوں پہ نکالنے میں ناکام ہے اپوزیشن جب سے حکومت بنی ہے تب سے حکومت کے خلاف مہم چلارہی ہے لیکن ہر تحریک ناکام ہوئی۔ اگر اپوزیشن کسی تحریک میں کامیاب ہے تو وہ صرف سید یوسف رضا گیلانی کو سینیٹر بنانے میں کامیاب ہوئے وہ بھی صرف سینیٹر ہی بنا سکی۔

اس بات میں تو کوئی شک نہیں کے عمران خان نے اپوزیشن کو ذلیل ور سوا کردیا ہے دو ان پارٹیوں کو ملا دیا جو ایک دوسرے کو گھسیٹنے دعوے کرتے تھے آج عمران خان کی 22 سالہ سیاست کی وجہ سے وہ ایک دوسرے سے جھک کے ملنے کوہے۔ پنجاب کے دو سب سے بڑے حریف شریف برادران اور چوہدری برادران۔ ایک وقت تھا جب بھائی عباس شریف کی وفات پر شریف برادران نے چوہدریوں کی تعزیت بھی قبول نہیں کی تھی۔ لیکن آج وہ ہی شہباز شریف خود انکے گھر جا کر حکومت گرانے کے لیے انکی مدد مانگتے ہیں۔

اس ملاقات کا نتیجہ اس سے اگلے دن مونس الہیٰ کہتے ہیں کہ آج کل بس ایک تماشا چل رہا ہے، ہم سیاسی لوگ ہیں اگر کوئی گھر آئے تو مہمان نوازی کرنی پڑتی ہے لیکن وزیراعظم صاحب ہم نے آپ سے تعلق بنایا ہے اور نبھانے کے لیے بنایا ہے اور اپ اس دفعہ پی ٹی آئی والوں کو کہ دیں کہ گھبرانا نہیں ہے اس بات پے سامنے بیٹھے خان صاحب ہسنے لگے۔

زرداری اور چوہدریوں دونوں کو معلوم ہے کہ جس دن شریف خاندان دوبارہ اقتدار میں آیا سب سے پہلے شریف خاندان ان دونوں ہی کی گردن دبوچے گیےکبھی زرداری کے در، کبھی چوہدریوں کے درکبھی مولانا کے در، کبھی جہانگیر ترین کے درغم کرپشن، غم منی لانڈرنگ، غم اقتدار۔ عمران خان بھی ایک سیاسی قوت ہیں۔ یہ قوت عدم اعتماد یا اسمبلی ٹوٹنے سے ختم نہیں ہوگی۔

اس حکومت کو دیکھیں تو یہ وہی حکومت ہے جو اس سے پہلے آتی رہی ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ مجموعی کارکردگی کی وجہ سے پی ٹی آئی کی حکومت نہیں گرائی جا رہی بلکہ ایک اور وجہ ہے جو نواز شریف اور آصف زرداری کو عمران خان کے خلاف متحد ہونے پر مجبور کر رہی ہے۔

پی ڈی ایم کی قیادت میں ایک دوسرے پر اعتماد نہیں ہے اور وہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی بات کر رہے ہیں۔ وہ اپنے سینئر ممبر کو نہیں بتا رہے ہیں کہ وہ کب تحریک عدم اعتماد لائیں گے۔ اور کس طرح وہ اس میں کامیاب ہو گئیں۔ سب سے پہلےپی ڈی ایم میں اعتماد قیام کرے، سیاست کے پرانے کھلاڑیوں کو یہ گوارا کرنا ہوگا۔

عمران خان کو برداشت کرنا ہوگا، ان سارے سیاسی ٹولوں نے اس قوم کا صحیح تماشا بنایا ہے حکومت بنانے اور حکومت گرانے میں ایک دوسرے کے پاؤں پڑتے ہیں اور قوم کے سامنے آ کر ایک دوسرے کی عزت اچھال دیتے ہیں اس قوم کو اب جاگنا ہوگا اب پاکستان کو بچانا ہوگا اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے اسلام کے نظام کے ساتھ کھڑے ہونا ہوگا۔ خان اس وقت شدید جنگ لڑ رہا ہے۔ ایک طرف عالمی سامراج، دوسری طرف کرپٹ سیاستدان، تیسری طرف نااہل بیوروکریسی اور چوتھی طرف اپنی صفوں میں بیٹھے "چند" موقع پرست انصافی۔ میرے عزیز ہم وطنوں، ایک ہو جاو، متحد ہو جاو، ایک قوت بن جاو۔

خدا کی قسم دنیا کی کوئی طاقت ہمیں کبھی بھی نہیں ہرا سکے گی۔ اپنی حکومت وقت، مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عزت اور تکریم کرو۔ ہم دنیا کو فتح کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ ہم پاکستان ہیں۔

About Ali Hassan

Ali Hassan is from Sargodha. He is doing BS International Relations and political science from university of lahore sargodha campus. He is interested in writing on different political and social issues.

Check Also

Tarbooz Ki Kahani Meri Zubani

By Mubashir Saleem