Saturday, 17 May 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aamir Mehmood
  4. Zehan Alim Hai Ke Dil

Zehan Alim Hai Ke Dil

ذہن عالم ہے کہ دل

بے شمار درود و سلام آپ سرکار ﷺ کی ذاتِ اقدس پر۔

قدرت نے ہمارے ذہن کو اتنی طاقت عطا نہیں کی کہ اِس میں جو بھی پڑھا ہوا ہے وہ پورے کا پورا سما جائے اور حسبِ ضرورت استعمال ہو۔

آپ کا دنیاوی علم بہت سے ایسے عوامل ہیں جن پر منحصر ہے، دنیاوی تعلیم اور اس کی منتقلی عمل کی صورت بہت سے عوامل کی مرہون منت ہے، جیسے کہ آپ کا بچپن کیسے گزرا ہے، آپ کے ماں باپ کا رویہ آپ کے ساتھ کیسا رہا ہے، آپ کی ابتدائی تعلیم، آپ کے ارد گرد کا ماحول، آپ کی سوسائٹی، پھر جوں جوں زندگی آگے بڑھتی ہے آپ کی شریک حیات، آپ کا ذریعہ معاش، پھر بچوں کے ساتھ رویہ، یہ تمام عوامل ایسے ہیں جو آپ کے حاصل کیے گئے علم کی عمل میں منتقلی پر بہت گہرے اثرات چھوڑتے ہیں۔

اِسی لیے اگر آپ دیکھیں تو ایک ہی ڈگری حاصل کیے ہوئے دو یا دو سے زیادہ افراد کی شخصیت بالکل مختلف ہو سکتی ہے اور زندگی کو سمجھنے کا نقطہ نظر بھی مختلف ہوتا ہے، ہم نے ذہن کو تو اپنے علم سے مزین کر لیا ہے لیکن دل تک علم کی رسائی نہیں ہو سکی۔

ذہن عالم بن چکا ہے اور دل جاھل کا جاھل، دنیاوی علم جسے کہ ہم تعلیم کہتے ہیں یہ صرف آپ کے ذہن میں پہلی سطح پر معلومات کا ذخیرہ کرتی ہے اور ایسی تعلیم یا علم صرف اور صرف دنیاوی غرض کے لیے ہی ہے، یعنی اچھی نوکری، اچھی پوزیشن، اچھے پیسے، کمانے کے لیے، لیکن علم کچھ اور چیز ہے۔

علم حاصل نہیں کیا جا سکتا یہ عطا ہے، علم محبت سے ملتا ہے، علم نسبت سے ملتا ہے، علم تعلق سے ملتا ہے، جب علم دلوں پر نازل ہوتا ہے تو پھر دل جاھل نہیں رہتے۔

اگر آپ کو زندگی میں کسی ایسے انسان سے محبت ہوگئی ہے نسبت ہوگئی ہے تو پھر آپ کو علم عطا کیا جا سکتا ہے، علم عطا کیے ہوئے لوگ انعام یافتہ لوگ ہوتے ہیں جیسا کہ قران پاک میں ذکر ہے انعمت علیہم۔

جب دل علم کے نور سے بھر جاتا ہے تو پھر چہرہ شناسی کا علم بھی عطا ہوتا ہے، ارد گرد کے لوگوں کو پڑھنے کا علم بھی عطا ہوتا ہے، آپ نے دور کے مصنف تو پڑھ لیے لیکن قریب انسان جو کہ آپ کے انسیت کے دائرے میں ہے اُن کو ہی نہ پڑھ سکے، ان کے چہروں کو نہ پڑھ سکے، یہ اُسی وقت ہو سکے گا جب علم عطا ہوگا، درد عطا ہوگا، غم عطا ہوگا، پھر آپ کو یہ جہاں اگلے جہان کا راستہ نظر آئے گا۔

اللہ تعالی آپ پہ آسانیاں نازل فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے۔

Check Also

Bunyan Marsoos, Masla Kashmir Aur Trump

By Shafaqat Abbasi