Zameen Walon Se Muhabbat Ka Naam Zindagi Hai
زمیں والوں سے محبت کا نام زندگی ہے
وہ لوگ جو اکثر پاگلوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ جن کی موجودگی کو باعثِ زحمت سمجھا جاتا ہے۔ مجھے ان لوگوں سے خاص محبت ہے، بلکہ کبھی کبھی تو لگتا ہے کہ میری اور ان کی روحیں کسی مضبوط تعلق میں جکڑی ہوئی ہیں۔ کچھ دیر پہلے میں اور احمد چائے کے ہوٹل پر بیٹھے تھے کہ ایک ملنگ جسے دو تین لوگ دھتکار چکے تھے۔ ہمارے پاس آ کر کھڑا ہوگیا۔
میں نے اس کی طرف مسکراتے ہوئے دیکھا تو وہ بے ساختہ میری مسکراہٹ کے بدلے مسکراتا چلا گیا۔ میں نے کہا سناؤ یار کہاں گھوم رہے ہو؟ اس نے چائے کی جانب اشارہ کیا تو میں نے ساتھ والی کرسی آگے کرتے ہوئے، اسے ساتھ بٹھا کر کہا " میں تابعدار سائیں"۔ صرف چائے یا پراٹھا بھی چلے گا؟ ہم نے اس کے لیے چائے پراٹھے کا آرڈر کیا۔ کہنے لگا " میں نے شادی کرنی ہے؟" وہ کیوں بھئی؟"
میری بھابی میرے بھائی کے کپڑے دھو دیتی ہے اور میں اپنے کپڑے خود دھوتا ہوں، اس لیے میں نے بھی شادی کرنی ہے" میں نے پوچھا کہ کیا صرف اس لیے شادی کرنی ہے کہ کپڑے دھل جائیں؟ ہاں ہفتے میں ایک بار کپڑے دھو دیا کرے پھر وہ آزاد ہے، جہاں چلی جائے" میں یہ مکان سامنے والے پلازے بھی اس کو دے دوں گا۔ وہ پلازے جو ملنگ کے تھی ہی نہیں۔
لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ ساری زمین ہی ان لوگوں کے لیے ہوتی ہے یہ کسی بھی جگہ پر اکیلے نہیں ہوتے، وہ جو تخلیق کرنے والا ہے، اسے اپنی ایسی تخلیق سے خاص قسم کی محبت ہوتی ہے۔ میں نے کہا ٹھیک ہے میں تلاش کرتا ہوں کہ ہمارا ایک انتہائی خوب صورت اٹھارہ سالہ نوجوان لڑکا شادی کرنا چاہتا ہے اور پلازے بھی نام کرے گا۔ وہ یہ سن کر بہت دیر تک مسکرایا۔
اس کی عمر پچاس سال سے زیادہ تھی۔ میں نے پھر کہا کہ خوب صورت نوجوان لڑکا شادی کرنا چاہتا ہے۔ ہے کوئی خوب صورت لڑکی جو صرف کپڑے دھو دیا کرے۔ اب کی بار یہ جملہ سن کر اس نے میرے ہاتھوں پر ہاتھ مارا اور ایک طویل مسکراہٹ اس کے چہرے پر بسیرا کیے ہوئے تھی۔ احمد کہنے لگا وسیم بھائی یہ لوگ کیسے مسکراتے ہیں؟ احمد، یہ وہ مسکراہٹ ہے، جس میں خواہشات کی ناشکری رکاوٹ نہیں بن سکتی۔
ہمیں لگتا ہے کہ ہم لوگ ٹھیک ہیں اور یہ پاگل ہیں۔ جب کہ چاروں طرف نظر دوڑائی جائے تو معلوم ہوگا کہ اچھے خاصے انسان پاگلوں والی زندگی بسر کر رہے ہیں اور یہ لوگ پر سکون زندگی کی گود میں پل رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے زمین پر ایسے لوگوں کی موجودگی بھی ایک مسکراہٹ ہے۔ ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر زندگی کا لطف دوبالا ہو جاتا ہے۔
حقیقی مسکراہٹ کا احساس یہ سبق دیتا ہے کہ سکون کے لیے سب کچھ ہونا شرط نہیں ہے۔ یہ کچھ نہ ہوتے ہوئے بھی مل سکتا ہے اور سب کچھ ہوتے ہوئے بھی اس کی تلاش ادھوری رہ جاتی ہے۔ احساس ایک ایسی خوشبو ہے۔ جس کی بدولت محبت مہک جاتی ہے۔