Saturday, 17 May 2025
  1.  Home
  2. Najam Wali Khan
  3. Narinder Modi Se 10 Sawal

Narinder Modi Se 10 Sawal

نریندر مُودی سے دس سوال

1: 22 اپریل 2025ء کی دوپہر ہونے والے پہلگا م واقعے کے بعد پہلا سوال خالصتا سیکورٹی ایشوز پر ہے۔ نریندر مودی بتائیں کہ مبینہ دراندازی کرنے والے آتنک وادی لائن آف کنٹرول کے تین، چارسو کلومیٹر تک اندر کیسے چلے گئے جب مقبوضہ کشمیر میں سات سے آٹھ لاکھ بھارتی فوج موجود ہے، ہر سات کشمیریوں پر ایک بندوق والا کھڑا ہے، ہر چھوٹی بڑی سڑک پر چیکنگ پوسٹس ہیں اور پھر اس کے بعد اتنی ہی آسانی سے فرار کیسے ہو گئے جب یہ ہائی سیکورٹی زون ہے، یہاں انڈین سکیورٹی فورسز کے بیس کیمپ ہیں، کیا یہ ممکن ہے؟

2: دوسرا سوال، سیاسی ہے کیا وجہ ہے کہ یہ واقعہ ہوتا ہے تو نریندر مودی ملک واپسی کے بعد اڑتالیس گھنٹوں میں بہار پہنچ جاتے ہیں جہاں ایک ایسی انتخابی مہم جاری ہے جس میں بی جے پی کی حالت پتلی بیان کی جا رہی ہے۔ مودی پاکستان کے خلاف دھواں دھار تقریر کرتے ہیں، زہر اگلتے ہیں، نفرت کی بنیاد پر ووٹ مانگتے ہیں تو کیا یہ اسی طرح نہیں جیسے بی جے پی ہر الیکشن سے پہلے اینٹی پاکستان موو چلاتی ہے،؟ کیا یہ درست نہیں کہ نریندر مودی مسلسل بھارتی عوام کی حمایت کھو رہے ہیں اور یہ انتہا پسندی کے ذریعے حمایت کو حاصل کرنے کی بھونڈی بلکہ گھٹیا اور ظالمانہ کوشش ہے؟

3: تیسرا سوال، بین الاقوامی تعلقات اور تاریخ سے تعلق رکھتا ہے۔ کیا وجہ ہے کہ بل کلنٹن دورہ کر رہے ہوں تو سکھ قتل ہوجاتے ہیں اور جے ڈی وینس کے دورے پر سیاح۔ جب سعودی عرب کے ولی عہد پاکستان کے دورے پر ہوں تب بھی دہشت گردی ہوتی ہے اور جب مودی، سعودی عرب میں ہوں تب بھی۔ بھارت میں ہونے والی ہر بڑ ی دہشت گردی کسی بڑے دورے سے کیوں جڑی ہے؟

4: چوتھا سوال بھی بین الاقوامی تعلقات اور معاملات سے جڑا ہے کہ کہ کیا جنگ کی گیدڑ بھبکیاں دینے والا نریندر مودی خطے کو ایٹمی تصادم کی طرف لے جانے کی سازش کر رہے ہیں۔ ان کے اردگرد چین، پاکستان، بنگلہ دیش کا مضبوط حصار اوراتحاد قائم ہوچکا ہے۔ کیا یہ مہم جوئی گلے نہیں پڑی، کیا سلامتی کونسل نے ایک مرتبہ پھر جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ قرار نہیں دے دیا؟

5: پانچواں سوال، ایف آئی آر کا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہوا کہ ایک بج کر پچاس منٹ پر شروع ہونے والی دہشت گردی آدھے گھنٹے بعد دو بج کر بیس منٹ پر ختم ہوتی ہے اور اس کے ٹھیک دس منٹ بعد چھ کلومیٹر دورپہلگام پولیس اسٹیشن میں دو بج کر تیس منٹ پر نہ صرف ایف آئی آر درج ہوجاتی ہے بلکہ یہ بھی پتا چل جاتا ہے یہ فائرنگ "بیرونی آقائوں کی ایما پر" کی گئی۔ بی بی سی رپورٹ کرتا ہے کہ متعلقہ پولیس ساڑھے تین بجے وہاں پہنچی۔ اگر وہ آتنک وادی خود مودی کے بھیجے نہیں تھے تو یہ سوال انورادھا بھسین کا ہے کہ چند ہی گھنٹوں میں ان مبینہ دہشت گردوں کے نام کیسے معلوم ہو گئے؟

6: چھٹا سوال، سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا ہے جسے بی جے پی نے ربع صدی سے اپنے ایجنڈے میں رکھا ہوا ہے۔ کیا وہ اس پر عمل کرنے کے لئے کوئی جواز ڈھونڈ رہے تھے؟ سوال تو یہ بھی ہے کہ کیا وہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے پاکستان کا پانی روک بھی سکتے ہیں اور اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو پھر اپنے عوام کو کیوں بے وقوف بنا رہے ہیں؟ کیا وہ نہیں جانتا کہ وہ نیچے والوں کو پانی سے محروم کرنے گا تو چین سے بھی برہم پترا کے پانی سے محروم ہوجائے گا جو اس کے لئے ویسا ہی اہم ہے جیسے پاکستان کے لئے دریائے سندھ۔

7: ساتواں سوال، عوام کے ردعمل کا ہے۔ نیہا سنگھ راٹھور کے ویڈیو بیان سے زارا گِل کے نغمے کا ہے۔ پٹیالہ کینٹ کے قریب پاکستان اور خالصتان زندہ باد کے نعروں اور وال چاکنگ کا ہے۔ گرپتونت سنگھ کے اس حکم کا ہے کہ بھارتی سکھ اگر ہتھیار اٹھائے گا تو وہ پاکستان کی فوج نہیں بلکہ نریندر مودی کی فوج کے خلاف اٹھائے گا۔ کیا مودی کشمیر کے بعد بھارت بھی نہیں کھو رہے؟

8: آٹھواں سوال یہ ہے کہ بھارت کے عوام کے لئے کیا اہم ہے۔ کیا ایک جنگ اہم ہے یا ان لاکھوں کروڑوں کے لئے لیٹرینیں اہم ہیں، ان کے لئے گھر کی چھت اہم ہے جو آج بھی سڑکوں پر سوتے ہیں، ان کے لئے زندگی کی بنیادی سہولتیں اہم ہیں جو ممبئی جیسے شہروں میں بھی کچرا گھروں میں رہتے ہیں، کیا یہ ہے وہ شائننگ انڈیا؟ کیا وہ آج کے دور میں بھی تعمیر و ترقی کی بجائے نفرت اور تخریب کی سیاست افورڈ کر سکتے ہیں؟

9: نوواں سوال یہ ہے کہ اگر وہ واقعی سمجھتا ہے کہ کوئی دہشت گردی ہوئی ہے تو وہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی مشترکا غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش قبول کیوں نہیں کر لیتا؟ اسے ڈر کس کا ہے؟ یہ تفتیش کا سادہ سا اصول ہے کہ واردات نوے فیصد وہی کرواتا ہے واردات سے جس کو فائدہ ہوتا ہے۔ کیا بھارت نے آٹھ دس دن گزرنے کے بعد بھی پاکستان کے پہلگام واقعے میں ملوث ہونے کے رتی برابر بھی کوئی ثبوت دئیے؟ ہرگز نہیں۔ اس واقعے کا بینفیشری پاکستان ہے یا انڈیا؟

10: نریندر مودی اور ان کے انتہاپسند رتنوں کو علم ہونا چاہئے کہ وہ جس طرح معاملات چلانے کوشش کر رہے ہیں وہ طریقے اب فرسودہ ہوچکے۔ اس ڈیجیٹل دور میں دنیا گلوبل ویلج بن چکی۔ بات تلخ سہی مگر کیا سچ نہیں کہ اجیت دیول نے پاکستان میں دہشت گردی کے لئے را کے ڈیسک قائم کر رکھے ہیں، کیا کلبھوشن ایک حقیقت نہیں۔ کیا خیبرپختونخوا میں ٹی ٹی پی اور بلوچستان میں بی ایل اے کو بھارت کی سیاسی اور مالی امداد حاصل نہیں۔ کیا پاک فوج نے دہشت گردی کے لئے بھارتی فوج کے افسروں کا جو نیٹ وورک بے نقاب کیا، اس کی کوئی صفائی کوئی وضاحت ان کے پاس موجود ہے۔ کیا یہ سچ نہیں کہ پاکستان بھارت میں نہیں بلکہ خود بھارت پاکستان کی دہشت گردی میں ملوث ہے اوراس پر براہ راست یا افغان سرزمین پر موجود خوارجیوں کو استعمال کرتے ہوئے بھاری فنڈنگ کر رہا ہے؟

Check Also

Al Ayyala, Raqs e Fatah o Fakhar Aur Ghalat Fehmi Ka Shikar Saqafti Mazhar

By Toqeer Bhumla