Mangne Ka Naya Tareeqa
مانگنے کا نیا طریقہ
سڑک پر بیٹھ کر دو گھنٹوں میں ایک عورت نے سات ہزار روپے اکٹھے کر لیے۔ میں ابھی آفس سے گھر پہنچا ہی تھا کہ چھوٹے بھائی کی کال آ گئی "یار ایک عورت اور دو پیارے سے بچے یہاں سڑک پر بیٹھ کر مانگ رہے ہیں بہت مجبور ہیں بیچارے"۔ خیر میں ایموشنل نہیں ہوا لیکن دیکھنے کے لیے اس جگہ پر گیا تاکہ معلوم ہو ماجرا کیا ہے؟ واقعی مجبور ہیں تو مسئلہ حل کریں گے۔ میں نے جا کر پیار سے سوال پوچھے تو جواب ملا "مرضی پورہ فیصل آباد سے آئے ہیں۔ گھر کا سات ہزار روپے کرایہ اور سات ہزار روپے بجلی کا بل دینا ہے۔ بچے دارہ ارقم سکول میں پڑھتے ہیں"۔
میں نے فیصل آباد میم صائمہ شوکت کو کال کی، اس خاتون سے مکمل ایڈریس پوچھا تو نہیں بتایا۔ یہ تک نہیں جانتی تھیں کہ مرضی پورہ فیصل آباد میں کس جگہ ہے؟ ارد گرد کون سے علاقے ہیں؟ دارہ ارقم سکول کی فیس کتنی ہے؟ میں نے کہا "یہی مسئلہ ہے تو آپ لوگ ابھی فیصل آباد واپس جائیں۔ صبح وہاں پر ہی آپ کا کرایہ اور بجلی کا بل ادا کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بھی آپ کو اضافی رقم مل جائے گی"۔ بیٹے بیٹی نے بہترین کپڑے زیب تن کیے ہوئے تھے خود خاتون بھی ماسک لگائے بیٹھی تھیں۔ بچے بات بات پر انگریزی میں جواب دے رہے تھے۔ جس طرح باقاعدہ ٹرینڈ کیا گیا تھا۔
خاتون نے تیز تیز چلانا شروع کر دیا۔ آپ مجھے بے عزت کر رہے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ ایک دو مردوں نے مجھے برا بھلا کہنا شروع کر دیا۔ میں نے کہا "میری بہن میں تو عزت کے ساتھ آپ کا مسئلہ حل کرنا چاہتا ہوں۔ یہاں چلتی سڑک پر آپ کو عزت مل رہی ہے؟ فیصل آباد جائیں عزت کے ساتھ آپ کا مسئلہ حل ہوگا یہاں تک کہ خاتون ہوگی جو تصدیق کرے گی"۔ لوگ گاڑیوں سے اتر کر سبز نوٹ تھما کر جا رہے تھے۔ ایک دوسرے کو فون کر کے بتا رہے تھے فلاں جگہ بہت اچھی فیملی کے لوگ بیٹھے ہیں مجبور ہیں۔
میرا چھوٹا بھائی بھی نوٹ تھما چکا تھا اپنے دو دوستوں کو کال کرنے کے بعد مجھے بھی کال کی تھی۔ تین چار ہزار تو میری موجودگی میں ہی اکٹھے ہو گئے تھے۔ ایک شخص نے ہزار روپے کا نوٹ تھما کر کہا "میں ویلفیئر کا کام کرتا ہوں"۔ میں نے کہا" آپ کے پاس لوگوں کی امانتیں ہوتی ہیں تو کیا آپ یہ معلوم نہیں کرتے سامنے والا مستحق بھی ہے یا نہیں؟ کم از کم تصدیق تو کریں کوشش تو کریں؟" جواب ملا "مجبور ہے تو اس طرح سڑک پر بیٹھی ہے"۔
ایسی بات ہے تو اس وقت سارا پاکستان تمام سڑکیں بھری پڑی ہیں سب مجبور ہیں؟ جا کر دیکھیں مجبور سفید پوش لوگ گھروں میں بیٹھے بھوکے مر رہے ہیں اور یوں سڑک پر بیٹھنے والوں کو دو گھنٹوں میں آٹھ ہزار روپے مل رہے ہیں تو انتظار کریں اس دن کا جب تمام لوگ کام کاج چھوڑ کر اسی طرح سڑکوں پر بیٹھ جائیں گے۔ ایسے لوگ سینکڑوں حق داروں کا حق مارتے ہیں لیکن ہمیں تو بس ثوابِ دارین حاصل کرنے کی فارمیلیٹی پوری کرنی ہے تو بنائیے پروفیشنلز کو دے کر جنت میں اپنے شیش محل۔
اس طرح ہم اپنے ملک میں پروفیشنلز مانگنے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور وہ لوگ جو محنت کر کے کھا رہے ہیں ان کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں بہتر تو یہ ہے ان لوگوں کو سپورٹ کریں جو کام کرتے ہیں مگر آمدن کم مسائل زیادہ ہیں۔ انہیں اجرت زیادہ دیتے ہمیں موت پڑتی ہے مگر مانگنے والے کی ایموشنل بلیک میلنگ سے ہم سبز نوٹ خوشی سے پکڑا دیتے ہیں مل گیا ثواب ہوگیا فرض پورا۔
خیر میں شاید پاگل ہوں۔ سلامت رہیں۔