Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zaara Mazhar
  4. Block Karo Ho Ke Karamat Karo Ho

Block Karo Ho Ke Karamat Karo Ho

بلاک کرو ہو کہ کرامات کرو ہو

کل تھوڑی دیر ایک قبرستان میں گزارنے کا موقعہ بن گیا۔ ہر طرف ایک گپ چپ سی خاموشی چھائی ہوئی تھی، کچھ قبروں پہ نیم کے درخت اپنی مصّفا چھایا سے پنکھا کر رہے تھے۔ ہم نے سوچا نیک روحیں ہوں گی۔ جو رب نے پیڑوں کی ڈیوٹی لگا دی۔ قیامت تک قبر ٹھنڈی کرتے رہیں، یا پھر بیچاری اپنے وزیراعظم کے فرمان پہ عمل کرتی فلاح پا گئی ہوں گی، جو بھی طریقہ رہا ہو جامد خاموشی میں طرح طرح کی قبریں سکون سے پڑی تھیں۔ ظاہر ہے مُردوں کا کیا کام زندوں کی طرح غل غپاڑہ فرمائیں۔

ہم حسبِ عادت غور و فکر فرماتے ہوئے قبروں پہ نظریں گاڑھے حیات و ممات کا آپسیں فلسفہ کشید کرنے لگے۔ کاش ہمارے اختیار میں ہوتا تو زندگی سے ناپسندیدہ لوگوں کو چن کر کسی ٹھنڈی قبر میں ڈال آتے۔ بعینہٖ کئی لوگ ہمارے بارے بھی یہی خواہش سینے میں پالے بیٹھے ہیں ان کا حق افضل۔ لیکن موت و حیات کا نظام رب نے اپنے ہاتھ میں رکھا ہوا ہے، سو ہم خواہشیں ہی پال سکتے ہیں، کہ دوسروں کا دم نکلے۔

فیس بک نے زندگی میں بہت سی آسانیاں پیدا کر دی ہیں۔ جن میں سے ایک بڑی سہولت یہ بھی ہے، کہ آپ اپنی زندگی سے ناپسندیدہ لوگوں کو چھانٹی کر کے اپنے اکاؤنٹ کے قبرستان میں دفن کر دیجیے لو جی، مر گیا مردود، نہ فاتحہ نہ درودہم نے ہاتھ جھاڑے اور ہلکے پھلکے ہوگئے۔ لیکن جب یہی ہوائی قبرستان دوسرے ہمارے لیے تجویز کرتے ہیں، تو ہمارا دم گھٹنے لگتا ہے۔ کچھ بے چین شرّی معزز روحیں اسے ہتک سمجھتے ہوئے زخمی سانپ کی طرح بل کھانے لگتی ہیں۔ انسان ان پھنکاروں کی گرمی سے جھلسنے لگے، تو ہی بلاک کا درجہ آتا ہے۔

بلاک فیس بک پہ استعمال ہونے والی ٹرم ہے، کہ انفرینڈ کرنا جس کا مہذب اور پہلا درجہ ہے۔ کسی نے لسٹ سے خارج کر دیا، تو عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، سمجھ لیجیے کہ ہمارے آپ کے خیالات کو ایک دوسرے سے دور دور تک کا کوئی علاقہ نہیں، وہ ہمارے ساتھ چلنا نہیں چاہتا بہتر ہے بات پردے میں رہنے دیجیے اور چپ چاپ اپنے اپنے گاؤں کے کوس و گلیارے ماپئیے۔ بلاک کی مزید تشریح یہ ہے اے بلاک ہونے والے ہم اپنی زندگی میں برا یا بھلا تیرا کوئی بھی عمل دخل نہیں چاہتے سو جان چھوڑ دے۔

اپنی بار میں وہ بلاک کو کھیل سمجھ لیتے ہیں اور بلاک، انبلاک کا کھیل کھیلنے لگتے ہیں جیسے لائٹر کو بٹن سے آن آف کر کے شعلے کے جلنے بجھنے کا نظارہ کر رہے ہوں۔ لائٹر کے منہ پہ لپلپاتا شعلہ بٹن دبانے سے بجھ جائے تو ہمیں بڑا لطف آتا ہے۔ لیکن جب دوسرا نالاں ہو کے یہی حق استعمال کرتا ہے، تو ہماری ہتک ہو جاتی ہے۔ زندگی میں کچھ لوگوں کا سفر ہمارے ساتھ اتنا ہی تھا، کہ پلک جھپکتے میں ہاٹ فیل کروا کے یکایک بلاک ہو جاتے ہیں۔

جس کا واضح مطلب ہوتاہے، کہ ہمارا سفر آپ کے ساتھ تمام ہوا۔ اب چُُپ چاپ مرجائیے، اور دوسرا جہان آباد کیجیے، سکون سے گوشۂ جنت میں رہا کیجیے۔ لیکن کچھ شیطان فطرت لوگ بلاک ہوکے دوزخ کے نچلے درجے میں جا گرتے ہیں، اور وہاں سے واویلا مچاتے رہتے ہیں، آگ بھر بھر کے روانہ کرتے ہیں، جیسے کڑاہی کی ریت میں بھنتے دانے اچھل رہے ہوں۔ تمہید اس امر کی یہ ہے، کہ ہم بھی اپنی زندگی سے کچھ لوگوں کو بتدریج پھانسی گھاٹ تک لے جانے والے ہیں۔

وہ جان گئے ہوں گے انہیں خبر ہو گئی ہوگی، کیوں نام لیا جائے، لیکن اپنی لکھنوی معاشرت اور ادب آداب کو استعارہ کرتے ہوئے پہلا حق آپ کا تسلیم کرتے ہیں، بلاک کر دیجیے ہم چُپ چاپ مرجائیں گے۔ قطعاً واویلا نہیں کریں گے، لیکن اگر آپ اپنا یہ حق استعمال نہیں کرتے، تو ہم خود آپ کو ہلاک کر ڈالیں گے، لیکن پھر چوں مت کیجیے گا۔ راکھ کے پھول چننے واسطے لواحقین کو بھی مت بھیجیے گا ہم گنگا جل میں بہا دیں گے۔

Check Also

Youtube Automation, Be Rozgar Nojawano Ka Badalta Mustaqbil

By Syed Badar Saeed