1.  Home
  2. Blog
  3. Zaara Mazhar
  4. Qareen Ki Chand Aur Iqsaam

Qareen Ki Chand Aur Iqsaam

قارئین کی چند اور اقسام

شاذیہ بلاشبہ ایک باریک بین ہیں ایک لکھاری باریک بین ہی ہوتا ہے اس کی قوت مشاہدہ اور بیان کی طاقت ایک عام قاری سے بہت زیادہ ہوتی ہے پھر کیسے ممکن ہے کہ ایک لکھاری کی نظر سے اپنا قاری چوک جائے۔ بہت سے چیزیں اور واقعات، قارئین کی موٹی موٹی اقسام تو خوبیوں سمیت شاذیہ نے گنوا دیں۔ مضمون کی جامعیت میں کوئی مبالغہ نہیں۔۔ لیکن کل ہی طے ہو گیا تھا کہ شاذیہ کی پوسٹ کا سیکول لکھا جائے گا۔ تو عرض ہے میرے پاس کچھ پچیدہ، پیچدار اور پتلے پتلے قارئین بھی ہیں جن میں سے بیشتر اب لسٹ میں سے چھان دئیے ہیں۔۔ لیکن آپ کے ساتھ تو ہوں گے ہی۔۔

سرمایہ قاری۔۔۔ ایک قاری وہ ہے جسے صرف آپکی تحریر سے غرض ہے جسے آپ زیادہ نہیں جانتے لیکن آپ کی تحریر پہ ضرور موجود ہوتے ہیں آپکی تحریر کو بیڈ ٹائم سٹوری کا درجہ دیتے ہیں بے پناہ مصروفیت میں بھی سوتے وقت آپکی وال سرچ کر کے پوسٹ پڑھ کر ہی سوتے ہیں۔۔ انہیں کسی گروہ بندی سے کوئی غرض نہیں۔ وہ ہر اچھی تحریر کے دیوانے ہوتے ہیں۔ آپ کسی سوشل میڈیائی حسد کا شکار ہو جائیں تو آپکا دفاع کرتے ہیں چپکے سے آپ کو انباکس کر دیتے ہیں کہ میں آپکے ساتھ ہوں دل بڑا رکھئیے۔ یہ آپ کو خود سے محبت کرنے پہ مجبور کر دیتے ہیں یہاں تک کہ آپ انکے انباکس میں جاکے پوچھتے ہیں اپنا تعارف تو کروا دیجیے۔ ایسے قاری کسی بھی لکھاری کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ یہ "سرمایہ " قاری میرا سرمایہ ہیں جی چاہ رہا ہے ان کا نام لکھ دوں لیکن خدشہ ہے کہ کسی کا نام رہ نہ جائے جو ہیں وہ خود ہی سمجھ لیں گے انکے لئے گلاب۔۔۔

مکھی قاری۔۔۔ایک وہ قاری ہیں جو فیس بک پہ شہد کی مکھی بن کے منڈلاتے ہیں۔ پوسٹ پوسٹ گھومتے ہیں اور شہد باتیں چن کے اپنی سوچوں کو بالیدگی عطا فرماتے ہیں۔ آپکی پوسٹ پہ ایسا کمنٹ کرتے ہیں کہ تحریر کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔ جب آپ کچھ لکھتے ہیں تو انکے کمنٹ کے منتظر ہوتے ہیں کہ دیکھوں انکی کیا رائے ہے۔۔ انکے شانہ بشانہ کالی مکھی قاری بھی ہوتے ہیں کہ آپ کچھ بھی لکھ لیں وہ رس، مشک، عنبر چھوڑ کے کسی معمولی سی غلطی کو پکڑ کے بھنبھنانے لگیں گے۔۔

سفید جھنڈے والے قاری۔۔۔ ایک پوسٹ پہ صاحبِِ پوسٹ اور کوئی دوسرا تحریر کے نکات پہ مثبت بحث کر رہے ہیں تاکہ نکتۂ نظر مزید واضح ہو ایک سفید پوش بڑی جی داری سے گھسیں گے اور جلتی پہ چپکے چپکے پیٹرول چھڑکنا شروع کریں گے تاکہ مثبت گفتگو بھڑکتی آگ میں بدل جائے جب انکی خوش قسمتی سے ایسا ہو جائے تو چپکے سے صلح کا پرچم لہراتے ایک جانب نکل جائیں گے۔

دھکے کے استاد قاری۔۔۔ ایک وہ قاری ہیں جو آکے یہ سبق دیں گے کہ تحریر یوں نہیں یوں لکھی جانی چاہئے تھی۔۔ یا تم نے یہ لکھنے کی جرات کیسے کی اپنے الفاظ واپس منہ میں ڈالو اور کان پکڑ کے توبہ کرو کہ آئندہ کبھی نہیں لکھو گی۔ بھئی اگر لکھنے والے نے ایسا کچھ لکھ دیا یے جو تمہیں نہیں پسند تو چولہے میں ڈالو راکھ مت اڑاؤ۔۔۔

ایویں قاری۔۔۔ اچھا اب یہ بھی ایک خاص قاری ہیں جو آپ سے مکمل اختلاف رکھتے ہیں آپ دائیں بازو والے ہیں تو وہ بائیں آپ کی سوچ سنّی ہے تو انکی وہابی بلکہ کسی بھی الگ مسلک کی۔۔ لیکن آپ کی ہر تحریر میں کمنٹ کرنے ضرور آئیں گے بھاشن دیں گے بھئی آپ سے مختلف سوچ والے کیا مر جائیں۔ آپ کی اعلی و ارفع سوچ کو تحریر نہیں پسند تو چھوڑ دیجیے ایک ہزار لوگ تو اسے پسند کر رہے ہیں کیا وہ سب گھاس کھائے ہوئے ہیں کہ پسند کئے جا رہے ہیں۔

معصوم قاری۔۔۔ یہ بھی وہ قاری ہیں جو آپکی ہر پوسٹ پہ کمنٹ کرنے آئیں گے اور اپنا پورا تعارف اور خاندانی نجابت و امارت کا حوالہ دے کر آپ کی تحریر سے بھی طویل کمنٹ کریں گے اور ہر بار ان باکس آکے پوچھیں گے آپکی پوسٹ پہ کمنٹ کرتا / کرتی ہوں تو لوگ مجھے ریکویسٹ سینڈ کر دیتے ہیں۔۔ آپ مجھے اس کا حساب دیجیے ورنہ آپ ہی مشکوک ہیں۔ بھئی سیدھی سی بات ہے آپ اپنا فرینڈ ریکویسٹ لینے کا آپشن بند کیجیے یا اپنی کم علمی کا اعتراف کیجیے۔ یا پھر کمنٹ ہی مت کیجیے تحریر کا عرق پی کر سو جائیے۔ فیس بک تو ہی سوشل میڈیا اور سوشل کانٹیکٹ کا ذریعہ۔۔ یہاں آپ جس راستے پہ بھی چلیں گے آپ کے اپنے ہی قدموں کے نشان بنیں گے۔ جن پہ چل کے آپ ک در دولت کھٹکھٹایا جا سکتا ہے۔

الجھے ہوئے قاری۔۔۔یہ اٹینشن سیکر قاری ہیں یہ ہر لکھنے والے سے خصوصی توجہ چاہتے ہیں انباکس آپکا پیچھا ہی لئے رکھتے ہیں وہ مقام چاہتے ہیں جو آپکے قریبی اور سالہا سال سے دوستوں کا ہے۔ ہر شخص اتنے قریبی دوست نہیں رکھ سکتا اور دوستی قصداً نہیں کی جاتی یہ بھی محبت کی طرح ہو جاتی ہے۔ نہ ہی ایک لکھنے والے کے پاس اتنا وقت ہوتا ہے کہ ہر دفعہ آپ کے پاس انباکس پہنچے اور آپکی تشفی کروائے سو خود ہی ناراض ہو کے انفرینڈ کر جائیں گے۔ چند دن بعد پھر میسج کریں گے کہ پلیز پلیز ایڈ کر لیجیے۔ آپ مروت نبھاتے ہوئے پھر ایڈ کر لیں گے۔ وہ پھر اپنے مزاج کی توقع کے مطابق توجہ نہ پا کے، خفا ہوکے انفرینڈ کر جائیں گے آپ کہاں تک مروت نبھائیں یا نبھاتے جائیں آپ کا گناہ یہ ہے کہ آپ لکھاری ہیں سو برداشت کرتے جائیں۔

Check Also

Hum Kidhar Ja Rahe Hain

By Javed Ayaz Khan