Tuesday, 03 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Maqam e Maqsood

Maqam e Maqsood

مقام مقصود

میں بیگم کو ترکی میں واش رومز کے استعمال کی بابت سمجھا رہا تھا اور اسے اپنا ترکی کا پہلا واش روم تجربہ سنا رہا تھا جب میں پہلی بار ترکی آیا تھا۔ وہ قصہ سن کر ہنس ہنس کر پاگل ہو گئی تھی۔ میں اسے بیچ بیچ میں بار بار کہتا رہا کہ حوصلہ حوصلہ ابھی قصہ باقی ہے۔ جب وہ ہنس ہنس کر نڈھال ہو گئی اور قصہ ختم ہوا تو پھر بولی آپ اخیر شے ہیں۔ جن احباب نے وہ واش روم والی تحریر نہیں پڑھی ہوئی ان کے واسطے یہاں پھر پیش ہے۔

"ایک اہم بات کی جانب توجہ مبذول کروانا چاہوں گا کیونکہ اس کو ویلاگ یا ویڈیو میں سمجھانا، بتانا یا دکھانا ممکن نہیں۔ ترکی میں واش رومز میں گرم اور ٹھنڈا پانی آتا ہے۔ یہاں کموڈ سسٹم ہے اور مسلم شاور ویسا نہیں جیسا ہمارے ہاں ہوتا ہے۔ یہاں کموڈ کے اندر ہی سیٹ کے نیچے ایک پریشر ناب لگی ہوتی ہے جس کا کنٹرول دائیں ہاتھ کموڈ کے ساتھ دیوار پر لگا ہوتا ہے۔ جب آپ کو پانی چاہیئے ہو تو اس کنٹرول کو پریس کیجیئے۔ ایک دھار سی نکلے گی اور سیدھا آپ کے "مقام مقصود" پر آن وجے گی۔

جو بات میں کہنا چاہ رہا ہوں وہ انتہائی اہم ہے۔ آپ ذہن نشین کر لیجیئے کہ کموڈ کے بائیں ہاتھ ایک واٹر مکسر ناب لگی ہوتی ہے۔ سب سے پہلے اس کو چیک کر لیں کہ وہ ناب گرم پانی کی جانب ہے یا ٹھنڈے پانی کی جانب۔ اگر گرم کی جانب ہے تو فل گرم کی جانب یا درمیانی نوعیت کے گرم کی جانب۔ سب سے پہلے یہ لازمی چیک کیجیئے گا۔

ہوا یوں کہ میری ناب فل گرم کھولتے ہوئے پانی کی جانب تھی اور میں نے اس جانب دھیان ہی نہیں دیا۔ جیسے ہی میں نے شاور کے لئے کنٹرول پریس کیا ایک ابلتی کھولتی تتی تار گرما گرم ظالمانہ قاتلانہ دھار پانی کی فل پریشر سے میرے "مقام مقصود" پر ایسی پڑی کہ پہلے تو میرا تراہ نکلا اور پھر مجھے ملی سیکنڈز کے اندر ہی کموڈ سے اٹھ کر بھاگنا پڑا۔۔

ہوش مکمل بحال ہونے میں دو چار منٹ لگے مگر اب تک پانی کی تتی دھار کی گرمائش نہیں گئی۔ اس بات کو دو گھنٹے بیت چکے ہیں۔ ایک تو اس وقت اس حالت میں انسان کے حواس بھی مکمل بحال نہیں ہوتے۔ بطخ کی چال چلتا میں واپس کموڈ پر آیا۔ ناب کو ٹھنڈے پانی کی جانب گھمایا۔ شاور والا کنٹرول دبانے سے پہلے احتیاطی طور پر کموڈ سے پھر اٹھا۔ شاور سے پانی آیا تو انگلی لگا کر دیکھا۔ مکمل تسلی کر کے دوبارہ بیٹھا اور بلآخر اس تکلیف دہ مرحلے سے باہر نکلا۔

اب سوچ رہا ہوں کہ جیسے میں کموڈ سے یکلخت اٹھ کر بھاگا تھا کیا آپ بھی اتنی پھرتی سے بھاگ سکتے ہیں ؟ یہ معلومات میں آپ سب کی بھلائی میں شئیر کر رہا ہوں۔ خدا کسی کو یہ وقت نہ دکھلائے کہ اس کے نازک مقام پر کھولتے پانی کی دھار پڑے۔ آمین۔ گاڑی بھی سکون سے بیٹھ کر نہیں چلا پایا۔ کبھی دائیں پہلو بیٹھتا کبھی بائیں۔ وہ یوں ہے کہ سیدھا بیٹھو تو پ چ نیچے آگ جیسی جلن ہونے لگتی ہے۔۔

ادھر تو برنال بھی نہیں لگائی جا سکتی۔۔

Check Also

Fareeha Aik Gohar e Nayab

By Khateeb Ahmad