Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Ramooz e Hasti

Ramooz e Hasti

رموزِ ہستی

الحمدللہ نان سٹاپ گاڑی بھگاتا گھر پہنچ چکا ہوں لیکن صبح سے بیگم صاحبہ رہ رہ کر گولڈن فرائی طعنے دے رہیں" بڑی آپ کو یادیں آ رہی تھیں خزاں میں۔ ہیں؟ بتائیں ناں۔ بولتے نہیں اب۔ بڑے آپ یادوں میں گم پھر رہے تھے۔ کوئی ایک ہو تو بتاتے بھی۔ کس کس کا بتائیں گے۔ ڈرامے کرا لو ان سے۔ گھر آتے ہی ایسے معصوم بن جاتے جیسے ابھی پیدا ہوئے ہوں۔ وہاں سکردو میں ایسے پھر رہے آپ جیسے مجھ سے بڑا ظلم کسی پر نہیں ہوا۔ صرف لڑکیوں سے ہمدردی لینے کو دکھی غزلیں لگا دیتے۔ وہ سوچتی ہوں گی ہائے بندہ کتنا دُکھی ہے۔ آجکل کی لڑکیاں بیوقوف وہ بھی ویسی ہی ہوتیں۔ بتائیں ناں کون یاد آ رہی تھی۔ کونسا روگ لگا ہوا ہے۔ بولتے نہیں اب آپ"۔

میں نے بمشکل ایک بار کہا کہ یار تم کو ہی مس کرتا رہا۔ تورنت بولی " بس چپ کر جائیں آپ۔ آپ چپ کر جائیں بس"۔ صاحبو جب وہ active voice passive voice جملہ بولتی ہیں تو اس کا مطلب ہوتا ہے اگر اب میں ایک لفظ بھی بولا تو جوالا مُکھی پھٹ جائے گا۔ میں پھر چپ کر گیا۔ کچھ دیر گزری ہوگی کہ پھر اچانک آئیں " بڑی آپ کو یادیں آ رہی تھیں خزاں میں۔ ہیں؟ بتائیں ناں۔ بولتے نہیں اب۔ بڑے آپ یادوں میں گم پھر رہے تھے۔ کوئی ایک ہو تو بتاتے بھی۔۔ "

بھئی شادی بھی کیا کھٹا میٹھا بندھن ہے۔ ایک بار تو مزہ آ ہی جاتا ہے۔ دنیا میں ہر رشتے کے عالمی دن منائے جاتے ہیں۔ صرف میاں بیوی کا عالمی دن نہیں منایا جاتا۔ اس کی وجہ صرف و صرف یہ کہ یہ وہ رشتہ ہے جس میں دونوں افراد روز ہی آپس میں یہ دن منا لیتے ہیں۔ ہمارے رشتے کو قائم ہوئے نو سال ہو گئے اور ان سالوں میں بیگم نے زندگی کی ہر اونچ نیچ میں میرا ساتھ مکمل جانفشانی سے نبھایا ہے۔ نوک جھونک کی صورت تو گھر میں رونق رہا کرتی ہے مگر بات کبھی اس سے آگے بڑھ کر تکرار میں نہیں بدل پائی۔ کبھی وہ مجھے معاف کر دیتی ہے اور کبھی میں اس سے معذرت کر لیتا ہوں۔ زندگی کا یہی سبھاؤ ہے۔

لوگ کہتے ہیں دنیا کا کامیاب ترین شادی شدہ جوڑا ایک گونگی اور ایک بہرے کا ہوتا ہے۔ لیکن حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا کے مصداق، اگر یہ دونوں جزوی اندھے بھی ہوں، تو کامیاب ہوں گے۔ کیونکہ دو "اپنی دانست میں" کامل اور بہترین لوگوں کی شادی پنپ نہیں سکتی۔

میرے غیر نوبل انعام یافتہ ذہن نے کچھ رموزِ ہستی کو قبل از وقت ہی آشکار کر لیا تھا۔ کامیاب شادی ایک ایسا اشتہار ہے جس میں برگر کے اندر کھیرا، ٹماٹر، یلاپینو اور سلاد پتہ الگ الگ نظر آرہے ہوتے ہیں مگر برگر کا عمومی ذائقہ اچھا ہو سکتا ہے۔ بڑے بوڑھے فرما گئے کہ " پُتر! کوئی تیاری کام نہ آوے ہے، سوائے دو ہتھیاروں کے اور وہ ہیں صبر و درگزر"۔

ذیل میں آپ کو اپنی ناپختہ دانش سے وضع کیے ہوئے کامیابی کے چند اصول بتاتا ہوں۔

1- شادی کو کامیاب بنانے کا بہترین نسخہ یہ ہے کہ شادی کو سسرال اور اپنے خاندان دونوں سے دور رکھیں۔ گو کہ یہ بہت مشکل ہوگا مگر یقین مانئیے اس سے آپ دونوں آپس میں ایزی رہ سکتے ہیں۔ ہاں، دونوں خاندانوں کے گلے شکوں بھرے فون آپ کو برداشت کرنے ہوں گے۔

2۔ ایک دن کی ناراضگی یا بات کو دوسرے دن تک نہ لے جائیں۔

3- ماضی کا بوجھ اٹھا کر نہ چلیں۔ آج کے جھگڑے میں شادی کے اوائل دنوں یا سالوں کی مثالیں نہ ایک دوسرے کو دیجئیے۔

4- عزیز و اقارب، مہمانوں، دوستوں، تقریبات اور بچوں کی موجودگی میں ایک دوسرے کو سب سے زیادہ اہمیت اور عزت دیجئیے۔ دنیا کا کوئی اور شخص، رشتہ، تعلق آپ دونوں سے زیادہ قابلِ تکریم و لائق عزت نہیں۔ والدین اور شریک حیات میں بیلنس رکھئیے۔ دونوں کو ان کا جائز مقام دیں لیکن کسی کو کسی پر سبقت نہ دیں۔

5۔ صبر کیجیے۔ ہر بات پر ردعمل دینا ضروری نہیں اور صبر کرنے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ آپ تلخ رہیں، طنز و تشنیع سے کام لیں بلکہ واقعتاً صبر کیجیے، ہر وقت غصے کا اظہار نہ کیجیے۔

6۔ در گزر کیجیے۔ بھول جائیے۔ جیسے اکثر مرد شادی کی سالگرہ بھول جاتے ہیں یا جیسے اکثر خواتین ماہانہ اخراجات میں سے بچی رقم واپس کرنا بھول جاتی ہیں۔ آپ کی باتیں بھی در گزر کی جائیں گی۔

7۔ صبر کریں۔

8۔ درگزر کریں۔

9۔ صبر کریں۔

10۔ درگزر کریں۔

Check Also

J Dot Ka Nara

By Qamar Naqeeb Khan