1.  Home
  2. Blog
  3. Ali Hassan
  4. Log Kya Kahenge?

Log Kya Kahenge?

لوگ کیا کہیں گے؟

جب ہم چلتے چلتے گر جاتے ہیں تو اپنی چوٹ سے پہلےیہ دیکھتے ہیں کہ کسی نے دیکھا تو نہیں ؟ ڈر لگتا ہے اپنے ہی لوگوں سے، انجانوں سے، سب سے کہ مجھے کوئی دیکھ کر ہنسے گا تو نہیں؟ کچھ کرنا چاہتے ہیں کر نہیں پاتے یہ سوچ کے کہ لوگ کیا کہیں گے؟ اگر تم نے پڑھائی نہ کی اچھے نمبر نہ آئے تو لوگ کیا کہیں گے، رشتہ دار کیا کہیں گے؟ وکیل بننا چاہتے تھے لیکن تم تو ڈاکٹر کے بیٹے ہو تو ڈاکٹر ہی بنو گے ور نہ لوگ کیا کہیں گے، لوگ کیا کہیں گے کیوں اتنا ضروری ہے؟ کہ ہم اپنے ہی خواب دیکھنا چھوڈ دیتے ہیں۔

میں نے ابھی اپنی پڑھائی ختم کی اور دل نوکری کونہیں، بزنس کرنے کو ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ایک چھوٹا سا ریسٹورنٹ کھول کر اپنا بزنس شروع کروں، اور کر نہیں پاتایہ سوچ کے کہ لوگ کیا کہیں گے کہ اتنا پڑھ کر ایک چھوٹا سا ریسٹورنٹ کھول کے بیٹھا ہے، میرے دوست کیا کہیں گے، میرے راشتہ دار کیا کہیں گے؟ اور یہ بات سوچ کر مرتے دم تک وہ چیز حاصل کرنے کی کوشش نہیں کرنی، وہ کام نہیں کرنا جو آپ کا دل کرنا چاہتا ہے، یہ سوچ کے کہ لوگ کیا کہیں گے؟ کیا ہم کو کوئی حق نہیں اپنی زندگی گزارنے کا، اپنی مرضی سے خود کچھ فیصلہ کرنےکا؟

میرے خیال میں (maturity) تب ہے جب، ہمیں پرواہ نہیں ہو کہ "لوگ کیا کہیں گے؟"یا ہمیشہ جب بھی ہم آگے بڑھنے لگتے ہیں تو اس چیز کا خوف دل میں آ جاتا ہے کہ لوگ کیا کہیں گے؟ لوگوں کے ڈر سے، اپنے خواب اور سپنے کیوں چھوڑ دیتے ہیں، بچپن میں کسی کی سنی تھی کیا کبھی؟ من کرنے کے باوجود بھی سارے کھلونے تو توڑ دیئے۔ ایک بات یاد رکھیں آپکی سوسائٹی میں بہت سے لو گ موجود ہیں ہر کسی کی اپنی سوچ ہے، آپ کبھی بھی ان کی سوچ کے مطابق پورانہیں اتر سکتے۔

اپنے کردار پر ڈال کے پردہ

ہر شخص کہہ رہا ہے زمانہ خراب ہے

تم سے نہیں ہو پائے گا۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ ان سے نہیں ہو پایا تھا۔ اس لیے وہ کہتے ہیں کہ تم سےنہیں ہوپا ئے گا۔ لوگ کیاکہیں گے سوچ کے تم اپنا وقت ضائع مت کرو اگر تم بھی یہ سوچو گے کہ لوگ کیا کہیں گے تو لوگ کیا سوچیں گے؟ لوگ تب بولتے ہیں جب ہم انھیں بولنے کا موقع دیتے ہیں۔ تم اپنے فیصلے پر خوش رہوگے تو تمہیں فرق ہی نہیں پڑے گا کون کیا سوچتا ہے؟ اگر تم نےاپنے فیصلوں کو لیتے وقت یہ سوچا کہ لوگ کیا کہیں گے تو پھر اسکا مطلب یہ ہے کہ آپ میں فیصلے کرنےکی ہمت موجود ہی نہیں۔

کیوں کہ جن میں فیصلے کرنے کی ہمت ہوتی ہے وہ طوفانوں سے بھی ٹکرا جاتے ہیں، وہ یہ نہیں سوچتے کہ لوگ کیا کہیں گے وہ اپنےخواب حاصل کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں کہ اس کو کیسے پورا کرنا ہے؟ ہم سوچتے ہیں کہ لوگ کیا کہیں گے؟ اور لوگ کہنے کے باوجود بھی نہیں سوچتے۔ ایک سچی بات بتاؤں؟ تم جب بھی کچھ اچھا کرنےجاو گے، 90% لوگ آپ کی حمایت نہیں کریں گے وہ یہ کہیں گے کہ اسے کرو گےتو یہ ہوجائے گا وہ ہوجائے گا۔ مت کرو یہ تم سے نہیں ہوگا، اس سے بھی نہیں ہوا تھا وہ دیکھو اب وہ بچارا کیا کر رہا ہے؟

کس حال میں ہے؟ اس کی ناکامی کی وجہ سے اس کا باپ لوگوں کے سامنے جانے سے ڈرتا ہے۔ یعنی وہ تمھیں (demotivate)کر دیں گےکیونکہ ہر کسی کو اچھا نہیں لگتا کسی کو اوپر جاتا دیکھنا، کامیاب ہوتے دیکھنا، جلتے ہیں لوگ کہ کہیں ہم سے آگے نہ نکل جائیں۔ کچھ کرنا چاہتے ہو تمہیں لگتا ہے کہ تم کرسکو گے تو یہ سوچو کہ کیسے کرو گے، کتنی محنت کرنی ہوگی؟ یہ نہیں سوچو کہ لوگ کیا کہیں گے؟ وہ تمہارے سوچنے کی چیز نہیں تم گھر بھی بیٹھ جاوگے تو لوگ پھر بھی بولیں گے۔ لوگ ہر حال میں بولیں گے کیوں کہ لوگوں کا کام ہے بولنا۔

اور بات تو یہ ہے کہ کسی کو فرق نہیں پڑتا تم کیا کر رہے ہو؟ لوگ دو دن باتیں کرینگے پھر اپنی زندگی میں مصروف ہو جائیں گے۔ بس ان 2 دنوں کے لیے تم اپنی پوری زندگی (compromise) کرلو، یہ بات بھی جائز نہیں میرے دوست دیکھو، تم کچھ کرو چاہے ناکرو، لوگوں کا کام ہوتا ہے بولنا اور دوسروں کی زندگی میں (interfere)کرنا۔ ایک زندگی ملتی ہے ہمیں، اس میں اگر کچھ کرنا چاہتے ہو، کچھ حاصل کرنا چاہتے ہو، تو رک جانے کا پھر کوئی مطلب نہیں بنتا۔ رک جاو گے تو لوگ تمہیں کمزورسمجھیں گے اس لیے مت سوچو کہ لوگ کیا کہیں گے؟ تم اپنے دل کی سنو، اپنے دل کی کرو بس۔

ایک بڑی عمر کا آدمی گدھے کے اوپر بیٹھ کر سفر کر رہا تھا سفر کافی لمبا تھا باپ گدھے کے اوپر بیٹھا ہواتھا اور بچہ آگے آگے چل رہا تھا تو لوگوں نے کہا دیکھو بےشرم بنا ہوا ہے بچے کو پیدل چلا رہا ہے اور خود اوپر بیٹھا ہواہے، بچے پِر ترس نہیں کھا رہا۔ وہ یہ بات سن کر پیدل چلنے لگا اور بچے کو اوپر بٹھا دیا تو پھر آگے لوگوں نے کہا کہ دیکھو بچے کو سر پر چڑھا کہ رکھا ہوا ہے چھوٹےبڑے کی تمیز ہی نہیں سکھائی ہو ئی کل کو یہ ہی بچہ اس کا گریبان پکڑےگا تویہ سن کر وہ دونوں گدھے کے اوپر بیٹھ گئے، تولوگوں نے کہا کہ دیکھوں جانورپر ظلم کر رہے ہیں خود جانور بنے ہوئے ہیں وہ یہ سن کر پیدل چلنے لگ گئے تو لوگوں نے کہا کہ دیکھو گدھا ہونے کے باجود پیدل چل رہے ہیں تو وہ بیوقوف تھے اُنہوں نے جا کر گدھے کو دریا میں پھنک دیا۔

تو بات یہ ہے کہ لوگ آپ پر کسی بھی حال میں خوش نہیں ہوتے لوگ کچھ نہ کچھ آپ کو کہیں گے، لوگ آپ میں غلطیاں نکالیں گے تو آپ کو لوگوں کی باتوں پر دھیان نہ دیں۔ اپنی ذندگی کو لوگوں کی مرضی سے نہ چلائیں۔ ہم اپنے سیاست دانوں کو جو مرضی کہتے ہیں لیکن ہمارے لئے وہ ایک طرح سے بہترین مثال ہیں۔ لوگ ان کو پتا نہیں کیا کیا بولتےہیں ہر چوک، شہر میں ہر وقت ان کے بارے میں غلط باتیں کرتے ہیں لیکن وہ کسی کی بات کی فکر کئے بغیر اپنی منزل حاصل کرتےہیں، ان کو نہیں پرواہ کہ لوگ کیا بول رہے ہیں؟ ہم کو بھی اسی طرح بننا چاہیے زمانے کی فکر چھوڑ دیں کہ لوگ کیا کہیں گے؟

کہنے دونا کب تک کہیں گے۔ تم اپنی زندگی کا مقصد، اپنا خواب کیوں لوگوں کے لیے دیکھنا چھوڑ دیتے ہو؟ ان لوگوں کے لیے جو تمہارےحقیقی طور پر کچھ نہیں لگتے۔ ہمیں ساری زندگی اسی بات کی فکر لگی رہتی ہےکہ لوگ کیا کہیں گے؟ اور آخر میں لوگ بس یہ کہتے ہیں:

إنا لله وإنا إليه راجعون

اور آپ کا جنازہ پڑھ کر چلے جاہتے ہیں، اس سے پہلے لوگ آپ کا جنازہ پڑھ کر جائیں اس سے پہلے اپنی زندگی کا وہ مقصد ضرروحاصل کرنے کی کوشثں کریں جس کا آپ نے خواب دیکھا اور یہ سوچ کے پیچھے نہ ہٹیں کہ لوگ کیا کہیں گے؟

About Ali Hassan

Ali Hassan is from Sargodha. He is doing BS International Relations and political science from university of lahore sargodha campus. He is interested in writing on different political and social issues.

Check Also

Shadi Kis Umar Mein?

By Khateeb Ahmad