1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Mera Eklota Beta

Mera Eklota Beta

میرا اکلوتا بیٹا

میرا اکلوتا بیٹا کبھی کبھی تو ایسا غضب جملہ کہہ جاتا ہے کہ مجھے بجائے غصہ آنے کے سوچ آ جاتی ہے کہ یہ بڑا ہو کر کیا کرے گا۔ شام کو اسے گھر کے سامنے واقع کرکٹ اکیڈمی میں اپنی گلی کے دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کی اجازت ہے۔ مگر اسے سختی سے کہہ رکھا ہے کہ مغرب کی آذان ہو تو سب ختم کر کے گھر واپس آ جاؤ۔ اس کی وجہ بس یہ کہ میں اس کے بارے حساس ہوں، ویسا ہی جیسا میرے والد میرے متعلق تھے۔ ان کا آرڈر ہوا کرتا کہ کھیل کر مغرب تک گھر آنا ہے۔ اگر کبھی دوستوں کی محفل میں دیر ہو جایا کرتی تو والد مرحوم مجھے خود ڈھونڈتے پہنچ جاتے اور اکثر اوقات عین محفل یاراں میں ہی جھانپڑ رسید کر دیتے۔

جھانپڑ پڑنے پر شرم اتنی اس لئے نہ آتی کہ باقی دوستوں کے ابا بھی کبھی کبھی ان کی ہمارے سامنے عزت افزائی کر دیا کرتے۔ تو اس حمام میں ہم سب ننگے تھے لہذا کوئی دوست اس موقع پر ہنستا نہ بعد میں کوئی طعنہ دیتا۔ میں اپنے بیٹے کے ساتھ ایسا کچھ نہیں کرتا، اس کی وجہ یہ کہ مجھے یاد ہے جب والد صاحب مجھے لگایا کرتے تھے، تو ان پر کتنا غصہ آیا کرتا تھا۔ میں بس اس کو ہلکا سا ڈانٹتے ہوئے کہتا ہوں کہ آپ کو کہا تھا مغرب تک گھر آنا ہے، میری بات کیوں ذہن سے نکال دیتے ہو؟

کل شام وہ کرکٹ کھیلنے گیا اور وقت سے بہت پہلے واپس آ گیا۔ میں نے پوچھا کہ خیر ہے؟ دوست چلے گئے کیا؟ جلدی کھیل ختم ہو گیا آج، تو سن کر بولا " پاپا! بات یہ ہے کہ جب میری بیٹنگ کی باری آتی ہے تو آذان ہو جاتی ہے، اب دو گھنٹے فیلڈنگ کر کے بیٹنگ آ جائے تو سمجھ نہیں آتی کہ اپنی باری لوں یا آذان سنتے ہی چھوڑ کر گھر چلا جاؤں۔ آج میں جلدی اس لئے آ گیا کہ بیٹنگ کرتے دیر ہو جاتی ہے تو پھر آپ میرے گھر آتے ہی مجھ سے بدتمیزی کرنے لگتے ہیں "

یہ سنتے ہی میرے چودہ طبق روشن ہو گئے۔ میں نے اسے کہا کہ کاکا اگر تمہارے دادا مرحوم آج حیات ہوتے تو تم کو بتاتے کہ "بدتمیزی" کیا ہوتی ہے۔ سن کر بولا " پاپا! مجھے پتا ہے وہ آپ کے بھی پاپا تھے"۔ اب یہ سن کر مجھے ہلکا سا غصہ آنے لگا۔ میں نے پوچھا " کیا مطلب؟ کیا کہنا چاہ رہے ہو؟"۔ اس نے مجھے سنجیدہ دیکھا تو بولا " پاپا! لو یو، دادا ابو ہوتے تو آپ بھی ایسے نہ ہوتے!"

برخوردار اب گیارہ سال کے ہو رہے ہیں۔ آج کی تازہ بات ہے۔ بالائی منزل پر واقع اپنے کمرے میں وہ کلموہے کورین بینڈ بی ٹی ایس کا گانا لگائے سپرنگ والے میٹرس پر چھلانگیں مارتا ناچ رہا تھا۔ ایک تو یہ کورین بینڈ وبا کی طرح بچوں میں پھیلا ہے۔ ناچتے ناچتے میٹرس پھٹا اور اس کا ایک سپرنگ باہر نکل آیا۔ میں ابھی باہر سے کچھ دوستوں سے مل کر گھر پہنچا ہوں تو اس واقع کی اطلاع مجھے ملی۔ جائے وقوعہ پر پہنچ کر منظر دیکھا۔ اسے ڈانٹا۔ بیگم کی مذہبی روح بیدار ہوئی اور اس نے تبلیغی لیکچر دینا شروع کیا۔ میں بیگم کی ہاں میں ہاں ملاتا رہا۔

وہ سُنتا رہا سُنتا رہا۔ پھر اچھے بچوں کی طرح شرمندہ سا منہ بنائے نیچے اُترا۔ نمازیں پوری پڑھتا ہے۔ عشاء کی نماز ادا کرنے لگا۔ اس سے فارغ ہو کر ٹی وی پر یوٹیوب کھول کر اس پر گانا چلا دیا۔

سییچرڈے نائٹ میں اپنے آپ کی نہیں سُنتا

آپ کی کیا کسی کے باپ کی نہیں سُنتا

Check Also

Parliament Ki Ajnabi Imarat

By Nusrat Javed