Insaan Rizq Ko Dhoondte Hain
انسان رزق کو ڈھونڈتے ہیں
انسان رزق کو ڈھونڈتے ہیں اور کچھ سالوں سے اللہ کا کرم یہ مسلسل رہا کہ رزق مجھے ڈھونڈتا ہے اور کبھی کبھی تو ورک لوڈ کے سبب مجھے کام یا پراجیکٹ لینے سے معذرت کرنا پڑ جاتی ہے۔ میں سکردو پہنچا ارادہ تھا کہ دو چار دن گانچھے اور اطراف میں بہار کا موسم دیکھ لوں جس کے واسطے ہر سال جاتا ہوں۔ گذشتہ پندرہ سالوں سے گلگت بلتستان نے مجھے دو موسموں میں ضرور بلایا ہے۔ خزاں اور بہار۔ ابھی فیسبک پر لکھا ہی تھا اور راہ میں ہی تھا کہ کال آ گئی اور شگر میں بنے کھوج ریزارٹ کو فلمانے کا کام مل گیا۔
بس پھر تین دن وہیں ٹکا رہا۔ اثمار حسین کو ساتھ لیا اور اس نے تین دن پھرتیاں دکھاتے ہوئے شوٹ کر دیا۔ اس سارے کام میں اصل محنت اثمار کی ہے میں تو بس سپروائز کرتا رہا یا آئیڈیا دیتا رہا کہ یوں کرنا ہے اور یوں نہیں کرنا۔ آپ مجھے ڈائریکٹر کہہ لیں یا پراجیکٹ مینیجر۔ جو پراجیکٹ دیا گیا تھا وہ اگر نارمل حالات میں کرنا ہوتا تو چھ سے سات دن لگتے مگر کام سپیڈ آپ کیا اور تین دن میں مکمل کرکے ہم دونوں سکون سے سیاچن کی جانب نکل گئے۔ اس میں فوٹوگرافی اور ویڈیوگرافی دونوں شامل تھے۔ اور چونکہ فزیکل مشقت اثمار کی ہے اس واسطے اثمار کو پراجیکٹ کی کُل اماؤنٹ کا ساٹھ فیصد دیا ہے۔ وہ ڈیزرو کرتا ہے۔
سیاچن کے سفر میں اثمار، خطیب احمد اور میں تینوں گاڑی میں یہی ڈسکس کرتے رہے کہ اگر آپ باہنر ہیں تو سرمایہ دارانہ نظام میں آپ کبھی پیچھے نہیں رہ سکتے۔ جہاں جائیں گے وہاں آپ کے کام کو سراہنے والے، خریدنے والے، چاہنے والے مل جائیں گے۔ اثمار اور میں کچھ ماہ قبل ساؤتھ میں تھرپارکر اور مکران کوسٹل ہائی وے کے دورے پر تھے۔ وہاں بھی یوں ہوا کہ گریٹ وال موٹرز (GWM) نے اپنی پراڈکٹ HAVAL H6 AWD جو میری گاڑی ہے اس کے کلپس کو دیکھتے ہی رابطہ کیا اور یوں ہیوال کا پراجیکٹ بھی مل گیا جس پر جون جولائی میں کام کروں گا اور نارتھ ٹو ساؤتھ ٹریول کرکے گراؤنڈ اور ائیریل کوریج کے ساتھ اس پر ایک شارٹ ٹریول ایڈورٹائزمنٹ پروڈیوس کرنا ہوگی۔
کارپوریٹ سیکٹر میں کام کرتے سات سال سے زائد ہو چلے ہیں۔ جن پراجیکٹس کو میں نے کیا ہے اس کی لمبی پرؤفائل ہے۔ ہاں، یوں ہے کہ کرتا وہی ہوں جس میں دل لگے ورنہ نہیں کرتا اور چک چک والے کلائنٹس لیتا ہی نہیں۔ پہلی ترجیح میں یہی دیکھتا ہوں کہ مجھ سے رابطہ کرنے والا مجھے کام کرنے میں آرٹسٹک فریڈم دے گا یا نہیں یعنی میری صلاحیتیوں پر بھروسہ کرتے ہوئے کام کی رفتار، شوٹ کا انداز اور فریمنگ وغیرہ سمیت فائنل آؤٹ پُٹ مجھ پر چھوڑتا ہے یا خود ہر جگہ کھڑا ہو کر اپنے ذہن کے مطابق کام کروانا چاہتا ہے۔ بھئی اگر کوئی ادارہ یا کلائنٹ خود ہی سر پر کھڑا ہو کر اپنے مطابق کروانا چاہتا ہے تو وہ خود کر لے پھر مجھے کیوں انوالو کر رہے۔ وہ کام کرتا ہی نہیں جس میں خوامخواہ کی چک چک ہو۔ اپنی ذہنی آزادی اور سکون سب سے زیادہ مقدم ہے۔
آج تک ایسا نہیں ہوا کہ میں نے پراجیکٹ ڈلیور کیا ہو اور یہ سننے کو نہ ملا ہو کہ آپ نے ہمارے خیال سے کئی گنا بہترین کر دیا ہے۔ اس کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ مجھے بھی اپنا نام نہیں ڈبونا اور اپنی آزادی سے کام کرنا ہے۔ ایک پروفیشنل ٹِپ ہے یہ میرے دوستوں اور اس شعبے کے لوگوں واسطے کہ کام کرو تو اپنے وژن سے کرو اپنی فریڈم سے کرو ورنہ کلائنٹ کی چک چک سے نہ کام ہو پائے گا نہ آپ کو یوں کمانے میں کوئی سواد آ سکتا۔ اُلٹا ذہنی ٹینشن ملتی اور ڈپریشن ہو جاتا۔