Thursday, 19 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Mere Awards Aur Daura e China

Mere Awards Aur Daura e China

میرے ایوارڈز اور دورہ چین

کبھی کبھی اپنے کچھ ضروری ڈاکومنٹس کی تلاش میں کوئی میڈل، ایوارڈ، سرٹیفکیٹ، شیلڈ وغیرہ مل جاتی ہے جو ڈاکومنٹس والے دراز میں وقت کی دھول چاٹ رہی ہیں۔ یہ سب اعزازات بھی میری تعلیمی ڈگریوں، ٹیکنیکل ڈپلوموں یا سندوں کی مانند ماضی کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ کبھی میں یہ ڈھیر دیکھ کر بیگم کو کہتا ہوں کہ ان سب کو فارغ کراؤ کیا کیا کچھ جمع کر رکھا ہے۔ وہ آگے سے کہتی ہے آپ کی ڈگری بھی پھینک دوں؟ میں کہتا ہوں پھینک دو اس سے مجھے کیا حاصل ہوا ہے۔

سنہ 2021 تھا۔ مجھے فارن آفس سے پیغام موصول ہوا۔ پاکستان اور چین کی دوستی کے 70 سال مکمل ہونے پر دونوں ممالک کے فارن آفسز ایک تصویری نمائش منعقد کرنا چاہتے تھے۔ اس سلسلے میں پاکستان سے میرا کام اور چین سے وہاں کے سب سے بہترین بلکہ شاید آج کی دنیا میں فوٹوگرافرز میں سے ایک ٹاپ فوٹوگرافر کا کام چین کے فارن آفس کے توسط سے لیا گیا۔ بیجنگ اور شنگھائی میں یہ نمائش منعقد ہوئی۔ ان نمائشوں کو پہلے تین دن سفارتکاروں کے واسطے اور آخری چار دن عام عوام کے لئے کھولا گیا۔ بیجنگ میں یہ نمائش نیشنل آرٹس کونسل بیجنگ میں ہوئی جو دنیا کی دوسری بڑی آرٹ کے نمونوں کی نمائش کے لئے جدید عمارت ہے۔

ستمبر 2018 میں بیجنگ کے دورے پر تھا۔ یہ دورہ چائنہ کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی Huawei نے کروایا تھا۔ میں ان کے موبائل کا پاکستان میں برآنڈ ایمبیسڈر تھا۔ ہواوے جو موبائل لانچ کرتا اس سے فوٹوگرافی کرنا میرا کام ہوتا اور پھر ہواوے موبائل لانچ کر وہی تصاویر دکھا کر بتاتا کہ اس موبائل کیمرے کا ایسا رزلٹ ہے۔ وہ مجھے اپنے موبائل مینوفیکچرنگ یونٹس کا وزٹ کرانے شینزن لے گئے اور پھر بیجنگ جانا ہوا۔

سنہ 2018 میں اسی نیشنل آرٹ گیلری کی عمارت کے باہر کھڑا اس کے منفرد ڈھانچے کی فوٹوگرافی کر رہا تھا۔ تب کسے معلوم تھا کہ تین سال بعد میرا کام بھی اس میں نمائش پر ہوگا۔ چین میں یہ میری دوسری نمائش تھی۔ اس سے قبل 2016 میں ووہان آرٹ گیلری میں منعقد ہوئی تھی۔ لیکن ذاتی طور پر چائنہ میں نمائشوں سے بڑی اعزاز کی بات میرے لیے یہ تھی کہ چین کی جانب سے 2021 میں نیشنل آرٹس کونسل بیجنگ میں جس فوٹوگرافر کا کام میرے کام کے ساتھ لگایا گیا وہ چین کے مشہور لینڈاسکیپ فوٹوگرافر لی شوانگ لانگ کا کام تھا۔

لی شوانگ لانگ وہ شخص ہے جس کے کام نے مجھے انسپائر کیا۔ دنیائے فوٹوگرافی میں چند نام آج کے دور میں ایسے ہیں جو اس شعبے کے دیوتا ہیں۔ آرٹ وولف، مارک آڈامس، چپ فلپس، سٹیو مکری، رینا آفندی، شیرو شراٹا وغیرہ وہیں چین میں لی شوانگ لانگ ہے۔

لی شوانگ لانگ نے اس میں شرکت کی اور خود کام دیکھا۔ ہماری پاکستان مشن کی فرسٹ سیکرٹری میڈم کو پیغام دیا کہ مجھے انگریزی نہیں آتی اس لئے اپنے فوٹوگرافر سید مہدی بخاری کو میرا پیغام پہنچا دیجیئے گا کہ اس کے کام نے مجھے متاثر کیا ہے اور وہ جب کبھی بیجنگ آئے میں اسے ملنا چاہوں گا۔ میڈم نے وہ پیغام مجھے دے دیا اور میں نے جواباً کہہ دیا کہ اب جب بھی چین آنا ہوا پاکستانی ایمبیسی میری اس سے ملاقات کرانے کی ذمہ دار ہوگی اور ساتھ اپنا ٹرانسلیٹر بھی مہیا کرے گی۔

Check Also

Imran Khan Ki Sab Se Bari Siasi Ghalti Kya Hai?

By Zaigham Qadeer