Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Toqeer Bhumla
  4. Darwin Aur Shadi

Darwin Aur Shadi

ڈارون اور شادی

چارلس ڈارون جب اپنے سائنسی نظریات اور تحقیقی شہرت کی بلندی پر تھا، تو اس نے اپنی ڈائری کے ایک صفحے پر دو خانے بنائے۔ ایک میں لکھا "شادی" اور دوسرے میں"شادی نہ کرنا"۔ پہلے خانے میں اس نے لکھا کہ شادی کرنی چاہیے کیونکہ اس سے بچے پیدا ہوں گے، زندگی میں ایک مستقل ساتھی ملے گا اور بڑھاپے میں کوئی رفیق ہوگا جو پالتو کتے سے بہتر ہوگا۔ دوسرے خانے میں اس نے لکھا کہ شادی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس سے آزادی محدود ہو جاتی ہے، ذہین لوگوں سے کلبوں میں آزادانہ گفتگو کا موقع نہیں رہتا اور یہ وقت کا ضیاع ہے۔

اس کے نوٹس میں محبت، خاندان یا جذباتی وابستگی کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ وہ شخص جو عقل، منطق اور مشاہدے پر یقین رکھتا تھا، زندگی کے اس گوشے میں دل کو کوئی درجہ دینے پر آمادہ نہ تھا۔ مگر تقدیر کا خفیہ ہاتھ حرکت میں آیا۔ وہی قدرت، جسے وہ نیچرل لا کہتا تھا، اس کے دل کے تار چھیڑنے لگی۔ ایک سال بعد وہ شخص جو دل کی باتوں کو بیکار سمجھتا تھا، اپنی فرسٹ کزن ایما ویجووڈ سے عشق کر بیٹھا اور بالآخر اسی سے شادی کر لی۔

یہ وہی ویجووڈ خاندان تھا جس میں اس کے دادا نے بھی شادی کی تھی۔ یوں ڈارون خود اسی جینیاتی پول میں داخل ہوگیا جسے وہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیتا تھا۔ اس کے دس بچے ہوئے جن میں سے تین بچپن میں وفات پا گئے جبکہ باقی سات نے زندگی میں نمایاں مقام حاصل کیا۔ اس کا ایک بیٹا سر جارج ہاورڈ ڈارون نائٹ کے اعزاز تک پہنچا، جبکہ فرانسس اور لینارڈ نے سائنس اور فوج میں نام کمایا۔

اس کے باوجود ڈارون ہمیشہ اپنے بچوں کی صحت کے بارے میں فکرمند رہا اور یہی تشویش آگے چل کر اسے قریبی رشتہ داروں کی شادی پر تحقیق کرنے کی طرف لے گیا۔ ڈارون کے علم اور مشاہدے کی معراج پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا جب فطرت نے اسے خود اس کے نظریے کا جیتا جاگتا نمونہ بنا دیا۔ وہ سمجھتا تھا کہ زندگی کے تمام فیصلے نیچرل سلیکشن کے اصولوں سے طے پاتے ہیں، مگر قدرت نے اسے دکھایا کہ کبھی کبھی دل ہی فطرت کا سب سے پراسرار انتخاب ہوتا ہے۔ وہ سائنس کے دروازے پر کھڑا ہو کر بھی تقدیر کے قانون سے آزاد نہ ہو سکا۔

انسان چاہے عقل کا آفتاب بن جائے، علم کا امین ہو یا فلسفے کا ستون، پھر بھی تقدیر کا ایک خفیہ ہاتھ اس کی رگوں میں حرکت کرتا رہتا ہے۔ وہ ہاتھ جو کبھی عقل کو خاموش کرتا ہے، کبھی دل کو بیدار اور آخر میں یہ ثابت کر دیتا ہے کہ آپ جتنے بڑے مہان ہوں اور زندگی صرف اپنے انتخاب سے بسر کرنا چاہیں تو یاد رکھیں زندگی صرف انتخاب نہیں بلکہ پہلے سے تعین بھی ہے۔

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali