Bharat Ka Makrooh Chehra Benaqab
بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب
سات دہائیوں کی تاریخ گواہ ہے کہ بھارت جموں و کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ جاری رکھنے کے لئے کشمیری مسلمانوں کا خون بہانے میں مصروف ِ عمل ہے۔ مودی سرکار کے ہاتھ خونِ انسان سے رنگین ہیں۔ یوں تو بھارت کی ریاستی، آبی، انسانی، اخلاقی، تہذیبی دہشت گردی کئی دہائیوں سے جاری ہے، جو پاکستان ہی نہیں بلکہ اقوام عالم بخوبی جانتاہے کہ بھارت موجودہ دور کا سب سے بڑا دہشگرد ہے۔ بھارت کی کشمیر میں براہ راست دہشتگردی نے انسانیت کو شرمندہ کر دِیا۔ جس کی مثال عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے پانچ اگست کو اسی لاکھ کشمیریوں کے گھروں کو جیل بنا دیا گیا ہے۔ دُنیا کی تاریخ کا بدترین کرفیو اور لاک ڈاؤن پانچ اگست 2019 سے تاحال جاری ہے۔ رابطوں کے ذرائع بند، میڈیا پر پابندیاں، کشمیر کی آئینی حیثیت کو بدل کر کشمیریوں سے طاقت کے زور پر ان کا حق چھیننے کی کوشش، آزادی پسندوں کو شہید، آزادی اظہار پر پابندیاں، سفر کی سہولیات سے محروم، سیاسی قیادت کو قید کرنا، مودی سرکار کا وطیرہ ہے۔ یہ دہشت گردی دُنیا دہائیوں سے دیکھ رہی ہے لیکن کسی پر کوئی اثر نہیں ہوتایہ وہ دہشت گردی ہے جو اقوام عالم جانتا بھی ہے لیکن خاموش تماشائی ہے۔ قبل ازیں عالمی رپورٹس بھارتی ظلم و بربریت، سفاکی کو بے نقاب کرتی رہی ہیں، جن میں بھارتی ریاستی دہشت گردی، وادی کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کا تذکرہ ہوتا رہا۔
لیکن اب تو بھارتی چہرہ دُنیا کے سامنے چاک ہوچکا۔ امریکہ کا دہشت گرد ی کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف، بھارت دہشت گردی کا نئے چہرے کا پردی چاک کر دیا۔ عالمی دہشت گردی میں بھارت سر ِ فہرست۔ امریکی جریدے فارن پالیسی نے بھارت کے مکروہ چہرہ سے نقاب اتار دیا ہے، جس کے مطابق بھارت عالمی دہشت گردی میں ملوث اوردُنیا کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں بھارت اور داعش کے گٹھ جوڑ کا بھی انکشاف کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ بھارتی دہشت گردی کی داستانیں تاریخی طور پر دُنیا کی نظروں سے اوجھل رہیں۔ مختلف ممالک میں دہشت گرد حملوں اور نئی لہر میں بھارتی سرپرستی نیا موڑ لے رہی ہے اور اگست میں داعش کے جلال آباد جیل پر حملے نے اس اْبھرتے ہوئے خطرے کو بڑھاوا دیا۔
امریکی جریدے کے مطابق داعش اور بھارتی گٹھ جوڑ نے 2019ء میں سری لنکا میں ایسٹر پر بم دھماکے کیے، اس گٹھ جوڑ نے 2017ء میں ترکی میں کلب پر حملہ، نیویارک اور اسٹاک ہوم میں حملے کیے، ان حملوں کی منصوبہ بندی میں بھارتی ہاتھ انتہائی پریشان کن ہے۔
فارن پالیسی میگزین نے بھارت کو انتہا پسند نظریات کے فروغ کی جڑ اور بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا دہشت گردی میں ملوث ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے، بھارت کے دہشت گرد گروپوں کی سر پرستی کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیر میں بھی بھارت میں موجود انہی عناصر نے کردار ادا کیا اور بھارت کے پاکستان و افغانستان میں موجود نیٹ ورکس سے روابط کے واضح ثبوت ہیں، بھارتی دہشت گردو افغانستان میں داعش کے ساتھ مل کر لڑرہے ہیں۔ شام کی لڑائی میں بھارتی دہشت گردوں کے ملوث ہونے کے بھی واضح ثبوت ملے ہیں۔ جریدے نے مزید انکشاف کیا کہ پہلے بھارت صرف خطے میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہا، اب یہ بڑھ رہا ہے، اسے روکا نہ گیا تو یہ علاقائی اور عالمی امن کے لیے انتہائی خطرناک ہوگا، داعش اور بھارتی گٹھ جوڑ کے نتیجے میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں واضح اضافہ ہوا ہے۔ چاہے وہ2016ء اتاترک ائرپورٹ پر حملہ ہو، چاہے وہ زیر ِ زمین پیٹرز برگ پر حملہ ہو۔
بھارتی دہشت گردوں نے خاص طور پر افغانستان اور شام کو بیس بنا کر دہشت گردانہ کارروائیوں میں حصہ لیا۔ کابل میں سکھ گردوارہ پر حملے میں بھارتی دہشت گرد ملوث تھے۔ داعش نے بھارت میں موجود اپنے دہشت گرد گروپس کا باضابطہ اعلان بھی کیا تھا۔ داعش کا یہی گروپ کشمیر میں بھی ملوث ہے، ایک ہندو کے9/11 واقعہ مبینہ ملزم خالد شیخ محمد سے روابط کے بھی انکشاف ہیں۔ بھارت میں مودی نے ہندو نیشنلزم کو فروغ دیا ہے۔ ہندو نیشنلزم انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے۔ علاوہ ازیں ایک اور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کہاہے کہ بھارت میں مودی کی زیرقیادت بی جے پی کی حکومت کاواحد ایجنڈا انتخابات جیتنے کی خاطرہندواکثریت کو خوش کرنے کے لیے مسلمان ثقافت کومٹانے کے درپے ہے۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھاہے کہ نریندرمودی کم تعلیم یافتہ تماشے بازہے جوبھارت کی بھرپور مسلم ثقافت کو تباہ کررہاہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بابری مسجدکی شہادت کے مقدمے میں ملوث ملزموں کی بریت بھارتی جمہوریت کا ایک افسوسناک باب ہے، بھارت میں حقوق انسانی کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور مودی حکومت نہ صرف خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے بلکہ لوگوں کو مذہبی تعصب کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بن رہی ہے۔
عالمی دہشت گردی کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف ہوا ہے اور بھارت دہشت گردی کا نیا چہرہ سامنے آیا ہے، قبل ازیں بھی بہت ساری امثال موجود ہیں، جن میں بھارتی حکومت ہمسایہ ممالک میں دہشتگردی کی پشت پناہ ہے اور بھارت ریاستی پالیسی کے طور پر دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ بھارتی جاسوس و دہشتگرد کلبھوشن یادیو، بھارتی ریاستی دہشت گردی کی زندہ مثال ہے۔ اس کے علاوہ بھی بھارت کئی دہشت گردی کے واقعات میں ملوث رہا ہے۔
بھارتی کی عالمی دہشت گردی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، پاکستان اور دیگر ممالک کے ساتھ بھارت کا جنگی جنون، دہشت گردی، وادی کشمیر میں انسانیت سوز مظالم، اقوام عالم کے قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے خصوصی حیثیت ختم کرنا، قالے قوانین کا راج، ڈومیسائل کی تبدیلی جنوبی ایشیاء ہی نہیں، عالمی امن کے لیے بھی خطرناک ہیں۔ جس کا انکشاف جریدے میں بھی کیا گیا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ بھارت کے عزائم جنوبی ایشیاء کے لیے ہی نہیں، پوری دُنیا کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔