Abhi Tak To Gas Nahi Hui
ابھی تک تو گیس نہیں ہوئی
چند ماہ قبل ایک ڈاکٹر صاحب سے اتفاقی ملاقات ہوئی۔ اپنا تعارف کرواتے کہنے لگے کہ وہ گیسٹرو کے سپیشلسٹ ہیں۔ مجھے وہ نہیں جانتے تھے۔ پتہ نہیں مجھے کیوں لگا کہ جیسے ساری دنیا شاہ نوں جاندی اے۔ میں نے سمجھا جانتے ہوں گے اس لیے تعارف کروا رہے۔ یہ ایک چھوٹی سی دوستوں کی محفل تھی اور وہ اس میں میرے دوست کے ساتھ مہمان آئے ہوئے تھے۔ میں چونکہ تاخیر سے شریک ہوا اس واسطے میرا سب سے فارمل تعارف نہیں ہوا۔
خیر، میں سمجھا کہ جانتے ہوں گے۔ میں نے پوچھا "ڈاکٹر صاحب، میری وائف کو روزانہ گیس ہو جاتی ہے اور مجھے دیکھتے ہی وہ ساری گیس نکال دیتی ہے۔ اس کا کوئی حل ہے؟" اب ڈاکٹر صاحب نے سمجھا کہ بندہ سنجیدہ لگ رہا ہے اور انتہائی سنجیدہ تاثرات سے پوچھ رہا ہے۔ انہوں نے مجھے سیریس لے لیا۔ بولے "اوہ۔ یہ پرابلم ان کو کب سے ہو رہی ہے؟" میں نے ہنستے ہوئے کہا "ڈاکٹر صاحب جب سے شادی ہوئی ہے۔ آٹھ سال ہو گئے"۔
بولے"آپ نے کسی ڈاکٹر سے کنسلٹ نہیں کیا؟ کھٹے ڈکار کی شکایت ہے ان کو ساتھ؟ معدے میں درد؟ متلی کی شکایت ہوتی ہے؟ سینے میں جلن؟" مجھے اب محسوس ہوا کہ ڈاکٹر صاحب تو سنجیدہ ہیں۔ میں نے کہا "سینے میں جلن تو مجھے محسوس ہوتی ہے ڈاکٹر صاحب۔ وائف تو اپنی بھڑاس یعنی گیس نکالتیں بس۔ اس کے بعد میرا سینہ جلتا رہتا"۔
ڈاکٹر نے دو منٹس خاموشی اختیار کی۔ میری جانب خاموشی سے دیکھتے رہے۔ اس دوران ان کے چہرے کی جانب دیکھ کر میری ہنسی چھوٹ گئی۔ ان کو پھر سمجھ آئی کہ میں مزاق کر رہا ہوں۔ پھر یکدم ہی ہنسنے لگے۔ ہنستے ہنستے بولے "میں سچ سمجھ رہا تھا۔ باقی آپ کا مسئلہ کامن ہے۔ وہ ہر شادی شدہ مرد کو درپیش ہے اور یہ ناقابل علاج مسئلہ ہے"۔
ڈاکٹر صاحب ذرا ہشاش بشاش ہوئے تو قریب بیٹھے میرے ایک دوست کو جو ان کا بھی دوست تھا، جس کے ہمراہ وہ آئے تھے۔ اسے کہنے لگے "بخاری صاحب تو بڑے شغلی بندے ہیں۔ سنجیدہ چہرے سے مزاق کرتے ہیں"۔ اس کا ہاسا نکلا اور وہ ڈاکٹر صاحب کو میرا تعارف کراتے کہنے لگا "آپ بخاری کو نہیں جانتے۔ افسوس ہے تم پر۔ یہ بہت بہترین رائیٹر ہیں"۔ ڈاکٹر صاحب تعارف سن کر امپریس ہو گئے۔ پھر انہوں نے میری فیسبک پرؤفائل چیک کی۔
کچھ دیر گزری ہوگی کہ ائیرکنڈیشن ہال سے اُٹھ کر باہر آئے جہاں میں سگریٹ پینے کو کھڑا تھا۔ بولے "میں آپ کی وال دیکھ رہا تھا۔ سوچا آپ سے ایک رئیل پرابلم ڈسکس کر لوں۔ ہے تو ذاتی سی مگر آپ سے مشورہ ٹھیک مل سکتا ہے"۔ میں نے کہا جی ضرور، کہیں کیا بات۔
کہنے لگے "بخاری صاحب! مجھے پتہ چلا کہ آپ نے دو بار شادی کی ہے۔ تو شادی کا تجربہ کیسا رہتا ہے؟" مجھے سمجھ آ گئی کہ ڈاکٹر صاحب شادی کا سوچ رہے ہیں۔ میں نے کہا "نہ سر جی، باز آ جاؤ۔ کل کو اپنے سینئیر ڈاکٹر سے کہہ رہے ہو گے کہ سر میری وائف کو روزانہ گیس ہو جاتی ہے"۔ اپنے تئیں تو بہت سمجھایا تھا۔ مگر وہ ڈاکٹر ہی کیا جو دوسرے کے نسخے پر عمل کرے۔ گذشتہ روز معلوم ہوا کہ ڈاکٹر صاحب نے یکم ربیع الاول کے مبارک دن نکاح کر لیا ہے۔ میں نے ان کے نمبر پر مبارکباد دیتے واٹس ایپ کیا تو کچھ دیر بعد جواب آیا"۔ خیر مبارک بخاری بھائی، ابھی تک تو گیس نہیں ہوئی"۔ میں نے بھی جواب دے دیا کہ ڈاکٹر صاحب ہنی مون پیریڈ میں صرف بخار ہوتا ہے۔ گیس پرابلم چار ماہ تک شروع ہوگی۔ جواباً وائس نوٹ میں لمبا سا قہقہہ آیا۔
ابھی تو ڈاکٹر صاحب ہنس رہے ہیں۔ یہ کچھ ماہ بعد مجھے لازماً کال کریں گے۔