Friday, 14 March 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mumtaz Malik
  4. Kab Tak?

Kab Tak?

کب تک؟

کوئٹہ میں جعفر ایکسپریس ٹرین کے اغواہ میں ملوث سبھی دہشت گرد واصل جہنم کر دیئے گیئے۔ الحمدللہ

پہلے معلوم ہو ٹرین ایسے حالات میں روکی کیوں گئی۔۔ ان کے اوپر سے گزار کیوں نہیں دی گئی؟

ہم تو سڑک پر گاڑی چلانے والوں کو ایسے علاقوں میں گاڑی روکنے سے منع کرتے ہیں جہاں لٹیروں کا رواج ہو۔ پھر ٹرین تو اتنی سپیڈ میں ہوتی ہے اسے سیکنڈ میں تو روکا نہیں جا سکتا۔ تو اس کے ڈرائیورز کی بھی کڑی تفتیش ہونی چاہیئے۔ اگر وہ زندہ ہے تو۔۔ ورنہ ان مجرموں کی روایت ہے کہ کام نکلوانے کے بعد سب سے پہلے اپنے جاسوسوں اور مددگاروں کی ہی گردنیں اڑایا کرتے ہیں۔

ایسے حادثات اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیئے ضرورت ہے ایک بے رحمانہ فوجی کاروائی کی جائے۔ کیونکہ کوئی میں سول حکومت ایسے بکاؤ غداروں اور دہشتگردوں کا خاتمہ کبھی نہیں کر سکتی۔ وہ اپنا اپنا مفاد بچانے کے چکر میں رہتے ہیں۔ جبکہ فوج ملک بچانے کا عہد لیکر اپنی جان ہتھیلی پر لیکر سربکف نکلتی ہے۔

ان کا علاج اب گفتگو نہیں بلکہ انکے علاقوں پر وہ کارپٹ بمباری ہے جو امریکہ نے پہلی بار میں ان کو سبق سکھانے کے لیئے ان پر کی تھی۔

یہ ملک ان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ ہر علاقے کا کنٹرول ڈنڈے کے زور پر حاصل کریں اور ملک کی سلامتی کے خلاف بھونکنے والوں کو نام نہاد تیرہ کمروں والی جیل میں ڈال کر دیسی مرغے، دیسی گھی کھلا کھلا کر مشٹنڈے بنا کر داماد کی طرح پالنے کے بجائے قید بامشقت ایک دہشتگرد جیسی اصل سزا دیں اور چوک میں لٹکا کر نشان عبرت بنایا ہوتا تو یہ کاکروج کے طرح کونے کھدرے سے نکلنے والے کب کے اپنی موت آپ مر چکے ہوتے۔

فوج کو کس بات کا انتظار ہے؟ قوم کے پچیس کروڑ افراد فوج سے اس سوال کا جواب طلب کرتے ہیں۔۔

پاک فوج زندہ باد

پاکستان پائندہ باد

Check Also

Aziyat Dena Ya Aziyat Sehna Aik Pecheeda Falsafa

By Adeel Ilyas