1.  Home/
  2. Blog/
  3. Zaara Mazhar/
  4. Orat Katha

Orat Katha

عورت کتھا

ہم شاپنگ پہ جا رہے تھے، بہت دنوں کے صبر کے بعد باری آ ئی تھی، احمد بہت مصروف رہے تھے اپنے آ فس میں۔ دو مہینے کی رات دن کی محنت سے فیکٹری نے بڑا ٹارگٹ اچیو کیا تھا۔ اب احمد کو بونس ملا تھا دو دن کی چھٹی کے ساتھ، سیٹھ صاحب کا بہت بڑا آ رڈر نہ صرف کمپلیٹ ہوا تھا بلکہ منافع کروڑوں میں جاپہنچا تھا، ساتھ ہی ساتھ بین الاقوامی مارکیٹ سے مزید نئے آ رڈرز بھی ملے تھے، سیٹھ صاحب کی یہ خوبی ہے کہ ایمپلائیز کے ساتھ دوستانہ ماحول رکھتے ہیں اور خیال بھی بہت رکھتے ہیں، خیر یہ تو برسبیلِ تذکرہ بات کر دی۔

بھابھی، (جیٹھانی) ہمارے سر پر ہی سوار رہتی ہیں چوبیس گھنٹے، بچے بھی دھما چوکڑی مچائے رکھتے ہیں یعنی اوپر والی منزل میں وہ رہتی ہیں نیچے ہم، اوپر نیچے رہنا تو ہم دونوں ہی نہیں چاہتیں، مگر ابراہیم بھائی اور احمد نے سختی سے کہہ رکھا ہے جو الگ جانے کی ضد کرے گی اسے ساہیوال چھوڑ آ ئیں گے۔ وہاں اماں ابا اکیلے پڑے ہیں ان کی دیکھ بھال بھی ہوتی رہے گی، حالانکہ انہیں کسی دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہے، الٹا وہ ہمیں " دیکھتے بھالتے "رہتے ہیں۔ اس سے بہتر ہے یہاں شہر میں رہ کرہم ایک دوسری کو ہی بھگت لیں تو اس سے آ سان ہے۔

کبھی کبھی قسمت عروج پر ہوتی ہے، جیب میں پیسے بھی تھے اور چیزیں بھی بہت عمدہ مل گئیں، کھاڈی سے لدے پھندے نکلے تو میٹرو پہ بڑی اچھی سیل یعنی 50% آ ف چل رہی تھی لینا تو کچھ نہیں تھا ایویں ذرا سا جھانک کر آ نکھیں سینکنے کا اردہ تھا، مگر گلے ہی پڑ گیا۔ بہت خوبصورت بےبی ہیل کے ساتھ بند شوز تھے اور ہمارے چار جوڑوں کے ساتھ مل رہے تھے، ریڈ بلیک اور اسکن، تینوں رنگوں میں ہی بہترین تھے فیصلہ کرنا مشکل ہو رہا تھا خیر ہم نے ریڈ پسند کر لیے، پیک کرواتے کرواتے خیال آ یا شہلا بھابھی کے لیئے بھی لے لیں 50% آ ف میں جیب پر بھاری نہیں تھے۔

ہم نے فوری فیصلہ کیا، بھابھی بیگم کی مہربانی کا قرض بھی چکتا کر دیں گے جو وہ پچھلے مہینے گل احمد کا جوڑا دے کر ہم پہ لاد چکی ہیں، (کتنا دل تھا شاکنگ پنک شیڈ ہمیں دیتیں مگر اورنج تھما دیا ہماری ناپسندیدگی کے باوجود) احمد صاحب بھی خوش ہو جائیں گے۔ بھابھی کی کفن پھاڑ نظروں سے بھی بچ جائیں گے، (نظر ہی لگا دیتی ہیں)اور احسان کا احسان، محبت کی محبت، ہم نے آ دھی قیمت سے کئی شکار کھیلتے ہوئے بائیں ہاتھ سے دائیں کندھے کو باقاعدہ تھپکی دی۔

سیل مین کو آ واز دی یہی ڈیزائن اڑتیس نمبر بھی لے آ ؤ مگر اسکن کلر میں، بھابھی کا رتبہ اگرچہ ہم سے بڑا ہے مگر پاؤں ہمارا ہی ایک سائز بڑا ہے، بیچ میں ایک دفعہ دل چاہا ریڈ ہی لے لیں بھابھی کا بھی انہیں پسند بھی ہے اور ضرورت بھی، لیکن ہم نے چالاکی سے دماغ کو جھڑک دیا یونیفارم تو نہیں پہننی، مگر بھابھی کی وہی ہماری چیزوں پر نظریں گاڑھنے کی عادت، خاموشی سے ایک جتاتی نظر ہمارے جوتوں پر ڈالی اور دبا دبا ساشکریہ کہہ کر رکھ لیے، بد دلی صاف نظر آ رہی تھی۔ کیا تھا اگر انکے بھی ریڈ ہی لے لیتے قیمت تو برابر ہی تھی۔

ہم نے لمحے بھر کو سوچا، بھابھی کی عمر زیادہ ہو رہی ہے انہیں اب سنجیدہ ڈریسنگ کرنی چاہیے، ہم نے من کے چور کو ڈانٹ کر خود کو رعایت کی گنجائش نکالی، ہفتہ دس دن گزرے جوتے رضیہ (ہم دونوں کی مشترکہ ہیلپر) کے پیروں میں دیکھ کر ہمیں آ گ ہی لگ گئی۔ شیلا باجی نے دیئے ہیں کہ صبح صبح جب تم آ تی ہو تو ٹھنڈ ہوتی ہے، ہمارے استفسار پہ اس نے جواب دیا، رضیہ کام کرتی رہی ہم پیچ و تاب کھاتے رہے، اف کیسے گھسیٹ گھسیٹ کر چل رہی ہے ہمارے دل پہ چھریاں سی چلتی رہیں۔

ڈیزائن کوئی اتنا بھی خوبصورت نہیں تھا ہم ایویں مر مٹے تھے، اپنے ریڈ والے جوتے بھی لمحوں میں دل سے اتر گئےمگر اسکے فارغ ہونے تک ہم ایک فیصلے تک پہنچ چکے تھے۔ اورنج جوڑا اسے تھماتے ہوئے تاکید کی کل پہن کر آ نا، ٹھنڈ واقعی زیادہ ہو رہی ہے ہم نہیں چاہتے تمہیں ٹھنڈ لگے اور تم بیمار ہو کر چھٹیاں کرو، ہم اپنی ذہانت اور فوری فیصلے کی قوت کے دل سے قائل ہیں آ پ بھی یقینا داد دیں گی، نئیں؟

Check Also

Pakistani Cubic Satellite

By Zaigham Qadeer