Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Wasim Qureshi
  4. Degree, Skills, Tajurba Aur Business

Degree, Skills, Tajurba Aur Business

ڈگری،سکلز، تجربہ اور بزنس

اس بار بھی میں نے اپنے تمام دوستوں سے ڈگری اور جاب کے حوالے سے گفتگو کی، ڈگری کے دوران سب کے سنہری خواب ہوتے ہیں اور ایسا لگتا ہے ڈگری مکمل ہوتے ہی اچھی نوکری اور پسند کی چھوکری مل جائے گی۔ ایم ایس سی یا اپنی کسی بھی ڈگری کے آخری دنوں میں ایک طالب علم یہ سوچتا ہے یہاں ڈگری مکمل ہوگی اور وہاں ایک اچھی جاب مجھے مل جائے گی مگر آخر میں اسے سننے کو ملتا ہے اگر تم نے ایم فل یا سپیشلازیشن نہ کیا تو اچھی نوکری نہیں ملے گی۔۔

گھر والے اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ پتر کی ڈگری مکمل ہونے والی ہے۔ ہاتھ پیلے کرنے کی تیاریاں عروج پر ہوتی ہیں مگر پتر آگے ایم فل کرنے کا فیصلہ کر لیتا ہے۔ ورنہ اچھی نوکری تو ملے گی نہیں۔ مگر ایم فل کرنے کے بعد بھی جب وہ اپنی سی وی کو دولہن کی طرح سجا کر انٹرویو دینے جاتا ہے تو آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جاتی ہیں۔ اچھی خاصی ڈگری والوں کو بھی انٹرویو کے دوران ریجیکٹ کر دیا جاتا ہے۔

سکلز ہیں؟ نہیں

تجربہ ہے؟ نہیں

تے فیر تسی ایتھے امب لین آئے او؟

کوئی بھی کمپنی اس شخص کو جاب دیتی ہے جو پچاس ہزار روپے تنخواہ لے کر کمپنی کو ایک لاکھ روپے کما کر دے۔ ہر کمپنی کا یہ لائحہ عمل ہے اور اسی وجہ سے نئے بندے کو موقع کم ہی دیا جاتا ہے کہ دو سال تک اسے ٹرین کرنا پڑے گا مطلب دو سال تک اس کے اور اس کے بیوی بچوں کے اخراجات ہمیں برداشت کرنے ہوں گے اور جیسے ہی تجربہ حاصل ہوگا یہ کسی اچھی جگہ ہجرت کرے گا۔ کمپنی ایسا گھاٹے کا سودا بھلا کیوں کرے؟

ہمارے پاس تین بہترین آپشن ہوتے ہیں۔۔

سکلز۔۔

ڈگری کے دوران ہم اچھا خاصا وقت غیر ضروری کاموں اور ایکٹیویٹیز میں گزار دیتے ہیں۔ امتحان سے دو دن پہلے ایک دوسرے سے پوچھ رہے ہوتے ہیں اس سمیسٹر میں کیا پڑھا ہے؟ کون سی کتاب؟ کون سے نوٹس؟ کہاں سے لینے ہیں؟ تو کہاں جاتا ہے یہ سارا وقت؟ ہم اس قیمتی وقت کو ضائع کر دیتے ہیں۔ اس دوران آپ کسی سافٹ ویئر ادارے میں داخلہ لیں۔ ڈیجیٹل مارکیٹنگ، فری لانسنگ، ویڈیو ایڈیٹنگ، بلاگنگ وغیرہ سیکھیے۔ ڈگری کے ساتھ ہی سکلز۔۔ آمدنی بھی شروع ہو جائے گی اور ڈگری کے بعد بیروزگاری کا منہ نہیں دیکھنا پڑے گا۔ بس عمل کریں۔۔

تجربہ۔۔

ڈگری کے ساتھ ہی کوشش کریں کہ اپنی فیلڈ کی کوئی جاب شروع کر دیں۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو ڈگری کے بعد بھی دو سے تین سال کا تجربہ حاصل کرنے کیلئے آپ کو دھکے کھانے پڑیں گے۔ جب آپ کی ڈگری کے ساتھ تجربے کا ٹیگ لگے گا تو ہی آپ کو کوئی اچھی جاب ملے گی۔ ڈگری کے بعد یہ مرحلہ زیادہ کٹھن ہے تب ایک طالب علم کی سوچ آسمان کو چھو رہی ہوتی ہے اور وہ اس دوران کم تنخواہ پر چھوٹی جاب کرنا اپنی توہین سمجھتا ہے۔ ڈگری کے دوران آپ ایک طالب علم ہیں اور کم تنخواہ پر کام کر سکتے ہیں۔ تنخواہ کو چھوڑ کر تجربہ حاصل کرنے پر توجہ دیں۔ میں کہتا ہوں آپ کو تنخواہ نہ ملے تو بھی کوئی مسئلہ نہیں صرف جگہ بنائیں اور تجربہ حاصل کریں تاکہ جیسے ہی ڈگری مکمل ہو ایک اچھا سا "ایکسپیریئنس لیٹر" آپ کے ہاتھ لگ جائے تو مزہ آ جائے گا۔۔

بزنس۔۔

کام کوئی بھی چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا۔ چھوٹی تو انسان کی سوچ ہوتی ہے۔ اگر سوچ بڑی ہو تو ہر کام بڑا لگتا ہے۔ چھوٹے چھوٹے بزنس کریں۔ آپ کے پاس وسائل نہیں ہیں تو وسائل پیدا کریں۔ اگر آپ کی سوچ بزنس والی ہے تو عارضی طور پر نوکری کر لیں۔ کمیٹیاں ڈالیں، کریڈٹ لیں اور چھوٹے سیٹ آپ سے آغاز کریں۔ اس سوچ کو نکال دیجیے کہ کاروبار تو وہ لوگ کرتے ہیں جن کے پاس تعلیم نہ ہو۔ ایک تعلیم یافتہ شخص اور ان پڑھ شخص کے کاروبار کرنے میں واضح فرق ہوتا ہے اور ہونا بھی چاہیے۔۔

تعلیم یافتہ شخص چائے کا ہوٹل کھولے تو پتا لگنا چاہیے کسی ڈگری ہولڈر عقل و شعور رکھنے والے نے ہوٹل لگایا ہے۔ گندے کپ، غلیظ ماحول، گالم گلوچ والا ہوٹل نہیں۔ صاف ستھرے ماحول کے ساتھ، جدت لے کر آئیں، کچھ نیا اور منفرد کریں۔ کم وسائل میں بہترین کرنے والی صلاحیت پیدا کریں۔۔ سو فیصد کو چھوڑ کر ایک فیصد سے آغاز کریں اور روزانہ ایک فیصد منفرد اور بہتر کرنے کی کوشش میں خود کو مصروف رکھیں۔

ایسا نہیں کریں گے تو دھکے آپ کا استقبال کریں گے، طعنے آپ کے منتظر رہیں گے۔۔

انتخاب آپ کا اپنا ہے۔۔

Check Also

Baat Kahan Se Kahan Pohanch Gayi, Toba

By Farnood Alam