Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. A Gentleman In Moscow

A Gentleman In Moscow

اے جنٹل مین ان ماسکو

روس میں نظام بدل چکا ہے۔ زار روس کا تختہ الٹ چکا ہے۔ لینن اقتدار میں ہے۔ ایسے میں ایک خاندانی نواب کو پکڑا جاتا ہے جو شاہی حکومت یعنی زار روس کا قریبی ہے۔ اس کی تمام جائیداد ضبط کر لی جاتی ہے۔ کاؤنٹ یا نواب کا خطاب واپس لے لیا جاتا ہے اور اسے باقی تمام عمر ماسکو کے ایک ہوٹل میں قید کا حکم سنایا جاتا ہے۔ ہوٹل سے باہر قدم دھرنے کی صورت میں اسے گولی مارنے کا حکم ہوتا ہے۔ یہ تکریم یا جان بخشی بھی اس وجہ سے ممکن ہو پاتی ہے کہ اس نواب نے ایک نظم لکھی ہوتی ہے جو روسی شاہی خاندان سے بیزاری پر مشتمل ہوتی ہے۔

وہ شخص ساری زندگی اس عالی شان ہوٹل کی قید میں گزار دیتا ہے۔ شب و روز گزرتے جاتے ہیں۔ ہوٹل کے رنگ ڈھنگ میں ڈھل جاتا ہے۔ وہیں اس کی دوستیاں بنتیں ہیں اور وہیں اس کے دشمن۔ محبت کی داستان ہے۔ پس منظر میں لینن کی موت کے بعد سٹالن اور ٹراٹسکی کی اقتدار کے لیے کشمکش چلتی ہے۔ بلآخر سٹالن اقتدار میں آتا ہے۔ کیا خوبصورت کردار ہیں۔ کیا زبردست اداکاری ہے۔ کیا بہترین عکس بندی ہے۔

یہ آٹھ اقساط پر مشتمل ڈرامہ ہے۔ کہانی کی رفتار ذرا سست ہے لیکن میرے ذوق کے مطابق ہے اس واسطے مجھے ڈائریکٹر کی جانب سے تفصیلی کریکٹر بلڈنگ کا مزہ آیا۔ نواب کو وہیں ایک بچی ملتی ہے جس سے وہ اپنی بہن جیسا رشتہ بناتا ہے۔ ماہ و سال بیتتے ہیں۔ وہ بچی بڑی ہو کر شادی کرتی ہے۔ جس سے شادی کرتی ہے اس کو بغاوت کے جرم میں پکڑ کر سائبیریا بھجوا دیا جاتا ہے۔ وہ اپنی چھوٹی بچی نواب کے حوالے کرکے اپنے شوہر کی تلاش میں سائیبریا چلی جاتی ہے اور پھر کبھی واپس نہیں آتی۔ نواب اس بچی کو اپنی بیٹی کی مانند ہوٹل میں اپنے ساتھ پالتا ہے اور پھر روس سے نکال کر امریکا بھجوا دیتا ہے۔ اس ڈرامہ کا انجام ٹریجک ہے۔ کہانی ختم ہوتے ہوتے آنکھ کئی بار بھیگتی ہے اور جب داستان تمام ہوتی ہے تو اپنے پیچھے لمبی اداسی چھوڑ جاتی ہے۔

سنہ 1912 سے سنہ 1947 تک کی ایک شخص کی پینتیس سالہ زندگی پر محیط ڈرامہ ہے۔ یہ ڈرامہ اسی نام کے مشہور ناول پر مبنیٰ ہے جس کے مصنف امور ٹاؤلز ہیں۔ سویت یونین کے سیاسی پس منظر میں ایک شخص کی قید اور ذاتی محبتوں کی داستان ہے۔ دیکھنے والی سیریز ہے۔ آپ اسے کسی اچھے IPTV پلیٹ فارم پر دیکھ سکتے ہیں۔ یہ Showtime اور Paramount Studio کی مشترکہ پیشکش ہے۔

میں نے ناول نہیں پڑھا مگر مجھے لگتا ہے کئیں کہانیاں ناول سے بہتر فلم کی صورت سامنے آتیں ہیں اور یہ شاید ایسی ہی ایک مثال ہے۔ اگر آپ سکون سے دیکھ سکتے ہیں تو ضرور دیکھیں۔ اگر آپ تیز رفتار فلمیں /سیزن یا ایکشن یا مار دھار دیکھنے کے شوقین ہیں تو یہ آپ کے لیے نہیں ہے۔

Check Also

Masjid e Aqsa Aur Deewar e Girya

By Mubashir Ali Zaidi