Mard Aur Aurat Ka Intekhab
مرد اور عورت کا انتخاب
کبھی کسی ایسے مرد کا انتخاب مت کریں جو صرف اور صرف جی حضوری کرنا جانتا ہو۔ جو اپنے والدین کے درست فیصلوں کے ساتھ ساتھ غلط پر بھی سر جھکائے کھڑا رہے۔ جس میں غلط کو غلط کہنے کی ہمت نہ ہو۔ واضح کر دوں کہ میں یہاں والدین کی نافرمانی کرنے کا نہیں کہہ رہا، مناسب الفاظ کا انتخاب کرتے ہوئے عاجزی کے ساتھ بھی کہا جا سکتا ہے یہ بات درست نہیں ہے۔ اگر کسی مرد میں اتنی ہمت موجود نہیں ہے تو وہ ساری زندگی اپنی بیوی کو بھی برداشت کرتے رہنے کی نصیحت کرے گا۔
ہر عورت یہ بھی نہیں چاہتی کہ اس کا شوہر اپنے والدین کے سامنے کھڑا ہو جائے۔ بعض اوقات عورت صرف اتنا چاہتی ہے کہ شوہر غلط کو غلط تو کہے۔ ٹھیک ہے برداشت کا درس دے، خاموش رہنے کا بولے مگر بیس مرتبہ بیگم کو نصیحت کرنے والا کبھی ایک بار تو انصاف کرے کہ نہیں اماں جی آپ یہ نا انصافی کر رہی ہیں۔ ابا حضور یہ بات غلط ہے یا ایسے نہیں یہ بات ایسے تھی۔
مزید واضح کرتا چلوں کہ یہاں صرف بیوی یعنی عورت سے سنی گئی بات پر ایکشن لینے کی بات نہیں ہو رہی بلکہ جو کچھ آپ اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں، جو آپ کی نظر وں کے سامنے ہوتا ہے یا جو کچھ آپ کی موجودگی میں ہو رہا ہے۔ یہاں انصاف کرنے کی بات کر رہا ہوں۔ ٹھیک اسی طرح ایک ایسی عورت جسے تمام احکامات اور مشورے میکے سے ملتے ہیں اور وہ ان پر عمل کرتی ہے۔ ایسی عورت بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ صرف ساس روایتی نہیں ہوتی مائیں بھی روایتی ہوتی ہیں جو اپنی بیٹیوں کو شوہر کو قابو کرنے کے نت نئے طریقے بتلانے میں مصروف رہتی ہیں۔
اپنی بیٹیوں کو اچھی طرح خاندانی سیاست کرتے ہوئے خاندان کی وزیراعظم بن جانے کی نصیحت کرتی ہیں اور بیٹیاں عقل و شعور سے کام لینے کی بجائے ان احکامات پر عمل کرتی ہیں۔ وہ یا تو اپنا گھر تباہ کر لیتی ہیں یا پھر سسرال کو تباہ کر کے رکھ دیتی ہیں۔ میری اماں کبھی غلط نہیں ہو سکتی۔ میرے ابا یوں نہیں، میرے بھائیوں کو غلط مت کہنا وغیرہ وغیرہ۔
تو ایسی عورت جو سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی کہ فلاں جگہ باپ، ماں یا بھائی غلط ہیں ان کے قصیدے ہی پڑھتی ہے۔ غلط کو غلط کہنے کا ظرف نہیں رکھتی۔ ایسی عورت بھی خطرناک ثابت ہوتی ہے اور کئی نسلیں اجاڑ دیتی ہے۔ ایک مرد وہی ہے جو جانتا ہو کہ کس عورت کو کیسے ڈیل کرنا ہے؟ ماں اور بیوی کے درمیان ہونے والی سیاست پر نظر کیسے رکھنی ہے؟ کسی بھی عورت کی باتوں میں آنے یا عورتوں کے جھگڑے کا حصہ بننے کی بجائے مرد وہ ہے جو انصاف کرنا جانتا ہو، فرق کرنے کا شعور رکھتا ہو۔