Kitab Behtreen Ustad Hai
کتاب بہترین استاد ہے
زندگی بہت مصروف ہوتی جاتی ہے اور کاوش روزگار کی افراتفری میں بچوں سے غیر رسمی گفتگو یا گپ شپ کرنے کا وقت بھی کم ہوتا جا رہا ہے۔ لیکن کبھی کبھی حیرت طاری ہو جاتی ہے۔ گذشتہ روز بچوں کے ہمراہ لاہور سے سیالکوٹ کی جانب سفر میں تھا۔ بیٹی جو اب سولہ سال کی ہو چکی ہے اس سے بات تو یونہی شروع ہوئی مگر اس کی گفتگو نے مجھے حیران کر دیا۔ سائنس، مذہب، کلچر اور تو اور حافظ اور رومی کی فارسی شاعری کا اردو مفہوم بھی بتاتی رہی۔ میں حیران ہو کر اسے مزید کریدنے کو سوال پوچھنے لگا۔ بس میں اس کے انداز فکر سے متاثر ہو رہا تھا اور مجھے یقین نہیں آ پا رہا تھا کہ یہ اتنا علم رکھتی ہے۔
گاڑی میں بیگم بھی تھی۔ بیٹا بھی تھا۔ حسن نے حیران ہوتے اپنی بہن کو کہا " واؤ یہ گیان تم مجھے تو نہیں دیتی۔ " میں اور بیگم سارا راہ اس کی باتیں سنتے رہے۔ دراصل وہ بہت کم گو ہے۔ اپنی دنیا میں مست رہتی ہے۔ گفتگو بہت کم کرتی ہے۔ اسی سبب بیگم بھی اس کے بارے یہ رائے رکھتی ہے کہ یہ سو فیصد آپ پر چلی گئی ہے۔ بیٹھے گی، ہنسے گی، جہاں کچھ بولنا ضروری ہوگا بولے گی مگر بے جا نہیں اور مسلسل نہیں۔ حالانکہ اس پری ٹین ایج میں لڑکیوں کی باتیں ہی ختم نہیں ہوتیں۔ بلآخر میں نے اسے پوچھا کہ یہ بتاؤ یہ سب کچھ تم نے یوٹیوب یا کسی سکول ٹیچر سے پڑھا ہے؟ اس کے جواب نے مجھے اس قدر حیران کر دیا کہ مجھے اس پر لکھنا پڑ رہا ہے۔
بولی" نہیں بابا، آپ کی بک شیلف سے بُکس پڑھتی ہوں۔ "۔ حسن نے اس کی گواہی دیتے کہا " ہاں بابا یہ آپ کی کوئی نہ کوئی بُک لے کر بیٹھی ہوتی ہے۔ "۔ میں نے اسے سراہا البتہ گھر واپس آتے ہی میں نے بُک شیلف کا رخ کیا۔ میرے پاس ادب، فلسفہ، تاریخ، سیاست، شاعری کی ڈھیروں ڈھیر کتابیں ہیں۔ میرا یہ دعویٰ تو نہیں کہ بہت بڑی لائبریری یا کتابوں کا خزانہ رکھتا ہوں البتہ کافی ہیں۔ چار عدد شیلف بھرے ہوئے ہیں اور اس بارے ایک بار تفصیل سے لکھا تھا۔ جب مجھے گھر شفٹ کرنا تھا تو سب سے زیادہ حجم اور بوجھ کتابوں کا ہی تھا۔ لیبر کے سپروائزر نے کہا " باؤ جی جے تسی کتاباں گھٹ کر لو تے دوجا پھیرا بچ جائے گا ایک پھیرے میں ہی سامان شفٹ ہو سکتا ہے۔ "
ان الماریوں سے میں نے کافی وقت لگا کر کچھ کتابیں چھانٹ لیں۔ ان کو الگ کرکے بیگم کو کہا کہ یہ والی اس الماری میں شفٹ کرو جس کو لاک لگا ہو۔ بیٹی دیکھ رہی تھی۔ بولی " بابا یہ کیوں کر رہے ہیں؟"۔ میں نے جواب دیا کہ کاکا دیکھو، کچھ باتیں، کچھ سچ، کچھ واقعات اور کچھ حقیقتیں ایسی ہوتیں ہیں جو وقت سے پہلے معلوم ہو جائیں تو خطرناک ہوتیں ہیں۔ اس لیے ابھی تمہارا ان سے شناسا ہونے کا وقت نہیں۔ کچھ دیر وہ چپ رہی پھر بولی " سچ کیسے خطرناک ہوتا ہے بابا؟ اس کی سمجھ نہیں آئی مجھے۔ "
میں نے ہنستے ہوئے کہا " دنیا میں سب سے خطرناک شے کوئی ہے تو وہ سچ ہے۔ بعض سچ اگر بول دئیے جائیں تو جان کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔ کاکا ایک بات یاد رکھنا، زندگی میں یہ سوچ لینا کہ ہر سچ کی ایک قیمت چکانا پڑتی ہے اور کبھی کبھی قیمت بہت بھاری ہوتی ہے۔ اس کو کہہ دینے سے گھر برباد ہو سکتے ہیں، دوش سے سر اُڑ سکتا ہے، انسان کی نسلوں کو اس کی قیمت ادا کرنا پڑ جاتی ہے۔ اس لیے خوفناک سچ اپنے وقت پر ہی بولنا چاہئیے۔ "۔ بولی " اور یہ کیسے معلوم پڑے گا بابا کہ کونسا وقت ٹھیک ہے کونسا نہیں؟"
یہ بڑا راز ہے۔ جو اس راز کو جان جاتا ہے وہ آسودہ رہتا ہے۔ بعض حقیقتیں تب آشکار ہوتیں ہیں جب ان کے سامنے آنے سے کسی کو کوئی زک نہیں پہنچ سکتا۔ لیکن ریکارڈ کی درستگی ہو جاتی ہے۔ سچ کو تولنا بڑا فن ہے۔ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اس لیے وہ ہوا کے دوش پر اڑ کر دنیا کا چکر لگا لیتا ہے مگر سچ کے پاؤں ہوتے ہیں اس کے باہر نکلنے تک جھوٹ پھیل چکا ہوتا ہے۔ یہ بہت لمبا موضوع ہے لیکن بچوں یا نسلوں کو یہ سمجھانا بھی بہت ضروری ہے کہ سچ وہی بولنا جس سے کسی کا گھر اجڑے نہ اپنی ذات کو جانی یا مالی نقصان پہنچے۔ ہاں اگر آپ سر دھڑ کی بازی لگا سکتے ہیں تو ویلکم ٹو ہیل۔۔
خیر، رات گئے بیگم نے بیڈروم میں آتے کہا " یہ آپ نے اچھا سمجھایا ہے۔ آپ کی امی آپ کو بھی تو سرکاری لائبریری سے کتابیں لا کر دیتی تھیں ناں، عاریش کو گھر میں ہی لائبریری مل گئی وہ آپ سے زیادہ لکی ہے۔ " میں نے اسے کہا کہ ہاں مگر یہ زیادہ خطرناک بھی ہے۔ میری ماں مجھے اپنی پسند کی کتابیں لا کر دیتی تھی۔ جو وہ مجھے پڑھانا چاہتی تھیں۔ میرے پاس کوئی چوائس نہیں ہوتی تھی۔ عاریش کے پاس بہت چوائس ہے اور وہ اپنے رجحان و شوق کے مطابق کتابیں پڑھ سکتی ہے۔ یہ چوائس ایک خاص عمر سے پہلے خطرناک ہے۔ کتاب انسان کو کچھ نہ کچھ سکھاتی تو ہے مگر یہ سیکھ مرحلہ وار ہو تو ہی انسان کے لیے مثبت اور نتیجہ خیز ہے ورنہ مُضر ہے۔
کتاب بہترین استاد ہے مگر جیسے میٹرک کے بچے کو ایم فل کا کورس ہضم نہیں ہو سکتا اسی طرح ٹین ایج دماغ میں بڑے انسانی نظریات، عقائد اور حقیقتیں سما جائیں تو اس کی شخصیت کو مسخ کرکے اسے کنفیوز شخصیت میں بدل سکتی ہیں۔ زندگی توازن کا نام ہے ورنہ نرا chaos ہے۔