Gand Ki Umar
گند کی عمر
یوٹیوب پر ہر طرح کے لوگ اور ہر طرح کا مواد موجود ہے۔ جس طرح دنیا میں مثبت اور منفی سوچ کے حامل لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے اسی طرح ان کی سوچیں کسی سانچے میں ڈھل کر کوئی مواد تشکیل دیتی ہیں اور اپنے مثبت یا منفی ہونے کے نشان چھوڑ جاتی ہیں۔ کہتے ہیں کہ" گند کی عمر بہت کم ہوتی ہے اور قد بھی چھوٹا ہوتا ہے"۔ بیوی کو مطمئن۔۔ یہ کر لیں۔۔ وہ کر لیں۔۔ یہاں تک کہ پورن ویڈیوز کا آسان اردو ترجمہ بھی کہانیوں کی صورت میں پیش کیا گیا ہے جس پر دیکھنے والوں اور کمنٹس کرنے والوں کی تعداد لاکھوں اور کروڑوں سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
ایسی کہانیاں اور ویڈیوز بنانے والوں کے ساتھ ساتھ دیکھنے اور سننے والے بھی برابر کے شریک ہیں کیوں کہ کوئی کمپنی اپنی نئی پروڈکٹ لانے سے پہلے کسٹمر کی دلچسپی کا جائزہ لیتی ہے۔ اس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جاتا ہے کہ کون سی پروڈکٹ آسانی سے اور بڑی تعداد میں فروخت ہوگی۔ کس کے خریدار زیادہ ہیں؟
آپ اپنا جائزہ لیجیے کہ آپ کس طرح کے کسٹمر ہیں؟ ایسا گند پھیلانے والے آپ کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے تھمب نیل بناتے ہیں۔ ایسی ہی کسی تصویر کا انتخاب کرتے ہیں، عنوان بھی آپ کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کیا جاتا ہے۔ ہم جب اپنی کسی ویڈیو کا تھمب نیل بناتے ہیں تو باریک بینی سے جائزہ لیا جاتا ہے کہ تصویر میں ایک فیصد بھی کچھ منفی یا غلط نہ ہو۔ کچھ ایسا نہ ہو جو کسی کم عمر پر منفی اثرات مرتب کرے۔
چاہے دس ویوز بھی نہ ملیں کوئی بات نہیں لیکن کچھ ایسا نہ ہو جائے جو ہمارے اس دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد بھی ہمارے گناہوں میں اضافے کا باعث بن جائے۔ اس کے علاوہ میری کوشش ہوتی ہے کہ میں کسی منفی مواد پر لاکھوں ویوز دیکھنے کی بجائے مثبت مواد پر مبنی ان ویڈیوز کو توجہ کا مرکز بنا لیتا ہوں جو کچھ اچھا کرتے ہوئے بھی بہت کچھ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ وہاں بھی لاکھوں اور کروڑوں لوگ پائے جاتے ہیں۔۔
جو لوگ صرف پیسہ کمانے کو کامیابی سمجھ بیٹھے ہیں ان لوگوں نے معاشرے میں منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ ہر چیز دولت نہیں ہے۔ یاد رکھیں کہ آپ کو غلط راستے پر غلط طریقے سے اتنی ہی دولت ملے گی جو آپ درست راستے کا انتخاب کرنے سے حاصل کر سکتے ہیں۔ تو کیوں اپنی زندگی کو جہنم بنا رہے ہیں۔ اچھا کام کریں، لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کریں، آسانیاں تقسیم کرنے والے بن جائیں کیوں کہ ایسے لوگوں پر اللہ تعالیٰ کا خاص کرم ہوتا ہے۔ فرشتے ان لوگوں کے ہم سفر بن جاتے ہیں۔ کائنات کا ہر ذرہ ان کیلئے دعائیں کرتا ہے اور درختوں کی ٹہنیاں، پھل، پتے، چرند پرند، بارش، دریا سمندر، نہریں، پہاڑ، پھول، شبنم، سورج، چاند اور ستارے یہ تمام ہی اس کی رکاوٹیں بننے کی بجائے دوست بن جاتے ہیں۔
آپ فیصلہ کر لیں کہ لوگوں کا بھلا کرنا ہے۔ انسان در اصل انسان کا ہی وجود ہے۔ ایک انسان دوسرے کا آئینہ ہے۔ انسان اگر انسانوں سے بیزار ہو جائے یا پھر انسانوں کو بیزار کرنے کی وجہ بن جائے تو انسانیت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ جب یہ خطرے میں پڑ جائے تو سب سے پہلے خطرات کا سامنا خود آپ کو، آپ کے عزیز و اقارب کو اور آپ کی آنے والی نسلوں کو کرنا پڑے گا۔ تو آسانیاں بانٹ کر کچھ ایسے درخت لگا جائیے جو آنے والی نسلوں کو پھل اور آکسیجن مہیا کرنے کا کام کریں اور آپ کی وہ دنیا سنور جائے جہاں کوئی کسی کا نہیں ہوگا۔