Beti Ki Muhabbat
بیٹی کی محبت
بیٹیوں سے محبت کرنے والے" باپ" اس معاشرے میں یقیناً پائے جاتے ہیں بل کہ بہت بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ خود کئی بیٹیاں اس بات کی گواہی دیتی ہیں اور یہ سب ہم اپنے ارد گرد بھی آسانی سے دیکھ سکتے ہیں۔
کچھ دن پہلے ایک جاننے والے سے ملاقات ہوئی جو بیرونِ ملک کئی سالوں سے ایک اچھی جاب کر رہا تھا۔ شادی ہوئی اور شادی کے بعد بیٹی کا جنم ہوا۔ سارے کام کاج چھوڑ کر بیٹی کا دیدار کرنے باپ اگلے ہی دن پاکستان پہنچ گیا۔ ابھی معلوم ہوا کہ اب مستقل طور پر پاکستان میں رہائش پذیر ہے اور اپنا ایک ہوٹل کھول لیا ہے۔
میں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگا" جب سے بیٹی کی پیدائش ہوئی میرا وہاں دل ہی نہیں لگتا تھا۔ ہر وقت بیٹی کی یاد آتی تھی، بیوی اور بیٹی کو وہاں بلا کر میں والدین کو بھی اکیلا نہیں چھوڑ سکتا تھا لہٰذا خود ہی سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر پاکستان واپس آ گیا۔ شروع میں تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب میرا کام بہترین چل رہا ہے۔ الحمدللہ شام کو گھر واپس جاتا ہوں تو بیٹی کو سامنے دیکھ کر دن بھر کی تھکان دور ہو جاتی ہے"۔
مطلب صرف بیٹی سے محبت ہے، بیٹی کی ماں سے نہیں؟" نہیں نہیں وسیم بھائی۔ بیٹی بھی تو اسی کے توسط سے ملی ہے تو اس کی محبت پہلے ہے مگر بیٹی کی پیدائش کے بعد دور رہنا میرے لیے بہت مشکل ہو گیا تھا"۔
کئی گھروں اور خاندانوں میں بیٹی کا راج چلتا ہے۔ ہمارا اپنا خاندان اس میں شامل ہے جہاں بیٹی کو دیکھ کر باپ جی اٹھتے ہیں۔ گرم جوشی سے ان کا استقبال کیا جاتا ہے۔ ان کی پیدائش پر خوشی بھی منائی جاتی ہے اور مٹھائیاں بھی تقسیم ہوتی ہیں۔ جب کسی بیٹی کے ساتھ ظلم ہوتا ہے تو ہم بھی افسردہ ہوتے ہیں لیکن آپ بیٹیوں سے صرف اتنی گزارش ہے جب کسی سانحے کا سنیں تو باپ کو گالی مت دیا کریں صرف اس کردار کو گالی دیا کریں۔
کسی اور کے ساتھ ہونے والے ظلم پر لکھیے مگر ساتھ ان آسائشوں کا ذکر بھی ضرور کریں جو ایک باپ نے آپ کو دی ہوئی ہیں۔ کسی ظالم باپ کو لکھتے وقت اپنے شفیق اور مہربان باپ کو پس ِپشت مت ڈالا کریں کیوں کہ اکثر لکھنے والوں سے پوچھتا ہوں " کیا آپ کے والد بھی ایسے ہیں؟" تو جواب ملتا ہے" نہیں۔ الحمدللہ میرے والد لاکھوں میں ایک ہیں "۔ تو ظالم کردار کے ساتھ اس شفیق کو مت بھولا کریں جو لاکھوں میں ایک ہے۔