Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Sofia Baidar
  3. Corruption Char Hath Aage

Corruption Char Hath Aage

کرپشن ”چارہاتھ آگے“

لوجی تبدیلی سرکار کو ایک اور بڑا دھچکا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے گزشتہ دوبرس میں کرپشن چارہاتھ زیادہ کا ڈیٹادے دیا ہے پی ٹی آئی کے لاؤڈسپیکرز مع اپنے لیڈر پہلے تو ڈیڑھ دن اس معمے کو سمجھے ہی نہیں بلکہ کریڈٹ لیتے رہے پھر بھلا ہوشوشے باز اینکروں کی فوج کا (فوج یہاں زیادہ کے معنی میں ہے) جس نے رپورٹ کا چھیرہ چھیرہ کرکے پورے ملک کو شام سے پہلے سمجھا دی وزیراعظم جو مسلم لیگ ن کو ہمیشہ انگریزی کا طعنہ مارتے رہتے ہیں اس کے اردو ترجمے پڑھنے کی تلقین کرتے رہے وزیراعظم کی کھلاڑیوں والی انگریزی سے ابھی تک ہمیں جو فائدہ ہوا ہے وہ سب کے سامنے ہی ہے ابھی تو حال یہ ہے "کرپشن کرپشن کردی نی میں آپے کرپشن ہوئی"کھلاڑیوں والی انگریزی سے جاوید میانداد یاد آگئے وہ اور اسی قبیل کے دیگر کھلاڑی میچ جیتنے سے اس لیے بھی گھبراتے تھے کہ بعدازاں انگریزی میں انٹرویو دینا پڑتا تھا تقریباً سبھی نے ایک سا سکرپٹ یاد کرلیا First of all thanks to Allah almightyسے شروع ہوکر باقی کرکٹ ٹرمنالوجی کام ختم کرکٹ ٹرمنالوجی سے یاد آیا فردوس عاشق اعوان سمیت تمام وفاقی وصوبائی وزیر شذیر خود کو ٹیسٹ کرکٹ نہیں تو کم ازکم فرسٹ کلاس کرکٹ کے کھلاڑی ضرور سمجھتے ہیں وزیراعظم کے ٹریک سوٹ اور ایکسرسائز نے تو ہمراہ ورزش کرنے والوں کے چھکے چھڑائے رکھے اب دیکھا دیکھی جوگرز اور ٹریک سوٹ کے علاوہ دیگر جعلی کھلاڑیوں نے جیکٹس بھی پہن لی ہیں وزیراعظم تو اپنی ازلی لاپروائی اور ڈریس نس نہ ہونے کی وجہ سے جیکٹس پہن کر کابینہ کی صدارت کرتے ہوئے انتہائی نان سیریس لگتے ہیں اسی لیے تمام غیرذمہ دارانہ فیصلوں کو واپس لینا پڑتا ہے جسے یوٹرن کہتے ہیں دیکھا دیکھی موٹے بھدے غیر ورزشی "جثے، والی والے اراکین بھی جیکٹس پہن کر کرکٹ کی زبان بولتے نظرآتے ہیں کبھی کبھی میں سوچتی ہوں کہ اگر کوئی انگریز امریکن ودیگر انگریزی بولنے والے ملک کا باشندہ ہماری پارلیمانی تقریروں کو سن رہا ہو یا انگریزی کی طعنے بازی کا مطلب جان جائے تو کتنا حیران ہو گا کہ "انہاں نُوں کیہہ ہوگیا ساڈی زبان وچ قومی فیصلے کیوں کررہے نیں " پھر اُسے پتہ چلے کہ ان کے سارے ادارے دفاتر اور امراءکی پارٹیاں ایک غیرملکی زبان میں ہی ہوتی ہیں اور تو اور ہم محبت کا حتمی جملہ "I Love youبھی انگریزی میں جب تک نہ کہیں محبت پر مہر تصدیق نہیں لگتی۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ہرحکومت کوئی نہ کوئی Spacificنعرہ کوئی فلسفہ یا کوئی عوامی کمزوری لے کر اُٹھتی ہے روٹی کپڑے مکان کا شاندار نعرہ تو لگ چکا تھا جو بھٹو سے ہوکر زرداری کی زرودولت تلے دم توڑچکا تھا پی ایم ایل این نے بار بار حکومت گنوا کر "ووٹ کو عزت دو" کا نعرہ مقبول کرنا چاہا اب رہ گئی پی ٹی آئی تو وہ کیا کرتی انہوں نے سوچا "ہنگ لگے نہ پھٹکری" کرپشن چونکہ ملک میں سب سے بڑی فصل ہے لہٰذا "کم چک دیو" کرنا کچھ تو ہے نہیں پچھلوں کے منصوبے پچھلوں کی دولت اور موجودہ کرپشن بھی پچھلی کرپشن کے تسلسل میں ڈال کر اللہ اللہ خیر صلےٰ پانچ سال پورے کرو۔

دنیا کا سب سے آسان کام یعنی الزام تراشی کرو اپنے جرائم وکرپشن ثابت بھی ہوجائے تو اس کے جواب میں بھی شریکوں کی دگنی کرپشن کا قضیہ نکال کر رولا ڈال دو اٹھتے کرپشن سوتے کرپشن کھاتے کرپشن ہروقت کرپشن کے گھوڑے پر سوار رہو اور اپنی زبان کو ایک پل بھی لگام نہیں دینا کہیں کرپشن کا گھوڑا رک نہ جائے لوگوں کو روتے بلکتے مہنگائی پر تڑپتے دیکھ کر انتقام کا تماشہ دکھاؤ ہتھ کڑیاں قیدیں نیب مقدمے معزولیاں اور جب سکرین پر آؤ اچھے بھلے باریش سترستر سال کے لوگوں کو چورڈاکو چورڈاکو کی گردان سٹارٹ کردو وہ لوگ اپنے بچوں دامادوں کے آگے ذلیل ہوتے رہیں وہ لوگ بھلے مسلمان ہوں پاکستانی ہوں پاکستان میں خون پسینہ بہاکر کاروبار نوکریاں کرتے ہوں انہیں ہر حال میں نام سے نہیں پکارنا چورچور ڈاکو ڈاکو کہنا کیونکہ ہم نے جگہ جگہ کونے کھدرے میں "کرپشن" تلاش کرتے رہنا ہے سیکنڈل ڈھونڈنے ہیں نہ ہمیں کاشتکاری میں ترقی کرنی ہے نہ ہی صنعت وحرفت کا پہیہ چلانا ہے ہمیں تو ان فیصلوں سے متعلق مل مالکان میں چن کر پی ایم ایل کے لوگ نشانہ بنانے ہیں جہانگیر ترین علیم خان ودیگر کھرب پتی لوگوں کی شان میں جملہ نہیں کہنا ہم نے مسلم لیگ ن پر کرپشن ثابت کرکے چھوڑنی ہے جب پانچ سال پورے ہوں گے عوام روٹی مانگنے لگے خالی کرپشن کا بھانڈہ "کھڑکانے" سے بور ہوتو کھوکھر محل ڈھادو پھر"تبدیلی" آجائے گی وزیراعظم اتنا نہیں جانتے کہ تبدیلی " بنانے" کا نام ہے ڈھانے کا نہیں آج برصغیر میں بغیر آڈٹ کے فیصلوں نے نہ جانے کتنی تعمیرات کیں اور آج وہ عجائبات میں شمار ہوکر بھارتیوں کو کتنا ریونیو دے رہی ہیں اگر کوئی کرپشن کا "وژن" لے کر ان کو ڈھاچکتا کہ ان کی فنانس کا حساب اور آڈٹ نہیں ہوا تو آج کھربوں کا ریونیو بھی اسی "وژن" کے ساتھ ڈوب جاتا الغرض اتنے چھوٹے وژن کے ساتھ یہی کچھ ممکن تھا ورنہ جن بڑی بلڈنگوں پر شک ہو انہیں قومی تحویل میں لیتے ہیں ملک کے اثاثے ڈھانہیں دیتے اگر کسی دن موصوف کو واپڈابلڈنگ پر شک ہوگیا کہ اس کی بنیادوں میں مسلم لیگ ن کے مزدوروں نے اینٹیں لگائی ہیں تو ہوسکتا موصوف اسے بھی اکھاڑ دیں رہ گیا اینٹی کرپشن اورنیب کا دکھاوا تو وہ موصوف اکثرکہتے رہتے ہیں یہ ادارے میرے نیچے ہیں، ورنہ وہ بنی گالہ نہ ڈھادیتے گورنر ہاؤس کی دیوار کو سیلیوٹ کرکے گزرتی ہوں کہ مرگئے تجھے ڈھانے والے سناہے پاگل خانے کی مضبوط دیوار بھی ایک دفعہ ڈھانے کا سوچا گیا تھا مگر اندر سے وہ احتجاج ہوا کہ ادارے ٹوٹ گئے۔

ابکے زیادہ ہی بُری ہوگئی ابکے تو کرپشن کے گھوڑے نے بھی یوٹرن لے کر سارا الزام موجودہ تبدیلی سرکار کے سردھر دیا ہائے ہائے یہ تو کرپشن ختم کرنے آئے تھے کرپشن کرپشن کرتے خود ہی کرپشن ہوگئے۔

Check Also

Itna Na Apne Jaame Se Bahir Nikal Ke Chal

By Prof. Riffat Mazhar